• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کووڈ-19 کے باعث دنیا بھر میں 4 کروڑ بچے ابتدائی تعلیم سے محروم

شائع July 22, 2020 اپ ڈیٹ July 23, 2020
یونیسیف نے کووڈ-19 کے باعث بچوں کی ابتدائی تعلیم پر پڑنے والے اثرات کی جائزہ رپورٹ جاری کردی— فئل/فوٹو:ڈان
یونیسیف نے کووڈ-19 کے باعث بچوں کی ابتدائی تعلیم پر پڑنے والے اثرات کی جائزہ رپورٹ جاری کردی— فئل/فوٹو:ڈان

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی تحقیق کے مطابق کووڈ-19 کے باعث اسکول اور چائلڈ کیئر مراکز بند ہونے سے دنیا بھر میں کم از کم 4 کروڑ بچے ابتدائی تعلیم سے محروم ہوگئے۔

یونیسیف کے تحقیقی شعبے کی جانب سے جاری رپورٹ میں کووڈ-19 سے دنیا بھر میں پِری اسکول تعلیم اور چائلڈ کیئر سمیت بچوں سے متعلق دیگر خدمات پر پڑنے والے اثرات کا تحقیقی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس: 13 ممالک میں اسکول بند 29 کروڑ سے زائد بچوں کی تعلیم متاثر

یونیسیف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہنریتا فور کا کہنا تھا کہ 'کووڈ-19 وبا کے باعث تعلیم میں رکاوٹوں کے نتیجے میں بچے اپنی ابتدائی تعلیم حاصل سے دور رہ گئے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'چائلڈ کیئر اور بچوں کی ابتدائی تعلیم بچوں کی ترقی کے لیے ہر پہلو سے بنیاد فراہم کرتی ہے، وبا سے یہ بنیاد شدید خطرے سے دوچار ہے'۔

چائلڈ کیئر کے عالمی بحران کے موضوع پر کہا گیا ہے کہ کووڈ-19 نے خاندانی زندگی اور کام پر اثر ڈالا ہے اور لاک ڈاؤن سے کئی والدین کو چائلڈ کیئر اور ملازمت میں توازن پیدا کرنے کے لیے پریشانی کا سامنا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن سے خواتین پر غیر متوازن بوجھ پڑا ہے، جو اوسطاً مردوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ بچوں کا خیال رکھتی ہیں اور گھر کا کام کرتی ہیں۔

یونیسیف کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بندشوں سے خاص کر بچوں والے خاندانوں کو شدید بحران کا سامنا کرنا پڑا اور ان غریب ممالک میں جہاں وہ پہلے ہی سماجی خدمات تک رسائی سے محروم تھے۔

رپورٹ میں چائلڈ کیئر کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بچوں کو مطلوبہ خدمات اور بہتر خوراک کے ساتھ ساتھ سماجی اور جذباتی حوالے سے مضبوط بنانے کے لیے چائلڈ کیئر بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔

تحقیق کے مطابق کووڈ-19 سے قبل مہنگی اور غیر معیاری چائلڈ کیئر اور ابتدائی تعلیم کے باعث والدین اپنے بچوں کو غیر محفوظ ماحول میں چھوڑنے پر مجبور تھے جو ان کی نشوونما کے لیے موزوں نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: لاک ڈاؤن اور تعطیلات کے دوران والدین کیا کریں؟

اسی طرح دنیا بھر میں 5 سال سے کم عمر کے 3 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچے بڑوں کی نگہداشت سے محروم ہوجاتے تھے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کے 166 ممالک میں نصف سے بھی کم ملکوں میں کم از کم ایک سال کے لیے مفت ٹیوشن، پری پرائمری پروگرام کی سہولت فراہم کی جاتی تھی جو غریب ممالک میں گر کر 15 فیصد پر آگئی ہے۔

لاک ڈاؤن میں بچے گھروں میں سیکھ نہیں پارہے ہیں—فوٹو:شٹراسٹاک
لاک ڈاؤن میں بچے گھروں میں سیکھ نہیں پارہے ہیں—فوٹو:شٹراسٹاک

حالیہ دستاویزات کے مطابق 54 غریب اور متوسط ممالک میں 3 سے 5 سال کی عمر کے 40 فیصد بچے اپنے گھروں میں سماجی اور ذہنی تحرک کے لیے بڑوں سے کچھ نہیں سیکھ پارہے ہیں۔

یونیسیف کا کہنا ہے کہ چائلڈ کیئر اور ابتدائی تعلیم کی عدم فراہمی سے والدین، خاص طور پر غیر رسمی شعبوں میں کام کرنی والی ماؤں کو اپنے بچوں کو کام پر لگانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہ گیا ہے۔

بچوں کی ابتدائی تعلیم پر مبنی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ براعظم افریقہ میں ہر 10 میں سے 9، ایشیا میں 10 میں سے تقریباً 7 خواتین غیر رسمی شعبوں میں کام کرتی ہیں اور انہیں کوئی سماجی تحفظ حاصل نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس: 'جنوبی ایشیا کے کروڑوں بچے خط غربت کی لکیر سے نیچے آسکتے ہیں'

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان غیر یقینی حالات اور کم تنخواہوں کے باعث کئی والدین غربت کی دلدل میں پھنس گئے ہیں۔

یونیسیف کا کہنا ہے کہ خاندانوں اور معاشروں کی سماجی ترقی کے لیے قابل رسائی معیاری چائلڈ کیئر اور ابتدائی تعلیم اہم ہے، اس لیے پیدائش سے لے کر گریڈ ون میں داخلے تک بچوں کو ان سہولیات سے آراستہ ہونا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024