• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

کورونا وائرس: پاکستان میں 79 فیصد مریض صحتیاب، فعال کیسز 50 ہزار سے زائد رہ گئے

شائع July 23, 2020
کورونا وائرس کے نئے کیسز میں کمی دیکھی جارہی ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
کورونا وائرس کے نئے کیسز میں کمی دیکھی جارہی ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان میں کورونا وائرس صورتحال میں جولائی کے آغاز سے کچھ حد تک بہتری دیکھی جارہی ہے اور یومیہ کیسز کم ہونے سے مجموعی مصدقہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 70 ہزار 12 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 5 ہزار 756 افراد انتقال کرگئے ہیں۔

تاہم اس مجموعی تعداد میں سے 2 لاکھ 13 ہزار 175 افراد صحتیاب ہوگئے ہیں جو 79 فیصد سے زیادہ ہے، جس کے بعد ملک میں فعال کیسز 50 ہزار سے زائد رہ گئے ہیں۔

آج (23 جولائی) کو ملک میں کورونا وائرس کے مزید 1197 نئے کیسز اور 54 اموات کا اضافہ ہوا جبکہ 2 ہزار 707 افراد شفایاب ہوگئے۔

ملک میں یومیہ کیسز کی تعداد میں کمی دیکھی جارہی ہے جبکہ صحتیاب افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے، جو امید کی کرن ہے۔

اس عالمی وبا کو پاکستان میں تقریباً 5 ماہ کا عرصہ مکمل ہوچکا ہے اور اب تک جون کا مہینہ کیسز کے حساب سے سب سے تشویشناک رہا تھا۔

26 فروری 2020 کو پہلا کیس سامنے آنے کے بعد حکومتی سطح پر مختلف اقدامات کیے گئے اور ابتدائی طور پر تعلیمی اداروں کی بندش کی گئی جو بعد ازاں لاک ڈاؤن کی صورتحال اختیار کرگئی۔

تاہم لاک ڈاؤن سے پڑنے والے معاشی اثرات کو دیکھتے ہوئے اس میں آہستہ آہستہ نرمی کی گئی اور مختلف شعبوں کو ایس او پیز کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی گئی لیکن اس کے باوجود تعلیمی ادارے، سنیما، کھیلوں کے مقابلے اور دیگر چیزیں تاحال بند ہیں۔

علاوہ ازیں اس پورے عرصے میں کیسز کی صورتحال پر ایک نظر ڈالیں تو 31 مارچ تک 2 ہزار کیسز، 26 اموات، 30 اپریل تک ساڑھے 16 ہزار کیسز 385 اموات اور 31 مئی تک 71 ہزار سے زائد کیسز اور 1500 سے زائد اموات ہوچکی تھیں۔

جون کے مہینے میں کیسز بڑھ کر 2 لاکھ 12 ہزار اور اموات 4300 سے تجاوز کرگئیں جبکہ جولائی میں گزشتہ روز تک مجموعی کیسز میں 56 ہزار اور اموات میں 1300 سے زائد کا اضافہ ہوا۔

آج (23 جولائی) کو سامنے آئے کیسز اور اموات کے بعد صورتحال کچھ اس طرح رہی۔

سندھ

صوبہ سندھ میں کورونا وائرس سے مزید 36 افراد ہلاک اور 670 افراد کے وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 36افراد وائرس کے سبب موت کے منہ میں چلے گئے جس کے بعد صوبے میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد 2ہزار 96 ہو گئی ہے اور اس لحاظ سے شرح اموات 1.8فیصد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس دوران 3ہزار 176مریض صحتیاب ہوئے جس کے بعد مجموعی طور پر صحتیاب ہونے والے کی تعداد 99ہزار 402 ہو گئی ہے اور یہ شرح 86فیصد بنتی ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ 9ہزار 804 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جس میں 670افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی جس کے بعد اب تک وائرس کا شکار افراد کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 15ہزار 883 ہو گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق اس وقت صوبے میں 14ہزار 385 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 13ہزار 641 گھر میں آئسولیشن میں ہیں۔ 59آئسولیشن سینٹرز میں ہیں اور 685 افراد صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

پنجاب

ملک کے سب سے بڑے آبادی والے صوبے پنجاب میں اس وائرس کے مزید 313 نئے کیسز اور 5 اموات کا اضافہ رپورٹ ہوا۔

سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے قائم پورٹل کے مطابق صوبے میں 313 افراد کے متاثر ہونے سے مجموعی کیسز 91 ہزار 129 ہوگئے۔

