ایل پی جی ٹینکر حادثہ: متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم
اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے رواں برس 5 مئی کو لاہور میں پیش آنے والے ایل پی جی ٹینکر حادثے کے متاثرہ افراد کو معاوضے کی ادائیگی کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ لاہور کے شاہدرہ موڑ کے قریب ٹینکر الٹنے اور اس سے ایل پی جی کے اخراج کے سبب زبردست آگ لگنے سے ایک پیٹرول پمپ پر دھماکا ہوا تھا جس میں ایک شخص ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے تھے جبکہ 200 گاڑیاں جل گئی تھیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اوگرا کے ترجمان نے ایک بیان میں بتایا کہ جانی و مالی املاک کے اصل نقصان کے بارے میں باضابطہ طور پر ریگولیٹر کو علم نہیں۔
مزید پڑھیں: پیٹرول پمپ پر ایل پی جی ٹینکر الٹنے سے دھماکا، 200 گاڑیاں جل گئیں
ان کا کہنا تھا کہ اس افسوسناک واقعے سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے پنجاب کے چیف سیکریٹری کو 5 مرتبہ یاد دہانی کرائی گئیں اور آخری مرتبہ 2 جولائی کو ان سے تفصیلات طلب کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تفصیلات کی عدم موجودگی میں ریگولیٹر نے ایل پی جی ٹینکر حادثے میں ملوث کمپنیوں پر جرمانہ عائد کیا اور انہیں واقعے میں اپنی جان، مال اور گاڑیوں کا نقصان کرنے والوں کو معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کی۔
یاد رہے کہ یہ حادثہ شاہدرہ موڑ پر پیٹرول پمپ کے قریب ایل پی جی ٹینکر کے الٹنے کے بعد ہوا تھا جس کے نتیجے میں اس کے ٹینک سے بڑے پیمانے پر گیس کا اخراج ہوا تھا۔
اخراج ہونے والی گیس پیٹرول پمپ، جو سی این جی بھی فروخت کررہا تھا، اس میں بھاری مقدار میں جمع ہوگئی تھی اس لیے وہاں آگ بھڑک اٹھی جس کے بعد دھماکا ہوا اور اس کا اثر مبینہ طور پر اتنا شدید تھا کہ 200 گاڑیاں جل گئیں۔
ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا کہ متاثرہ گاڑیوں میں 4 بسیں، 6 کوسٹرز، 9 کاریں، 15 رکشہ، 80 موٹرسائیکل رکشہ، 3 ٹرک اور 70 موٹر سائیکل شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بہاولپور: آئل ٹینکر میں آتشزدگی، 157 افراد ہلاک
ترجمان نے بتایا کہ اوگرا نے اپنے ریگولیٹری اجلاس میں محکمہ ایل پی جی کی جانب سے جمع کرائی گئی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کا جائزہ لیا اور رانا اینڈ کمپنی، اینگرو وی او پی کے ٹرمینل لمیٹڈ اور ہیولٹ گیس لمیٹڈ کو ایل پی جی (پیداوار و تقسیم) رولز 2001 کے رول 27 (2) کے تحت متاثرہ فریقوں کو (مساوی بنیادوں پر) معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کی۔
اوگرا نے ہر ہلاک ہونے والے فرد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے، زخمیوں کو 5، 5 لاکھ روپے، ہر رکشہ یا چنگچی کے لیے ایک لاکھ روپے اور تباہ شدہ موٹر سائیکل کے لیے 50 ہزار روپے معاوضہ ادا کرنے یا کسی دوسرے نقصان کا تعین کرنے یا اصوبائی حکام کو مطلع کرنے کا حکم دیا۔
اتھارٹی نے ان میں سے ہر کمپنی کو ان کے لائسنس کی شرائط کی خلاف ورزی پر ایل پی جی رولز 2001 کے ضابطہ 29 کے تحت اور ایل پی جی (پیداوار اور تقسیم) قواعد 2001 کے تحت 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔
واضح رہے کہ ایل پی جی رولز 2001 کے رول 29 کے تحت یہ سب سے زیادہ جرمانہ ہے۔