• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

کورونا وبا: اے آئی آئی بینک کی پاکستان کیلئے 25 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری

شائع July 22, 2020
بورڈ آف ڈائریکٹرز نے قرض کی منظوری دی— اسکرین شاٹ
بورڈ آف ڈائریکٹرز نے قرض کی منظوری دی— اسکرین شاٹ

ایشیائی انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کووڈ 19 کی عالمی وبا سے ہونے والے سماجی و معاشی نقصان کے دوران اپنے ردعمل کو مضبوط کرنے میں پاکستان کی مدد کے لیے 25 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی۔

اس حوالے سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ عالمی بینک کے ساتھ متفقہ اس ترقیاتی پالیسی کی مالی معاونت سے حکومت کے ریسیلینٹ انسٹی ٹیوشنز فار سسٹین ایبل اکنامی (آر آئی ایس ای) پروگرام کو تقویت ملے گی، جس کا مقصد انسان سرمائے میں سرمایہ کاری کو تیز کرنا، معاشرتی حفاظت کے جال کو بڑھانا، ملک کے ہنگامی صحت کے ڈھانچے کو بہتر کرنا اور معاشی نمو کو فروغ دینا ہے۔

واضح رہے کہ آر آئی ایس ای پروگرام پاکستان کی جانب سے کورونا وائرس کے پڑنے والے اثرات سے بحالی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا ایک حصہ ہے۔

مزید پڑھیں: ورلڈ بینک نے پاکستان کیلئے 50 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی

بیان کے مطابق ممکن ہے کہ صحت بحران کے باعث ترقی پر طویل المدتی نتائج سامنے آئیں جس سے میکرواکنامک استحکام کے لیے ملک کی جانب سے کی گئی کوششوں پر اثر پڑ سکتا ہے۔

ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ پہلے ہی رسمی اور غیر رسمی شعبوں میں صورتحال خراب دیکھی گئی ہے جس سے غریب، خواتین اور دیگر کمزور طبقات متاثر ہوئے ہیں۔

اے آئی آئی بی کے نائب صدر برائے انویسٹمنٹ آپریشنز کونس ٹین ٹین لمیٹو وسکی کا کہنا تھا کہ یہ بیماری پاکستان میں تیزی سے پھیل چکی ہے اور اب گزشتہ 2 دہائیوں میں غربت کو کم کرنے کے لیے کی جانے والی سخت کوششوں سے حاصل نتائج کو خطرات لاحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری فوری مدد اہم ہے اور ہم اس وبا کی وجہ سے ملنے والے دھچکوں کو کم کرنے کی حکومتی کوششوں میں تعاون کریں گے تاکہ ملک پائیدار ترقی کا اپنا راستہ جاری رکھ سکے۔

ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ حالیہ قرض اے آئی آئی بی کا پاکستان کے کورونا وائرس کے ردعمل میں مجموعی مدد کو 75 کروڑ ڈالر تک لے گیا ہے۔

یہ مدنظر رہے کہ اگرچہ اے آئی آئی بی کے پاس پالیسی پر مبنی مالی معاونت کا باقائدہ ذریعہ نہیں ہے لیکن وہ عالمی بینک یا ایشائی ترقیاتی بینک کے ساتھ اپنے متفقہ منصوبوں کے ذریعے اپنے اراکین کی مدد کے لیے بنائی گئے کووڈ 19 کرائسز ریکوری فیسیلٹی (سی آر ایف) کے تحت غیر معمولی بنیادوں پر اس طرح کی مالی مدد کر رہا ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ جولائی 2020 تک اے آئی آئی بی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے سی آر ایف کے تحت 5 ارب 90 کروڑ ڈالر سے زائد کے 16 منصوبوں کی منظوری دی گئی تاکہ اس انتہائی غیرمعمولی حالات میں 12 اراکین کی مدد کی جاسکے۔

مزید برآں اے آئی آئی بی اپنے کلائنٹس سے اضافی منصوبوں کا جائزہ لے رہا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی مختلف عالمی ادارے کورونا وائرس کی اس صورتحال کے دوران پاکستان کے لیے امداد اور قرض کا اعلان کرچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قرض دہندگان نے پاکستان کا مالیاتی خطرہ کم کرنے میں مدد کی، موڈیز

یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس نے جہاں لوگوں کو متاثر کیا اور ان کی جانیں لی وہیں اس کے باعث لگنے والی پابندیوں نے ہر شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

کورونا وائرس کے باعث لگنے والے اسمارٹ لاک ڈاؤن اور اس سے پڑے معاشی اثرات نے ہزاروں لوگوں کو بیروزگار کردیا جبکہ متعدد ادارے بند بھی ہوگئے۔

اگر ملک میں کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال کی بات کریں تو تقریباً 5 ماہ کے عرصے میں 2 لاکھ 67 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 5 ہزار 600 سے زائد ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024