’نیویارک میں سفیر کی رہائشگاہ کی مرمت کیلئے تمام ضروری شرائط پوری کی گئیں‘
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی نیویارک میں موجود رہائش گاہ میں مرمتی کام کے لیے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قواعد کی تمام رسمی شرائط پوری کی گئی ہیں۔
کچھ میڈیا رپورٹس کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ قدیم عمارت ہونے کی وجہ سے مقامی قوانین کے مطابق حکومت پاکستان اس کی باقاعدہ دیکھ بھال اور مرمت کرنے کی پابند ہے۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی رہائش گاہ سرکاری ملکیت کی ایک کثیر المنزلہ عمارت ہے جسے 1920 میں تعمیر کیا گیا تھا اور 1965 میں اسے حکومت پاکستان نے خرید لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار سادگی مہم سے 63 کروڑ روپے کی بچت
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر عمارت کی باقاعدگی سے مرمت اور دیکھ بھال نہ کی جائے تو اس کے نتیجے میں اس قیمتی عمارت کو مزید نقصان پہنچ سکتا ہے اور وہ حکومت پاکستان کے لیے مزید مہنگا پڑے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 13 مئی کو عمارت کی مرمت کے لیے دفتر خارجہ کو نیویارک میں موجود پاکستانی مشن سے درخواست موصول ہوئی تھی۔
عائشہ فاورقی نے بتایا کہ ’طریقہ کار کے مطابق اسپیشل سیکریٹری کی سربراہی میں سرکاری عمارتوں کی بہتری کے لیے مختص فنڈ کی 7 اراکین پر مشتمل کمیٹی نے مرمتی کام کی تجویز کو سیکریٹری خارجہ کی منظوری کے لیے بھجوایا تھا‘۔
مزید پڑھیں: سادگی مہم: وزیر اعظم ہاؤس کی 102 میں سے 61 گاڑیوں کی نیلامی مکمل
خیال رہے کہ 2 روز قبل انگریزی روزنامے دی نیوز سے وابستہ صحافی انصار عباسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ دفتر خارجہ نے اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی نیویارک میں موجود رہائش گاہ کے صرف ایک غسل خانے کی مرمت اور تزئین و آرائش کے لیے 25 ہزار ڈالر یعنی تقریباً 42 لاکھ روپے کی خطیر رقم منظور کی ہے۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ تزئین و آرائش کے نام پر مندوب کی سرکاری رہائش گاہ پر مشن کے اکاؤنٹ سے 2 لاکھ 25 ہزار ڈالر (تقریباً 3 کروڑ 78 لاکھ 59 ہزار روپے) مختص کیے گئے تھے جس میں سے 50 ہزار ڈالر (84 تقریباً لاکھ 13 ہزار روپے) پہلے ہی خرچ کیے جاچکے ہیں جبکہ بڑے غسل خانے کی تزئین و آرائش کے لیے 25 ہزار ڈالر اضافی منظور کیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے یہ بھی بتایا گیا کہ 25 ہزار ڈالر کی اضافی منظوری صرف ایک باتھ روم پر خرچ کرنے کے لیے دی گئی ہے جو پہلے ہی اچھی حالت میں ہیں، ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب پہلے سے ہی امریکا میں رہائش پذیر تھے اور ان کے پاس نیویارک کے مضافات میں ایک پرانا گھر بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سادگی کے دعوے اور پی ٹی آئی حکومت کا ہوائی سفر
ساتھ ہی ذرائع کے حوالے سے کہا گیا کہ ان 25 ہزار ڈالر کے علاوہ اس سرکاری رہائش گاہ کی تزئین و آرائش کے لیے 2 لاکھ 25 ہزار ڈالر کی رقم مختص کی گئی تھی جس میں سے مشن کے اکاؤنٹ میں سے 50 ہزار ڈالر خرچ کیے جاچکے ہیں۔
علاوہ ازیں ذرائع کے حوالے سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ بالخصوص ملک کی بری معاشی صورتحال کے پیشِ نظر یہ فضول خرچی ہے اور اس پر انکوائری کی ضرورت ہے جبکہ یہ وزیراعظم عمران خان کی سادگی کی پالیسی کی بھی خلاف ورزی ہے۔