• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

دوران حمل ماں سے بچے میں کورونا کی منتقلی کے پہلے کیس کی تصدیق

شائع July 15, 2020
— رائٹرز فوٹو
— رائٹرز فوٹو

فرانس میں ڈاکٹروں نے ایسے پہلے کیس کو رپورٹ کیا ہے جس میں نومولود بچے میں کورونا وائرس پیدائش سے قبل ماں کے شکم سے منتقل ہوا تھا۔

جریدے جرنل نیچر کمیونیکشن میں شائع تحقیق میں اس کیس کے بارے میں تفصیلات شائع کی گئیں۔

اب تک ایسے ایسے شواہد محدود ہیں جن سے معلوم ہوتا ہو کہ دوران حمل بھی کورونا وائرس سے متاثر ماں بچے میں اس بیماری کو منتقل کرسکتی ہے۔

مگر انتونیو بیسلیرے ہسپتال سے تعلق رکھنے والے محققین نے تصدیق کی دوران حمل بھی ماں کے شکم میں موجود بچے میں کورونا وائرس کی منتقلی ممکن ہے۔

یہ کیس ایک 23 سالہ خاتون کا تھا جو 24 مارچ کو بخار اور کھانسی کی شکایت کے ہسپتال میں داخل ہوئی تھی اور حمل کا 35 واں ہفتہ چل رہا تھا۔

اس خاتون میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد آپریشن سے بچے کی پیدائش ہوئی، جسے فوری طور پر آئی سی یو میں منتقل کیا گیا۔

بچے میں وائرس کا ٹیسٹ مثبت رہا جو بعد میں صحتیاب ہوگیا اور 18 دن بعد ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔

محققین کا کہنا تھا کہ بچے میں یہ وائرس پیدائش سے قبل ہی ماں کے ذریعے منتقل ہوگیا تھا اور یہ پیدائش کے بعد کسی وجہ سے نہیں ہوا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ماں کے جائزے میں شدید ورم کو اس نالی میں دیکھا گیا تھا جس سے بچہ جڑا ہوتا ہے اور اس کے ذریعے ہی کورونا وائرس نومولود میں منتقل ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی کورونا وائرس سے متاثر بچوں کے کیسز سامنے آچکے ہیں، مگر اب تک یہ مکمل یقین سے کہنا ممکن نہیں تھا کہ ماں کے پیٹ میں وہ اس بیماری کو شکار ہوئے ہیں۔

ان کے بقول اب ثابت ہوتا ہے کہ حمل کے آخری ہفتوں میں ایسا ممکن ہے تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کے کیسز کا امکان بہت کم یا نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا حاملہ خواتین کو یہ یقین دہانی کرانا ہوگی اور اگر ان کو ایسے کسی مسئلے کا سامنا ہوتا بھی ہے تو بیشتر کیسز بچے کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔

کورونا وائرس سے متاثر حاملہ خواتین اور ان کے بچوں میں اس بیماری کے طویل المعیاد اثرات کے بارے میں تاحال زیادہ کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024