• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

مالی سال 2020 میں ترسیلات زر ریکارڈ 23 ارب ڈالر تک بڑھ گئیں

شائع July 14, 2020
جون کے دوران ترسیلات زر میں نمایاں 50.7 فیصد اضافہ ہوا جو 2 ارب 46 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ۔ فائل فوٹو:رائٹرز
جون کے دوران ترسیلات زر میں نمایاں 50.7 فیصد اضافہ ہوا جو 2 ارب 46 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ۔ فائل فوٹو:رائٹرز

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 20-2019 میں ترسیلات زر میں پاکستان نے ریکارڈ 23 ارب ڈالر حاصل کیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی معاشی سست روی کے باوجود مالی سال 20-2019 کی آخری سہ ماہی یعنی مارچ تا جون میں ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہوا۔

اسٹیٹ بینک کی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ 'جون کے دوران ورکرز کی ترسیلات زر میں نمایاں 50.7 فیصد اضافہ ہوا جو 2 ارب 46 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں جبکہ گزشتہ سال یہ اسی عرصے میں یہ ایک ارب 63 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھی۔

مئی کے مقابلہ میں بھی اس مہینے کی وصولی میں نمایاں اضافہ ہوا جہاں عالمی معیشت پر کورونا وائرس کے اثرات کی وجہ سے منفی نقطہ نظر کے باوجود اس ملک کو ایک ارب 86 کروڑ 60 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

مزید پڑھیں: رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران ترسیلات زر میں 8 فیصد کمی

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 'مجموعی طور پر مالی سال 2020 کے دوران ورکرز کی ترسیلات زر 23 ارب 12 کروڑ روپے کی تاریخی بلند سطح تک پہنچ گئیں جو مالی سال 2019 کے دوران 21 ارب 47 کروڑ ڈالر سے 6.4 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔

پالیسی سازوں نے اس سے قبل مالی سال 2020 کی آخری سہ ماہی میں کورونا وائرس کے دنیا بھر کی معاشی سرگرمیوں پر پڑنے والے اثرات کی وجہ سے ترسیلات زر میں کمی کا خدشہ ظاہر کیا تھا تاہم آمدنی میں 7.8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

جون کے مہینے میں ورکرز کی ترسیلات کا بہت بڑا حصہ مئی کے مقابلے میں سعودی عرب سے 61 کروڑ 94 لاکھ، امریکا 45 کروڑ 20 لاکھ، متحدہ عرب امارات کی 43 کروڑ 17 لاکھ ڈالر اور برطانیہ 40 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو بالترتیب 42 فیصد،7.1 فیصد، 33.5 فیصد اور 40.8 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

30 جون کو ختم ہونے والے 12 ماہ کے دوران سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سے موصول ہوئیں جو مالی سال 2019 میں 3 فیصد نمو کے مقابلہ میں 6.8 فیصد اضافے سے 5 ارب 43 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر سے متعلق اسٹیٹ بینک کے اقدامات پر کرنسی ڈیلرز کی تنقید

مالی سال 2020 میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ترسیلات زر متحدہ عرب امارات سے وصول ہوئیں جس کی مجموعی مقدار 4 ارب 66 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہی۔

مالی سال 2019 میں متحدہ عرب امارات سے وصول ہونے والے ترسیلات زر میں 2020 میں 6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ترسیلات زر میں سب سے زیادہ نمو امریکا سے دیکھنے میں آئی جو مالی سال 2019 کے 16.6 فیصد اضافے کے مقابلے میں مالی سال 2020 میں 25 فیصد اضافے کے ساتھ 4 ارب 16کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک جا پہنچی۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ جون کے دوران ترسیلات زر میں نمایاں اضافے کی وجہ متعدد عوامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بہت سے ممالک نے جون میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی تھی جس کی وجہ سے بیرون ملک مقیم پاکستانی جمع شدہ فنڈز منتقل کرسکے جو وہ پہلے بھیجنے سے قاصر تھے، مزید یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ انہوں نے کورونا وائرس کی وجہ سے خاندانوں اور دوستوں کی مدد کے لیے ترسیلات زر اضافی بھیجی ہیں'۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024