• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ایف آئی اے کی سندھ کے متعدد شہروں میں کارروائیاں، حوالہ کاروبار کے الزام میں 6 افراد گرفتار

شائع July 22, 2020

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے صوبہ سندھ کے متعدد شہروں میں حوالہ ہنڈی کاروبار اور منی لانڈرنگ کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرتے ہوئے اس کے الزام میں 6 افراد کو گرفتار کرلیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ گرفتاریاں میرپورخاص ، حیدرآباد اور شہید بینظیر آباد میں چھاپوں کے دوران کی گئیں۔

ایف آئی اے کے ڈائریکٹر سندھ زون-2 یونس چانڈیو نے بتایا کہ میرپور خاص میں حوالہ کاروبار کو پھیلانے کے بارے میں اطلاع ملنے کے بعد ایف آئی اے نے تفتیش کا آغاز کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہا کہ انکوائری کے سلسلے میں ایف آئی اے سرکل میرپورخاص نے شہر کے علاقے شجاع آباد میں مبینہ حوالہ آپریٹرز کے دفتر پر چھاپہ مارا اور دو افراد کو حراست میں لیا اور شواہد ضبط کرلیے۔

اس کے بعد ایک رجسٹر کے ساتھ گرفتار ہریش کمار اور چیتن نامی دو افراد کے موبائل فون قبضے میں لیے گئے۔

مزید پڑھیں: کراچی: 'را' کے سلیپرز سیلز کو رقم فراہم کرنے والا حوالہ ہنڈی کا نیٹ ورک پکڑا گیا

ان کا کہنا تھا کہ موبائل فون کی جانچ پڑتال پر یہ بات سامنے آئی کہ دونوں افراد غیر ملکی زرمبادلہ کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث تھے۔

انہوں نے کہا کہ 'پکڑے گئے موبائل فونز کے ریکارڈ میں کروڑوں روپے کی غیر ملکی کرنسی کے لین دین کا انکشاف ہوا ہے'۔

افسر کا کہنا تھا کہ 'یہ دونوں افراد اپنے غیر ملکی زرمبادلہ کے مبینہ کاروبار کے لیے کوئی قانونی جواز اور اجازت نامہ دکھانے میں ناکام رہے جس کی وجہ سے ان کے خلاف فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے'۔

ایف آئی اے کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ ایک اور تفتیش کے سلسلے میں ایف آئی اے سرکل حیدرآباد نے حیدرآباد سٹی کے چھوٹی گھٹی میں چھاپہ مارا۔

ان کا کہنا تھا کہ چھاپے سے قبل ایک شخص/خریدار کو 950 سعودی ریال کے ساتھ پاکستانی کرنسی کی خریداری کے لیے بھیجا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے افراد نے سید خالد اور کاشف علی نے مذکورہ شخص سے پاکستانی کرنسی کے بدلے سعودی کرنسی خریدی جس کے بعد چھاپہ مارا گیا اور ایف آئی اے کی ٹیم نے مذکورہ شخص کو پکڑ لیا اور ملزم کے قبضے سے 960 سعودی ریال، 28000 روپے، دو خالی چیک بکس، ایک لیپ ٹاپ، ایک ڈی وی آر، 13 لاکھ 48 ہزار مالیت کے پرائز بانڈ، دو موبائل فونز، اور نوٹ بک اور ڈائریز برآمد کیں جس میں ٹرانزیکشن کی تفصیلات لکھی ہوئی تھیں۔

افسر کے مطابق 'یہ دونوں افراد اپنے غیر قانونی کاروبار کے لیے کوئی قانونی جواز پیش کرنے میں ناکام رہے جس پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے'۔

ایف آئی اے نے شہید بینظیر آباد میں بھی دو کامیاب چھاپے مار کر دو افراد کو گرفتار کیا۔

ایف آئی اے نے شہید بینظیر آباد کے شہر باندھی میں ایک دکان پر چھاپہ مارا اور ایک شخص غلام محمد غوری کو گرفتار کیا اور اس سے لیپ ٹاپ، موبائل اور دیگر ریکارڈ ضبط کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: حوالہ ہنڈی کیخلاف ایف آئی اے کی کارروائیاں، بھاری رقوم برآمد

