کے الیکٹرک سے کامیاب مذاکرات کے بعد کیبل آپریٹرز نے ہڑتال ختم کردی
پاکستان کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن نے کے-الیکٹرک کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد تاروں اور املاک کو نقصان پہنچانے کے خلاف 2 روز سے جاری ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
کمشنر کراچی افتخار شالوانی کے دفتر میں کامیاب مذاکرات کے بعد چیف ڈسٹری بیوشن آفیسر کے الیکٹرک عامر ضیا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آل پاکستان کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین خالد آرائیں نے کہا کہ کے-الیکٹرک اورکیبل آپریٹرز کے درمیان اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) طے کیے جائیں گے۔
اس حوالے سے کمشنر کراچی نے کہا کہ آج (15 جولائی کو) کے-الیکٹرک اور کیبل آپریٹرز کے درمیان گزشتہ کئی روز سے جاری مسئلے پر منعقدہ اجلاس میں اسے حل کرنے کی کوشش کی ہے اور ہڑتال آج ختم ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں دونوں فریقین کے-الیکٹرک اور کیبل آپریٹرز کے ساتھ میٹنگ کی ہے اور کیبل آپریٹرز نے کمشنر آفس سے جاری این او سی (نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ) کے مطابق جو کام کرنا ہے وہ کریں گے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں شام 7 سے 9 بجے تک ٹی وی، انٹرنیٹ کیبل سروس احتجاجاً بند رہے گی، کیبل ایسوسی ایشن
کمشنر کراچی نے کہا کہ مون سون سیزن میں کسی انسانی جان کے ضیاع اور ناخوشگوار واقعے سے بچاؤ کے لیے اس حوالے سے دونوں اداروں نے ملاقات کی تھی۔
افتخار شالوانی نے کہا کہ اب کیبل آپریٹرز کی ہڑتال نہیں ہوگی اور ملک کا معاشی حب کراچی معمول کی طرح چلتا رہے گا جہاں انٹرنیٹ، کیبل، ٹیلی ویژن اور تمام معلومات دستیاب ہوں گی اور بحال کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جس میں کے-الیکٹرک، کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن اور ڈپٹی کمشنر شامل ہیں۔
کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ جہاں بھی کوئی مسئلہ پیش آیا تو کمیٹی اسے حل کرے گی اور اب ہڑتال کی کوئی نوبت نہیں آئے گی۔
ان کے بعد آل پاکستان کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین خالد آرائیں نے گفتگو کرتے ہوئے اس معاملے پر معاونت میں کمشنر کراچی اور پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا)کے چیئرمین کا شکریہ ادا کیا۔
خالد آرائیں نے کہا کہ کے-الیکٹرک اور کیبل آپریٹرز کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں اور جلد ہی اس حوالے سے ایک معاہدہ بھی ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف ڈسٹری بیوشن آفیسر کے الیکٹرک عامر ضیا نے یقین دہانی کروائی ہے کہ اب سے کیبل کی تاریں نہیں کاٹی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: کیبل آپریٹرز کا احتجاجاً سندھ کے 5 شہروں میں کیبل ٹی وی، انٹرنیٹ معطل کرنے کا فیصلہ
خالد آرائیں نے کہا کہ کے-الیکٹرک اور کیبل آپریٹرز کے درمیان ایس او پیز طے کیے جائیں گے اور اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے ان پر عملدرآمد کیا جائے گا جبکہ کے -الیکٹرک کے ساتھ مل کر پولز سے غیر ضروری تاروں کو ہٹایا جائے گا۔
چیئرمین کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ ہم جلد ہی کامن کاریڈور پر کام شروع کردیں گے، اس حوالے سے ڈیفنس میں کام شروع کردیا ہے اور شہرِ کراچی کو خوبصورت بنانے کے لیے کیبل آپریٹرز کام شروع کریں گے۔
خالد آرائیں نے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ آئندہ اختلافات نہیں ہوں گے، کے-الیکٹرک کی جانب سے بے جا تاریں نہیں کاٹی جائیں گی اور انہوں نے مزید کہا کہ عامر ضیا کی یقین دہانی کے بعد کیبل آپریٹرز اپنی ہڑتال واپس لینے کا اعلان کرتے ہیں۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا ہم نے آج شام 6 سے رات 12 بجے تک ہونے والی ہڑتال کو ملتوی کردیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ آئندہ اس کی نوبت نہیں آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ صارفین کو گزشتہ 2 روز میں جو تکلیف اٹھانی پڑی اس پر کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن ان سے معذرت کرتی ہے۔
ان کے بعد گفتگو کرتے ہوئے چیف ڈسٹری بیوشن آفیسر کے الیکٹرک عامر ضیا نے کہا کہ شہر کی حفاظت بہت اہم ہے اور وہ تمام عوامل جن میں ایس او پیز کو ملحوظ خاطر رکھنا ہے اس میں ہم ایک دوسرے کے ساتھ چلیں گے۔
مزید پڑھیں: کے-الیکٹرک کی کارکردگی بہتر نہ ہوئی تو وفاق اس کا کنٹرول حاصل کرلے گا، اسد عمر
عامر ضیا نے مسئلے کے حل کے لیے کمشنر کراچی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کوشش کریں گے کہ دونوں فریقین مل کر کام کریں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کیبل آپریٹرز نے 7 بجے سے رات 10 بجے تک کیبل ٹی وی اور انٹرنیٹ سروس 3 گھنٹوں کے لیے معطل کردی تھیں جس کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس سے ایک روز قبل کیبل آپریٹرز نے 2 گھنٹوں تک سروس مکمل طور پر معطل کردی تھی۔ ٓ خالد آرائیں نے کہا تھا کہ کے-الیکٹرک کی ہٹ دھرمی کے خلاف احتجاجاً سندھ کے 5 بڑے شہروں میں کیبل ٹی وی اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی تھی، اس دوران کراچی، حیدر آباد، سکھر، نواب شاہ اور لاڑکانہ میں شام 7 بجے سے رات 10 بجے تک 3 گھنٹوں کے لیے کیبل ٹی وی اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کل سے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، اسد عمر
انہوں نے کہا تھا کہ 'کے-الیکٹرک کا کوئی نمائندہ ملاقات میں نہیں تھا تاہم کمشنر کراچی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ کیبل آپریٹرز کو تاریں انڈر گراؤنڈ کرنے کے لیے سہولت دیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی ایک وسیع شہر ہے اور کیبل، انٹرنیٹ آپریٹرز کو اپنا نظام منتقل کرنے کے لیے کم از کم تین سال کا وقت درکا ہوتا ہے۔
خالد آرائیں نے کہا تھا کہ اگر مطالبات پورے نہ ہوئے تو آئندہ دنوں میں احتجاج کا دائرہ کار پنجاب اور خیبرپختونخوا تک پھیلایا جائے گا۔
دوسری جانب کے-الیکٹرک نے کیبل اور انٹرنیٹ آپریٹرز کی ٹوکن ہڑتال پر اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ وہ اپنی غیر قانونی اور غیر محفوظ تاروں کو وعدوں کے باوجود محفوظ انڈر گراؤنڈ نظام میں منتقل کرنے میں ناکام رہے۔