اس کے علاوہ 5 افراد جان کی بازی بھی ہار گئے اور اس سے مجموعی اموات 2100 تک پہنچ گئی۔

اسلام آباد

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس نے مزید 21 افراد کو متاثر کیا اور ایک فرد کا انتقال ہوا۔

اعداد و شمار کے مطابق ان 21 افراد کے متاثر ہونے سے اسلام آباد میں کورونا کیسز کی تعداد 14 ہزار 722 تک جاپہنچی۔

اسی طرح ایک اور فرد کی موت ہوگئی جس سے اب تک وہاں ہوئی اموات کی تعداد 162 ہوگئی۔

خیبر پختونخوا

محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے کورونا کے 145 نئے کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 32 ہزار 898 ہوگئی۔

صوبے میں وائرس مزید 11 جانیں لے گیا جس کے بعد یہاں اموات کی تعداد 1169 ہوگئی ہے۔

بلوچستان

محکمہ صحت بلوچستان نے کورونا کے مزید 6 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی۔

اس اضافے کے بعد صوبے میں وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 11 ہزار 523 ہوگئی ہے۔

صوبے میں جمعرات کو کوئی نئی موت واقع نہیں ہوئی اور اموات کی تعداد 136 پر برقرار ہے۔

آزاد کشمیر

کورونا وائرس سے دوسرے نمبر پر سب سے کم متاثرہ علاقے آزاد کشمیر میں مزید 24 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی جبکہ ایک فرد لقمہ اجل بنا۔

اس طرح وہاں اب تک متاثر ہونے والوں کی تعداد 24 نئے مریضوں کے اضافے سے ایک ہزار 961 ہوگئی۔

مزید برآں ایک فرد کے انتقال سے آزاد کشمیر میں اموات 48 تک پہنچ گئی۔

گلگت بلتستان

پاکستان میں اس وقت سب سے کم متاثرہ علاقہ گلگت بلتستان ہے، جہاں مزید 18 مریضوں کی تصدیق ہوئی۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سامنے آئے ان نئے مریضوں کے بعد وہاں مجموعی کیسز کی تعداد ایک ہزار 896 تک جا پہنچی۔

صحتیاب افراد

ملک میں صحتیاب افراد کی تعداد میں روز بروز اضافہ دیکھا جارہا ہے اور آج بھی مزید 2 ہزار 707 افراد اس وائرس سے مکمل شفایاب ہوگئے۔

اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں صحتیاب ہونے والوں کے بعد مجموعی طور پر اب تک شفا پانے والوں کی تعداد 2 لاکھ 13 ہزار 175 ہو گئی۔

مجموعی صورتحال

ملک میں عالمی وبا کے کیسز، اموات اور صحتیاب افراد کی تعداد میں اضافے کے بعد اگر مجموعی صورتحال پر نظر ڈالیں تو وہ کچھ اس طرح ہے:

مصدقہ کیسز: 270012

اموات: 5756

صحتیاب: 213175

فعال کیسز: 51081

ملک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر صوبے سندھ اور پنجاب ہیں، صوبہ سندھ میں کیسز ایک لاکھ 15 ہزار 883 ہیں تو وہیں پنجاب میں یہ تعداد 91 ہزار 129 تک کیسز پہنچ چکی ہے۔

صوبہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے 32 ہزار 898 افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ صوبہ بلوچستان میں وبا میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد 11 ہزار 523 ہے۔

علاوہ ازیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 14 ہزار 722 ، آزاد کشمیر میں 1961 اور گلگت بلتستان 1896 افراد عالمی وبا کا شکار ہوچکے ہیں۔

ملک میں اموات کی صورتحال کچھ یوں ہے:

پنجاب:2100

سندھ: 2096

خیبرپختونخوا: 1169

بلوچستان: 136

اسلام آباد: 162

آزاد کشمیر: 48

گلگت بلتستان: 45


پاکستان میں کورونا وائرس کیسز اور اموات

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا تھا اور 25 مارچ تک کیسز کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ چکی تھی۔

تاہم اس کے بعد مذکورہ وائرس نے پاکستان میں اپنے پنجے گاڑنا شروع کردیے اور اب تک 2 لاکھ 65 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں، جبکہ اموات ساڑھے 5 ہزار سے زائد ہیں۔

ملک میں کورونا وائرس کے پہلے کیس سے لے کر اب تک کیا صورتحال رہی اور کس روز کتنے کیسز اور اموات سامنے آئیں؟ مکمل تفصیل جاننے کے لیے یہاں کلک کریں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024