• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

بلوچستان میں پولیو کا ایک اور کیس، ملک میں تعداد 60 تک پہنچ گئی

شائع July 19, 2020
پاکستان میں پولیو کیسز کی تعداد 60 تک پہنچ گئی—فائل فوٹو: عمیر علی
پاکستان میں پولیو کیسز کی تعداد 60 تک پہنچ گئی—فائل فوٹو: عمیر علی

اسلام آباد: بلوچستان میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا جس کے بعد ملک میں رواں سال اب تک سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 60 ہوگئی۔

ضلع قلعہ عبداللہ کے چمن ٹاؤن سے تعلق رکھنے والی 17 ماہ کی بچی اس بیماری کا شکار ہو کر معذور ہوگئی۔

قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے ایک عہدیدار کے مطابق یہ کیس انکاری کا تھا کیونکہ بچی کے اہل خانہ ویکسینیشن کے خلاف تھے جس کی وجہ سے معمول کے حفاظتی ٹیکوں کے دوران بچی کو ویکسین نہیں دی جاسکی۔

مزید پڑھیں: علما نے پولیو سے بچاؤ کی ویکسین کو شریعت کے مطابق قرار دے دیا

انہوں نے کہا کہ 'بچی ضلع قلعہ عبداللہ کی تحصیل چمن کی یونین کونسل محمودآباد کی رہائشی ہے، متاثرہ بچی کا دائیں جانب کے نچلے اعضا مفلوج ہوچکے ہیں جبکہ خاندان سماجی و معاشی طور پر غریب ہے'۔

واضح رہے کہ قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹر پیر (20 جولائی) سے انسداد پولیو مہم شروع کرنے کے لیے تیار ہے جس میں ملک بھر کی مخصوص یونین کونسلز میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2017 کے 8 اور 2018 کے 12 کیسز کے مقابلے میں سال 2019 میں پولیو کے زیادہ سے زیادہ 147 کیسز رپورٹ ہوئے، تاہم رواں سال اب تک 60 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔

صوبائی سطح پر اگر دیکھیں تو رواں سال اب تک خیبرپختونخوا سے سب سے زیادہ 21، سندھ سے 20، بلوچستان سے 15 اور پنجاب سے 4 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

خیال رہے کہ پولیو ایک معتدی بیماری ہے جو پولیو وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے اور یہ بنیادی طور پر 5 سال تک کے عمر کے بچوں کو متاثر کرتی ہے، یہ اعصابی نظام پر حملہ آور ہوتی ہے اور اپاہج یا یہاں تک کے موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

اگرچہ پولیو کا کوئی علاج نہیں ہے لیکن بچوں کو اس بیمارے سے محفوظ رکھنے میں ویکسینیشن سب سے مؤثر ذریعہ ہے۔

ہر مرتبہ 5 سال تک کی عمر کے بچے/بچی کو ویکسین دینا اس کی وائرس سے تحفظ کو بڑھا دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انسداد پولیو مہم 20 جولائی سے کووڈ-19 ایس اوپیز کے تحت شروع ہوگی، معاون خصوصی

بار بار حفاظتی ٹیکوں نے لاکھوں بچوں کو پولیو سے محفوظ کردیا ہے اور دنیا بھر میں تقریباً تمام ممالک پولیو فری ہوچکے ہیں۔

تاہم دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان ایسے ہیں جہاں پولیو کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔

جس کے باعث عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پولیو سے متعلق سفری پابندیاں پاکستان پر برقرار ہیں جس کی وجہ سے 2014 سے ہر شخص کے لیے بیرون ملک سفر کے لیے پولیو ویکسینیشن سرٹیفکیٹ ضروری ہے۔


یہ خبر 19 جولائی 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024