• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

عوام عیدالاضحیٰ سادگی سے منائیں، وزیراعظم کی اپیل

شائع July 9, 2020
وزیراعظم نے کم عرصے میں ہسپتال تیار کرنے پر این ڈی ایم اے کو خراج تحسین پیش کیا—تصویر: ڈان نیوز
وزیراعظم نے کم عرصے میں ہسپتال تیار کرنے پر این ڈی ایم اے کو خراج تحسین پیش کیا—تصویر: ڈان نیوز

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ عیدالاضحیٰ سادگی سے منائیں اور اس عید پر وہ لاپروائی نہ کریں جو عیدالفطر پر کی تھی۔

وزیراعظم عمران خان نے یہ بات نیشنل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے وبائی امراض کے لیے بنائے گئے خصوصی آئیسولیشن ہسپتال کے افتتاح کے موقع پر کہی۔

وزیراعظم نے اس قدر مختصر اور مشکل وقت میں اس قسم کے جدید ہسپتال کی تعمیر پر این ڈی ایم اے کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہسپتال ایسے وقت میں تیار کیا گیا کہ جب لاک ڈاؤن تھا، چیزیں بآسانی دستیاب نہیں تھی اور انتہائی نگہداشت یونٹس (آئی سی یو) جیسی سہولیات، جس کے لیے خصوصی عملہ درکار ہوتا ہے، اس سب کا انتظام کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان 'اسمارٹ لاک ڈاؤن' متعارف کرانے والوں میں سے ہے، وزیر اعظم

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ ملک کے لیے خوش آئند بات ہے، اگر سیاسی طور پر مضبوط ارادہ ہو تو ایسے کام کیے جاسکتے ہیں۔

اس موقع پر قوم کے نام اپنے خاص پیغام میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عیدالاضحیٰ آنے والی ہے میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ نہ کریں جو عیدالفطر کے موقع پر کیا۔

عیدالاضحیٰ کی آمد کے پیش نظر وزیراعظم نے قوم کے نام خصوصی پیغام میں عیدالفطر کے موقع پر کی گئیں بے احتیاطیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس عید پر وہ نہ کریں جو پچھی عید پر کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلی عید پر ہم نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا اس بات کا خیال نہیں کیا گیا کہ یہ وائرس ایک جگہ لوگوں کے جمع ہونے سے زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا ہسپتالوں میں ادویات، بستروں کی دستیابی یقینی بنانے کا حکم

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چونکہ ہم نے لاپروائی کی اس لیے عید کے موقع پر بہت تیزی سے وائرس پھیلا نتیجتاً ہمارے ہسپتالوں اور فرنٹ لائن ورکرز پر دباؤ آیا اور بدقسمتی سے اموات میں اضافہ ہوا اور وائرس اپنے عروج پر پہنچا۔

انہوں نے بتایا کہ عید کے بعد ہم نے متعدد اقدامات اٹھائے اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا جس کی وجہ سے اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد میں کمی آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی یہ امید نہیں تھی کہ وائرس کے کیسز میں اتنی جلدی کمی آئے گی کیوں کہ ہم سمجھتے تھے کہ جولائی کے آخر میں وبا کا عروج ہوگا لیکن اللہ کے کرم اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے دی گئی ہدایات پر صوبوں نے تعاون کیا اور سب سے مل کر کام کیا جس کی وجہ اس وقت پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں کورونا وائرس کے متاثرین کم ہورہے ہیں۔

ساتھ ہی اللہ کا کرم ہے کہ باقی دنیا کی بنسبت ہمارے ملک میں بہت کم اموات ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاک ڈاؤن کورونا وائرس بحران کا عارضی حل ہے، وزیراعظم

وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ اگر ہم نے بڑی عید پر لاپروائی کی تو خطرہ ہے کہ وائرس ایک مرتبہ پھر یکدم پھیل جائے گا اور ہسپتالوں پر دوبارہ دباؤ آئے گا اس لیے میری اپیل ہے کہ عید سادگی سے منائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے عیدِ قربان کے حوالے سے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) تشکیل دیے ہیں، ساری قوم سے اپیل ہے کہ اپنے لیے، ملک کے لیے، ہمارے بزرگوں اور زندگیاں بچانے کے لیے بہت ضروری ہے کہ سادگی سے عید منائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت احتیاط کرنا بہت ضروری ہے اور احتیاط کی گئی تو ہم بہت بہتر طریقے سے اس مشکل وقت سے نکل آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عید کے بعد اسمارٹ لاک ڈاؤن اور دیگر اقدامات سے کورونا کیسز کی تعداد میں کمی ہوئی۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے باعث مزدور طبقہ زیادہ متاثر ہوا، وزیراعظم

خیال رہے کہ ملک میں مئی کے دوران عید کے موقع پر لاک ڈاؤن میں خاصی حد تک نرمی کردی گئی تھی جس کے نتیجے میں وبا کے لحاظ سے جون کا مہینہ ملک کے لیے خاصہ مشکل ثابت ہوا اور صرف ایک ماہ کے دوران وائرس کے کیسز میں ڈیڑھ لاکھ کا اضافہ ہوا۔

اسلام آباد میں نو تعمیر شدہ آئیسولیشن ہسپتال 250 بستروں پر مشتمل ہے جسے 40 دن کی ریکارڈ مدت میں تعمیر کیا گیا، اس ہسپتال میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کو آئیسولیشن میں رکھا جائے گا۔

اْفتتاح کے موقع پر وزیراعطم کے ہمراہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ، چینی سفیر، چیئرمین این ڈی ایم اے جنرل محمد افضل اور اعلیٰ سول اور فوجی افسران موجود تھے جبکہ وزیراعطم کو آئیسولیشن ہسپتال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024