اس کے علاوہ ایس بی اے کے داور سٹی میں ایک دکان پر چھاپے میں ایک ملزم سید امجد شاہ کو گرفتار کرلیا گیا اور لیپ ٹاپ، موبائل اور دیگر ریکارڈ ضبط کرلیا گیا۔

ایف آئی اے کے ڈائریکٹر سندھ زون-2 یونس چانڈیو نے بتایا کہ اعلی حکام نے حوالہ / ہنڈی اور غیر قانونی منی ویلیو ٹرانسفر (آئی ایم وی ٹی) کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کی سختی سے ہدایت کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ ایف اے ٹی ایف (فنانشل ایکشن ٹاسک فورس) کی بھی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی تحقیقاتی ادارے کراچی نے دو چھاپہ مار کارروائیوں میں حوالہ آپریٹرز (غیر قانونی طور پر رقم منتقل کرنے والوں) سے بھاری نقدی برآمد کی تھیں۔

ایف آئی اے نے یہ چھاپہ مار کارروائیاں کراچی کے علاقے گلزار ہجری اور کھارادر میں کی تھیں، جس کے نتیجے میں کھارادر سے 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ گلزار ہجری میں حوالہ آپریٹر فرار ہونے میں کامیاب رہا تھا۔

ایف آئی اے کراچی کے ڈائریکٹر منیر احمد شیخ نے بتایا تھا کہ 16 جولائی کو حوالہ/ہنڈی ڈیلرز کے خلاف جاری مہم میں ایف آئی اے کمرشل بینکس سرکل (سی بی سی) نے بومبے بازار کھارادر میں حوالہ آپریٹر پر چھاپہ مارا اور سعد یاسین اور محمد آصف نامی 2 افراد کو گرفتار کرلیا اور ان کے قبضے سے 92 لاکھ روپے برآمد کیے۔

اس کے علاوہ اس کارروائی کے دوران 5 موبائل فون جس میں حوالہ ہنڈی کے لیے واٹس ایپ میسیجز کی صورت میں مجرمانہ مواد، 3 لیپ ٹاپ جس کے ذریعے حوالہ کا غیر قانونی لین دین ہوتا تھا، 20 ڈپازٹ سلپس اور مختلف بینکوں کی سیکڑوں خالی ڈپازٹ سلپس، 15 بینکوں کی چیک بکس، دستخط کے ساتھ 50 خالی چیکس اور مختلف کمپنیوں کی 10 ربر کی مہریں بھی برآمد کی گئی تھیں۔

بعد ازاں ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ 1947 کی دفعہ 4، 5 (23) اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 109 کے تحت مقدمہ درج کرلیا تھا۔

مزید پڑھیں: حوالہ ہنڈی کے خلاف کریک ڈاؤن جاری، 2 منی ایکسچینج پر چھاپے

اس سے قبل 15 جولائی کو ایک خفیہ اطلاع پر ایف آئی اے کی ٹیم نے گلزار ہجری میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر 20 لاکھ 70 ہزار 5 سو روپے، 7 ہزار چینی یو آن، 7 ہزار 121 سعودی ریال، 470 امریکی ڈالر، 400 یو اے ای درہم، لیپ ٹاپ، حوالہ کے میسیجز والا موبائل فون، نقدی گننے والی مشین اور 2 چیک بکس برآمد کی گئی تھیں۔

گزشتہ ایف آئی اےکے انسداد دہشت گردی ونگ نے حوالہ ہنڈی کے ایک اور خفیہ بین الاقوامی نیٹ ورک کو پکڑنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے سلیپرز سیلز کو شہر قائد میں رقم فراہم کی جارہی تھی۔

حکام نے بتایا کہ ملزم جنید کو دھوراجی کے علاقے سے گرفتار کیا گیا جو ملک دشمن عناصر کو فنڈز پہنچا رہا تھا۔

ایف آئی اے کے بیان میں کہا گیا تھا کہ ملزم کے قبضے سے لیپ ٹاپ، یو ایس بی اور دیگر سامان برآمد ہوا ہے جبکہ گروپ کے دیگر ساتھیوں کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024