بھتیجی کے اپنے چچا ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں چشم کشا انکشافات
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھتیجی میری ٹرمپ نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے چچا ایک ’خود پسند‘ شخص ہیں اور اب ہر امریکی کی زندگی کے لیے خطرہ ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق میری ٹرمپ کی کتاب کا نام ’بہت زیادہ اور ہمیشہ ناکافی: کس طرح میرے خاندان نے دنیا کا سب سے خطرناک انسان تخلیق کیا‘ ہے، جس میں وہ اپنے چچا کو ایک دھوکے باز اور بدمعاش قرار دیتی ہیں۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے کتاب میں کیے گئے دعوؤں کو مسترد کردیا ہے کہ جس کے کچھ اقتباسات امریکی میڈیا میں لیک ہوچکے ہیں جبکہ ٹرمپ خاندان نے کتاب کی 14 جولائی کو اشاعت سے روکنے کے لیے مقدمہ دائر کردیا ہے۔
میری ٹرمپ اپنے چچا کے لیے لکھتی ہیں کہ ’کچھ بھی کبھی بھی کافی نہیں‘ اور امریکی صدر میں ایک خود پسند شخص ہونے کی تمام خصوصیات ظاہر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: صدارتی امیدوار نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ’صدر ٹوئٹی‘ کا لقب دے دیا
کلینکل سائیکولوجی میں ڈگری حاصل کرنے والی ان کی بھتیجی لکھتی ہیں کہ ’یہ خود پسندی عام قسم کی خود پسندی سے کہیں زیادہ ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ صرف کمزور نہیں ان کی انا بہت نازک ہے جسے ہر لمحے تقویت چاہیے کیوں کہ اندر سے وہ جانتے ہیں کہ وہ کچھ نہیں جس کا وہ دعویٰ کرتے ہیں‘۔
میری ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر اپنے والد فریڈ ٹرمپ سینئر کو دیکھ کر متاثر ہوئے جو (اپنے بڑے بیٹے) فریڈ ٹرمپ جونیئر کو دھمکاتے تھے، فرینڈ ٹرمپ جونیئر شراب نوشی کے باعث بیماری سے اس وقت چل بسے تھے جب میری 16 برس کی تھیں۔
میری ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فریڈ ٹرمپ سینئر اپنے بڑے بیٹے کے ساتھ انتہائی سخت مزاج تھے اور چاہتے تھے کہ وہ خاندانی ریئل اسٹیٹ بزنس سنبھالیں لیکن جب میری کے والد نے بزنس سے اپنی راہیں جدا کرلیں تو ان کے پاس اپنے چھوٹے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا تھا۔
مزید پڑھیں: سابق مشیر نے ٹرمپ کو صدارتی دفتر کیلئے 'نااہل' قرار دے دیا
تاہم وائٹ ہاؤس نے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے والد سخت مزاج تھے اور کہا کہ صدر’ اپنے اور اپنے والد کے ساتھ رشتے کو خاصہ گرمجوش قرار دیتے ہیں اور ان کے والد ان کے ساتھ بہت اچھے تھے‘۔
مجھے ٹرمپ کو نیچا دکھانا پڑا
کتاب میں میری ٹرمپ نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے نیویارک ٹائمز کو ٹیکس دستاویزات فراہم کیں جس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی 1990 میں مشتبہ ٹیکس اسکیم سے متعلق 140 ہزار الفاظ پر مشتمل تحقیقاتی مضمون شائع کیا۔
میری ٹرمپ نے لکھا کہ ان سے صحافیوں نے 2017 میں ان کے گھر پر رابطہ کیا اور ابتدا میں وہ ان کی مدد کرنے سے گریزاں تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے نیو یارک ٹائمز کے صحافیوں سے رابطہ کرنے سے قبل ایک ماہ انتظار کیا اور لا فرم سے قانونی دستاویزات کے 19 ڈبے اسمگل کرنے کے بعد انہیں صحافیوں کو فراہم کیا اور اس لمحے کو ایسا لمحہ قرار دیا جس میں کئی مہینوں بعد انہیں بے پناہ خوشی محسوس ہوئی۔
میری ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے لیے شامی مہاجرین کی مدد کرنے والی تنظیم کے لیے رضاکارانہ طور پر یہ کرنا کافی نہیں تھا اور ’مجھے ڈونلڈ کو نیچا دکھانا پڑا'۔
یونیورسٹی داخلے میں دھوکا
میری ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کے چچا نے ایک دوست کو اپنی جگہ ایس اے ٹی ٹیسٹ دینے کے لیے پیسوں کی ادائیگی کی جو یونیورسٹی میں داخلے کا امتحان ہوتا ہے، کیوں کہ انہیں فکر تھی کہ ان کے گریڈ اوسط ہیں اور وہ اپنی جماعت میں سب سے اوپر سے دور رہیں گے ان کی قابل قبول ہونے کی کوششوں میں رکاوٹ بنیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی کورونا کے خلاف دھوپ اور جراثیم کش انجکشن کی تجویز
