بھارت کے سب سے بڑے قرنطینہ سینٹر میں 14 سالہ لڑکی کا ریپ
بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں کووڈ 19 کے قرنطینہ مرکز میں زیر علاج 14 سالہ لڑکی کو دوسرے مریض نے مبینہ طور پر ریپ کردیا۔
دی وائر کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ مرکزی ملزم اور ریپ کی ویڈیو بنانے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔
مزید پڑھیں: بھارت: قرنطینہ سینٹر میں خاتون کا گینگ ریپ
اس حوالے سے قرنطینہ سینٹر کی انتظامیہ نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی اور دونوں ملزمان کو کورونا وائرس کی معمولی علامات کی بنیاد پر قرنطینہ میں رکھا گیا۔
جس قرنطینہ سینٹر میں 14 سالہ جس لڑکی کو ریپ کا نشانہ بنایا گیا وہ بھارت کے سب سے بڑے انسداد کورونا کا مرکز ہے جہاں 10 ہزار بستروں کی گنجائش ہے۔
خیال رہے کہ ریپ کا واقعہ 15 جولائی کو پیش آیا تھا۔
پولیس نے اخبار 'انڈین ایکسپریس' کو بتایا کہ انہوں نے دونوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
سینئر پولیس عہدیدار پرویندر سنگھ نے کہا کہ 'ملزمان کو گرفتار کرکے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے لیکن وہ اس وقت تک ادارہ نگہداشت میں رہیں گے جب تک کہ وہ کورونا سے صحتیاب نہ ہوجائیں'۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: بدچلنی کے شک پر شوہر قرنطینہ سے فرار، بیوی کا ہاتھ کاٹ دیا
علاوہ ازیں انہوں نے مزید کہا کہ وہ واقعے کی مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔
متعدد مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم نے مبینہ طور پر لڑکی کا ریپ باتھ روم میں کیا۔
متاثرہ لڑکی نے قرنطینہ سینٹر میں اپنی تیماردار کو واقعے سے متعلق آگاہ کیا جس کے بعد متعلقہ حکام نے پولیس کو طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں بھارت کی ریاست راجستھان میں پولیس نے قرنطینہ میں موجود خاتون کا گینگ ریپ کرنے والے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق راجستھان کی پولیس نے خاتون کو ریاستی اسکول کے قرنطینہ سینٹر میں رکھا تھا۔
علاوہ ازیں اپریل کے وسط میں بھی ایسی طرح کا ایک واقعہ رپورٹ ہوا تھا۔
ریاست بہار کے ضلع گیا کے ایک ہسپتال میں کورونا کا ٹیسٹ کرنے کے بہانے روکی گئی خاتون کا مسلسل 2 دن تک مبینہ طور پر گینگ ریپ کیے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: 22 سالہ لڑکی کا ریپ کے بعد قتل، لاش جلادی گئی
گینگ ریپ کے باعث مذکورہ خاتون ہلاک ہو گئیں تھیں جس کے بعد پولیس نے معاملے کی تفتیش کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔
بھارتی حکومت کے ادارے ’نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو (این سی آر بی) کی جانب سے حال ہی میں جاری کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کا ’ریپ‘ کیا جاتا ہے۔
این سی بی آر کی 2017 کی رپورٹ کے مطابق بھارت بھر میں خواتین کے خلاف تشدد، ریپ، ان پر تیزاب سے حملے، انہیں ہراساں کرنے سمیت دیگر صنفی تفریق کے واقعات میں اضافہ ہوگیا اور گزشتہ برس 2016 سے زیادہ جرائم ریکارڈ کیے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2017 میں مجموعی طور پر بھارت بھر میں خواتین کے خلاف جرائم و تشدد کے 3 لاکھ 60 ہزار سے زائد کیسز رجسٹرڈ ہوئے جن میں سے زیادہ تر ’ریپ‘ کے کیسز تھے۔