• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

حکومت قریبی دوستوں، اپنی اے ٹی ایمز کو نواز رہی ہے، خواجہ آصف

شائع July 20, 2020 اپ ڈیٹ July 21, 2020
خواجہ آصف نے حکومت کی نجکاری کے طریقہ کار پر تنقید کی—فائل/فوٹو:ڈان
خواجہ آصف نے حکومت کی نجکاری کے طریقہ کار پر تنقید کی—فائل/فوٹو:ڈان

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے وفاقی حکومت کی نجکاری کے طریقہ کار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اپنے دوستوں اور اے ٹی ایمز کو نواز رہی ہے۔

خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'پی آئی اے کو تباہ و برباد کرکے اپنے بیانات کی وجہ سے ساری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی، پی آئی اے نے دنیا کی کئی ایئرلائنز کی بنیاد رکھی لیکن آج خود تباہ و برباد ہوگئی ہے کیونکہ یہاں تنازع ختم نہیں ہو رہا ہے کہ 262 پائلٹس کے لائسنس غلط تھے، 50 یا 40 کے غلط تھے'۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر صاحب کہتے ہیں کہ ان پائلٹس نے جعلی امتحانات دیے، جعلی ڈگریاں یا جعلی لائسنس تھے، یہ ارادے کی بات ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اپوزیشن جماعتوں کا عید الاضحیٰ کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق

انہوں نے کہا کہ نجکاری کے عمل کو صحیح نیت کے ساتھ آگے بڑھائیں تو یہ ملک و قوم کے لیے بہتر ہوگا، بے روزگار ہونے والے افراد کے لیے روزگار کا انتظام کریں گے تو آپ کے لیے اچھا ہوگا۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے پی آئی اے کے حوالے سے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 'جب آپ اس کوتباہ کرکے قصداً کوڑیوں کے بھاؤ ایسی مارکیٹ میں دینے کی کوشش کر رہے ہیں جو خود تباہی کے دہانے پر پہنچی ہوئی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'دنیا میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ آپ اپنا گھر اس وقت بیچنے جائیں جب مارکیٹ میں خریدار ہی نہ ہوں اور خریدار خود کھڑے کردیں، لوگوں کو ان کے نام بھی پتہ ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا میں ان لوگوں کے نام بھی پتہ ہیں جو یہ جائیدادیں خریدنا چاہتے ہیں اور قطار میں لگے ہوئے ہیں'۔

حکومتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'موجودہ حکومت اپنے قریبی لوگوں اور اپنی اے ٹی ایمز کو نواز رہی ہے، ہمیں نجکاری پر کوئی اصولی اختلاف نہیں ہے'۔

خواجہ آصف نے کہا کہ لوگ چہرے پہچانتے ہیں، لوگوں کو شناخت ہے، وقت آنے پر اس کے نتائج نکلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نجکاری کے عمل سے کسی کا ادھار نہ چکائیں، یا کسی نے آپ کی جیب میں چار پیسے ڈالے ہیں اس کی ادائیگی قوم کے پیسوں سے نہ کریں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 'اگر کوئی آپ کے کام آیا ہے اور خرچہ اٹھایا ہے تو خدا کے لیے اس کے خرچے کا بدلہ قوم کے پیسوں سے نہ دیں، دوائی مہنگی کرکے نہ دیں، گندم اور چینی مہنگی کرکے نہ دیں'۔

مزیدپڑھیں: مائنس وَن کا کھیل کس کے ہاتھ میں ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ 'جہانگیر ترین کو جانے دیا جبکہ یہاں سیکڑوں لوگ حکومت کے مختلف شکنجوں میں آئے ہوئے ہیں لیکن جہانگرین ترین چلا گیا'۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ 'اس وقت ہم اجتماعی خودکشی کر رہے ہیں اور جو لوگ آج خاموش رہیں گے ان کی خاموشی مجرمانہ ہوگی، آج اس کرپشن پر جو آواز نہیں اٹھائے گا وہ مجرم ہوگا'۔

حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'انہوں نے نجکاری کے نام پر نئی روش اختیار کی ہے'۔

اپوزیشن اپنے اثاثے اور شہریت ڈکلیئر کرے، مراد سعید

وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہم اپوزیشن میں تھے تو اس وقت 41 اداروں کی نجکاری کی فہرست فراہم کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت کسی ادارے کے بیچنے کی بات نہیں ہو رہی ہے، روزویلٹ کے حوالے سے فیصلہ ہوا ہے کہ کس طرح سرمایے کا سبب بنے جس کے لیے معاملہ نجکاری کمیشن کے پاس گیا۔

مراد سعید کا کہنا تھا کہ پالیسی بنے گی، شفافیت سے اور جس طرح پارلیمنٹ چاہتی ہے اسی طرح بنے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن نے چینی اور آٹا پر بڑا شور کیا، چینی ان کے دور میں 140 روپے تک پہنچ گئی تھی لیکن اب تو 80، 85 روپے ہے مگر کیا آپ نے کوئی انکوائری کروائی۔

یہ بھی پڑھیں:'دوہری شہریت والے پر سینیٹ و قومی اسمبلی کے سوا دیگر عہدے رکھنے پر کوئی قانونی قدغن نہیں'

اپوزیشن کو مخاطب کرکے ان کا کہنا تھا کہ آپ نے کوئی انکوائری نہیں کروائی کیونکہ آپ کی اپنی شوگر ملیں تھیں لیکن عمران خان کی کوئی شوگر مل نہیں ہے۔

مراد سعید کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا تھا انکوائری نہیں ہوگی، انکوائری ہوگئی، پھر کہا کہ رپورٹ نہیں آئے گی اور فرانزک نہیں ہوگا لیکن وہ سب کچھ بھی ہوگیا پھر کہا کہ ایکشن نہیں ہوگا مگر ایکشن ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کل یہ کہہ رہے ہیں قیمتیں نیچے نہیں آرہی ہیں، وہ بھی آجائیں گی۔

معاونین خصوصی اور مشیروں کے اثاثوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مشیروں اور معاونین خصوصی کو اثاثے ظاہر کرنے کا قانون موجود نہیں تھا لیکن ملک میں پہلی مرتبہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ایسا ہوا۔

خواجہ آصف کو مخاطب کرکے وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے وزیر خارجہ ہوتے ہوئے اقامہ رکھا ہوا تھا اور 5 دن جاکر دوسرے ملک میں نوکری کرتے تھا۔

مراد سعید نے کہا کہ عمران خان نے اپنے معاونین خصوصی اور مشیروں کے اثاثے ڈکلیئر کردیے، اب ہمارا مطالبہ ہے اپوزیشن اپنے اور تمام عہدیداروں کے اثاثے اور بیرونی شہریت ڈکلیئر کردیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم اس مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، جو بھی ملک کے کسی بڑے عہدے پر فائز رہا یا رہ چکا ہے وہ اب اپنے اثاثے اور شہریت قوم کے سامنے رکھے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024