• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

کراچی کے مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش، بجلی غائب

شائع July 16, 2020
فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں مون سون کی دوسری بارش ہوئی جبکہ مختلف علاقوں میں بارش کے ساتھ ہی حسب روایت بجلی غائب ہوگئی۔

ملیر کینٹ، گلستان جوہر، یونیورسٹی روڈ، سہراب گوٹھ، میں گرج چمک کے ساتھ جبکہ ناظم آباد، شیرشاہ، اورنگی ٹاؤن، سرجانی سمیت دیگر ملحقہ علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی۔

مزیدپڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش، 6 افراد جاں بحق، بیشتر علاقوں سے بجلی غائب

لانڈھی، ملیر، گلشن اقبال، گارڈن، آئی آئی چندریگر روڈ، صدر، اولڈ سٹی ایریا، شاہراہ فیصل، لیاری گلستان جوہر سمیت کئی علاقوں میں تیز اور ٹھنڈی ہوائیں بھی چلیں۔

خیال رہے کہ کراچی میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے جہاں سیلابی صورتحال پیدا ہونے (اربن فلڈنگ ) کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے وہیں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے ستائے کراچی کے عوام بارش کی پہلی بوند کے ساتھ بجلی غائب ہونے سے پریشان ہیں۔

کراچی میں مون سون کے دوسرے اسپیل کی پہلی بارش کے ساتھ ہی متعدد علاقوں میں بجلی بھی غائب ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ 16 جولائی کو محکمہ موسمیات نے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 17 جولائی کی دوپہر سے گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی تھی۔

اس حوالے سے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سردار سرفراز نے کہا تھا کہ بارشوں کا نیا اسپیل ایک سے 2 روز تک جاری رہے گا اور بارش سے قبل گرد آلود ہوائیں بھی چلیں گی۔

مزیدپڑھیں: سندھ میں ایک ہزار 708 کیسز کی تصدیق، ملک میں متاثرین 2 لاکھ 33 ہزار سے زائد ہوگئے

انہوں نے کہا تھا کہ ابتدائی طور پر ہم نے کہا تھا کہ بارشوں کا دوسرا اسپیل 15 جولائی سے شروع ہوگا لیکن پھر صورتحال تبدیل ہوگئی اور اب لگ رہا تھا کہ یہ 20 جولائی کے بعد شروع ہوگا۔

6 جولائی کو کراچی میں مون سون کی پہلی بارش ریکارڈ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں خاتون اور بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ شہر کے اکثر علاقوں کی بجلی غائب ہو گئی تھی۔

بارشوں میں 2014 سے اب تک 73 افراد جاں بحق

خیال رہے کہ 2014 اور 2019 کے درمیان بارش سے متعلقہ واقعات میں 70 سے زیادہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

شہری انتظامیہ، صوبائی حکومت اور کے الیکٹرک کے خلاف شدید تنقید کے باوجود بہت سارے لوگ اس حقیقت سے لاعلم ہیں کہ پچھلے سال کی بارشوں میں ہونے والی 19 ہلاکتیں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں تھا کیونکہ ہر سال مون سون میں شہر کی ناقص بجلی اور سیوریج کا نظام تباہی مچاتا ہے اور درجنوں اموات کا سبب بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کے-الیکٹرک، کراچی میں بارشوں کے دوران 35 میں سے 19 ہلاکتوں کی ذمہ دار قرار

ہسپتالوں کے ذریعے مرتب کردہ اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ 2014 سے صرف ایک سال 2018 میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی تھی کیونکہ اس سال شہر میں بارش نہیں ہوئی تھی۔

6 سالہ اعداد و شمار کے مطابق شہر قائد میں بارش سے متعلقہ واقعات میں 73 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024