میری ٹرمپ نے لکھا کہ انہوں نے ’اچھے ٹیسٹ دینے کے حوالے سے شہرت رکھنے والے ایک ذہین بچے کی خدمات حاصل کیں تا کہ وہ ان کی جگہ ٹیسٹ دے سکے اور ڈونلڈ ٹرمپ، جن کے پاس کبھی پیسوں کی کمی نہیں تھی، نے اپنے دوست کو ٹھیک ٹھاک پیسے دیے‘۔
وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر کی بھتیجی کے اس دعوے سے بھی انکار کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یونیورسٹی میں داخلے کے لیے دھوکے کا سہارا لیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے والد نے تباہ کیا
میری ٹرمپ نے ٹرمپ خاندان کے مبینہ طور پر ناکارہ ہونے کا الزام ٹرمپ خاندان کے سرپرست فریڈ ٹرمپ سینئر پر لگایا اور کہا کہ فریڈ ٹرمپ سینئر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی نشونما کرنے اور انسانی جذبات کے تجربہ کرنے کی صلاحیت میں مداخلت کرکے انہیں تباہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ’نرمی فریڈ ٹرمپ سینئر کے لیے ناقابل تصور چیز تھی اور جب میری کے والد فریڈی ان سے معافی مانگتے وہ شدید غصے میں آجاتے‘۔
خواتین کے حوالے سے مسئلہ
میری ٹرمپ لکھتی ہیں کہ ان کے چچا نے ان سے ایک کتاب لکھنے کو کہا جس کا نام آرٹ آف دا کم بیک رکھنا تھا لیکن کتاب کے حوالے سے انٹرویو دینے سے انکار کردیا تاہم ایک دن ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی بھتیجی کو ایک ریکارڈنگ کا ٹرانسکرپٹ فراہم کیا جس میں انہوں نے ان خواتین کی بے عزتی کی تھی جنہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے سے انکار کیا۔
مزید پڑھیں: ٹوئٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو ڈیلیٹ کردی
میری کا کہنا تھا کہ جو خواتین ان سے ملنے سے انکار کرتیں وہ ان کے لیے اچانک سب سے بری، بدصورت اور موٹی بھدی ہوجاتی تھیں‘۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ بعد میں مجھے کسی نے نوکری سے نکال دیا اور میرے کام کا معاوضہ بھی نہیں دیا گیا۔
میری ٹرمپ نے اپنی کتاب میں یہ بھی لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے جسم کے بارے میں اس وقت قابل اعتراض تبصرہ کیا جب وہ 29 برس کی تھی حالانکہ وہ ان کی بھتیجی تھیں اور اس وقت ٹرمپ کی شادی ان کی دوسری بیوی سے ہوئی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی موجودہ اہلیہ میلانیا کو بتایا کہ ان کی بھتیجی کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا اور جب انہیں کتاب لکھنے کی نوکری دی گئی وہ منشیات لیتی تھیں، میری ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ انہوں نے کالج چھوڑ دیا تھا لیکن کبھی منشیات استعمال نہیں کیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے چچا خود کو نجات دہندہ پیش کرنے کے لیے کہانیاں گھڑتے ہیں، اور وہ کہانی کسی دوسرے سے زیادہ ان کے اپنے فائدے کے لیے ہوتی ہے۔
میری ٹرمپ کون ہیں؟
55 سالہ میری ٹرمپ امریکی صدر کے بڑے بھائی فریڈ ٹرمپ جونیئر کی بیٹی ہیں جو 1981 میں 42 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نسل پرستانہ ویڈیو شیئر کرنے پر تنقید کے بعد ٹرمپ نے ٹوئٹ حذف کردی
فریڈ ٹرمپ جونیئر اپنی زندگی میں کثرت شراب نوشی کے مسائل کا شکار رہے اور ان کی قبل از وقت موت شراب نوشی کے باعث دل کے دورے سے ہوئی۔
گزشتہ برس واشنگٹن پوسٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی صدر نے اپنے بھائی پر خاندانی بزنس میں حصہ لینے کے لیے دباؤ ڈالنے پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔
میری ٹرمپ اپنے چچا کے صدر بننے کے بعد سے گمنامی میں رہ رہی تھیں حالانکہ ماضی میں وہ ان کی سخت ناقد رہی ہیں اور 2016 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد انہوں نے اسے اپنی زندگی کا بدترین تجربہ قرار دیا تھا۔