وزیر اعظم عمران خان کا بنگلہ دیشی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ، کورونا اقدامات پر تبادلہ خیال
وزیر اعظم عمران خان نے اپنی بنگلہ دیشی ہم منصب شیخ حسینہ واجد سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران بنگلہ دیش میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں پر تعزیت کی۔
انہوں نے بنگلہ دیشی حکومت کی وائرس کے روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی۔
دونوں رہنماؤں کی جانب سے کورونا وائرس سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس: سندھ میں اموات 2 ہزار سے زائد، پنجاب میں کیسز 90 ہزار سے بڑھ گئے
اس موقع پر وزیر اعظم نے زندگی اور معیشت کو بچانے کے لیے اپنی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں اپنے ہم منصب کو آگاہ کیا۔
وزیر اعظم نے شیخ حسینہ واجد کے ترقی پذیر ممالک کے لیے 'عالمی اقدام برائے قرض ریلیف' کی بھی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے بنگلہ دیش میں حالیہ سیلاب کی وجہ سے مالی اور انسانی نقصانات پر تعزیت کی اور اس قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔
وزیر اعظم عمران خان نے دوطرفہ تناظر میں برادرانہ بنگلہ دیش کے ساتھ قریبی تعلقات کے لیے پاکستان کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور دوطرفہ رابطوں اور عوام سے عوام کے تبادلے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کا ایک تہائی حصہ مون سون بارشوں کے باعث زیر آب آگیا
سارک کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے پائیدار امن اور خوشحالی کے لیے علاقائی تعاون کو بڑھانے کے حوالے سے کام کرنے والے دونوں ممالک کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔
وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی مقبوضہ جموں وکشمیر کی سنگین صورتحال کے بارے میں پاکستان کے نقطہ نظر پر تبادلہ کیا اور محفوظ اور خوشحال خطے کے لیے جموں و کشمیر کے تنازع کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔
بات چیت کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے شیخ حسینہ کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان باہمی اعتماد، باہمی احترام اور مساوات کی بنیاد پر بنگلہ دیش کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