• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

بشری انصاری نے اپنے نامناسب کمنٹس پر معذرت کرلی

شائع July 12, 2020
لبنیٰ فریاد نے بشریٰ انصاری کے ڈرامے پر تنقید کی تھی—فائلف وٹو: فیس بک
لبنیٰ فریاد نے بشریٰ انصاری کے ڈرامے پر تنقید کی تھی—فائلف وٹو: فیس بک

گزشتہ ماہ 30 جون کو معروف اداکارہ بشریٰ انصاری نے اپنے ڈرامے 'زیبائش' پر تبصرہ کرنے والی ہوسٹ لبنیٰ فریاد کے خلاف سخت الفاظ استعمال کیے تھے، جس کے بعد اداکارہ کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔

بشری انصاری نے لبنیٰ فریاد کے خلاف انسٹاگرام پوسٹ میں سخت الفاظ استعمال کیے تھے۔

اداکارہ نے مذکورہ الفاظ اس وقت استعمال کیے تھے جب لبنیٰ فریاد نے یوٹیوب پر بشریٰ انصاری کے ڈرامے 'زیبائش' پر تبصرہ کیا تھا۔

لبنیٰ فریاد نے اداکارہ کے ڈرامے کو فیملی ڈراما قرار دیتے ہوئے ان کی بھتیجی زارا نور عباس سمیت ان کی بہن اسما عباس اور خود بشریٰ انصاری کی اداکاری پر بھی تنقیدی تبصرہ کیا تھا۔

لبنیٰ فریاد کی تنقید کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بشریٰ انصاری نے اس پرشدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر سخت کمنٹس پوسٹ کیے تھے، جسے بعد ازاں انہوں نے ڈیلیٹ کردیا تھا۔

اپنے کمنٹ میں اداکارہ نے لکھا تھا کہ 'ہمارے ڈراموں کے لیے کیسا برا وقت آگیا ہے، چھوٹی سوچ کے افراد فنکاروں کی سخت محنت اور تخلیقی کام کے بارے میں فضول باتیں کرنے لگے ہیں، اس شعبے کے لیے ان کا معیار کیا ہے؟ میں سمجھ نہیں سکی، آخر لوگ ایسے پینڈو انداز کے شو کیوں دیکھتے ہیں، لوگوں کی عزت اچھالنا گناہ ہے'۔

انہوں نے لبنیٰ فریاد کی تنقید کو 'گھٹیا کمینٹری' قرار دیتے ہوئے لکھا تھا کہ اگر آپ کو کوئی ڈراما پسند نہیں تو اسے مت دیکھیں، کسی کی سخت محنت پر گٹر جیسی بات مت کریں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

۔

بشریٰ انصاری نے لکھا تھا کہ درحقیقت جب لوگوں کے پاس کچھ کرنے کو نہیں ہوتا تو وہ ان سے حسد کرنے لگتے ہیں جو کچھ کررہے ہوتے ہیں، جہالت ان کے چہروں پر واضح ہے، اللہ عقل دے اور باعزت روزی نصیب کرے، لوگوں کے مستقبل کو تباہ کرکے آمدنی کمانا حرام ہے، یہ ہماری زندگیوں کے کورونا ہیں، اللہ ان کا خاتمہ کرے گا، انشاء اللہ'۔

یہ بھی پڑھیں: ایک ڈرامے پر تنقید کے بعد بشریٰ انصاریٰ کا سخت ردعمل وائرل

اس پوسٹ کو بشریٰ انصاری نے فوری طور پر ڈیلیٹ کردیا تھا، تاہم ان کے الفاظ پر لوگوں نے شدید تنقید کرتے ہوئے ان سے لبنیٰ فریاد سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

بعد ازاں خود لبنیٰ فریاد نے بھی بشریٰ انصاری کی سخت تنقید کے جواب میں ایک ویڈیو جاری کی تھی، جس میں انہوں نے معروف اداکارہ کے ہر لفظ کا جواب دیتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ وہ اپنی اداکاری کے ذریعے بھی دوسری بڑی شخصیات کی اڈھنگے انداز میں نقل کرتی آئی ہیں، تاہم انہیں کبھی کسی بڑی شخصیت نے اس طرح روکا ٹوکا نہیں، جس طرح انہوں نے ان کے لیے جملے استعمال کیے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

لبنیٰ فریاد نے اپنی ویڈیو میں کہا تھا کہ بڑے لوگ خود پر ہونے والی تنقید پر اتنے غصہ نہیں کرتے مگر بشریٰ انصاری نے خود پر ہونے والی تنقید پر سخت رد عمل دے کر خود کو چھوٹا ثابت کیا۔

لبنیٰ فریاد کی ویڈیو اور لوگوں کی سخت تنقید کے بعد اب معروف اداکارہ نے اپنے جملوں پر معذرت کرلی تاہم انہوں نے براہ راست لبنیٰ فریاد سے معذرت نہیں کی۔

بشریٰ انصاری نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں معافی نامہ لکھتے ہوئے اسے کورونا کی وبا سے جوڑتے ہوئے دنیا اور پاکستان میں پھیلی ہوئی وبا پر بات کی اور کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہر کوئی محنت سے کام کر رہا ہے اور اگر ایسی مشکل گھڑی میں محنت سے ہونے والے کام پر تنقید ہوگی تو ہر کسی کو برا لگے گا۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ آرٹسٹ کے لیے کوئی بھی منصوبہ اس کے لیے بچےکی طرح ہوتا ہے، جس پر وہ بڑی محنت سے دن رات کام کرتا ہے اور اگر اس آرٹسٹ کے اسی منصوبے پر تنقید کی جائے تو اسے دکھ ضرور ہوگا۔

بشریٰ انصاری نے لکھا کہ وہ اس بات پر یقین رکھتی ہیں کہ ہر کسی کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کی آزادی ہونی چاہیے، تاہم اس حوالے سے زبان کی بہت بڑی اہمیت ہے اور ہم اپنے ہر لفظ کے ذمہ دار خود ہیں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ گزشتہ ہفتے انہوں نے انسٹاگرام پر انتہائی سخت زبان کا استعمال کیا اور انہیں موقع پر ہی اس کا حساس ہوگیا تھا، جس وجہ سے انہوں نے اپنے کمنٹس ڈیلیٹ کردیے۔

بشریٰ انصاری نے لکھا کہ تاہم یہ سوشل میڈیا کا دور ہے، اس وجہ سے ان کی کہی گئی بات تماشا بن گئی اور وہ جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی۔

اگرچہ اداکارہ نے انسٹاگرام پر اپنے جملوں پر معذرت کی، تاہم انہوں نے واضح طور پر نہ تو لبنیٰ فریاد کا ذکر کیا اور نہ ہی انہوں نے یہ واضح کیا کہ انہوں نے کس موضوع پر ہونے والی بحث پر سخت جملوں والا کمنٹ کیا تھا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024