اگر مائنس ون کی بات آئی تو پھر مائنس تھری ہوگا، شیخ رشید
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہم آخری چوائس ہیں نہ ہم مائنس ون ہیں لیکن اگر مائنس ون کی بات آئی تو پھر مائنس 3 ہوگا۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے کا کہا کہ وزیراعظم عمران خان بہت محنت کرکے حکومت چلانے کی کوشش کررہے ہیں اور اگر مائنس کی بات آئی تو پھر مائنس ون نہیں ہوگا، مائنس تھری ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنے گندے کپڑے ٹی وی پر نہ دھوئیں.
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن وہ کام نہیں کررہی جو بعض سرکاری وزرا کررہے ہیں، اپوزیشن کچھ نہیں بگاڑ سکتی کیوں کہ یہ طے ہوچکا کہ اپوزیشن نالائق، کرپٹ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شیخ رشید کا ریلوے میں ایک لاکھ لوگوں کو روزگار دینے کا اعلان
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب ہم نے ڈیلیور کرنا ہے ذمہ داری ہمارے اوپر ہے کہ ہم کس طرح عوام کو ڈیلیور کرسکتے ہیں اور وزیراعظم عمران خان کو کس طرح ثابت کرسکتے ہیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم اپنے گندے کپڑے ٹی وی پر دھو رہے ہیں اور جو کام اپوزیشن نہیں کرسکتی وہ ہم اپنے خلاف کررہے ہیں۔
بلاول بھٹو کی جانب سے آصف زرداری کو قتل کرنے کی کوشش کے الزام کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ آصف زرداری کو عدالت میں بلا کر کیوں مارا جائے گا ساری قوم کو انہوں نے دولت لوٹ کر مار دیا۔
14 وزارتیں چلانے والے کو بھی انجیکشن نہ مل سکا
انہوں نے کہا کہ پوری قوم کا معیار اتنا کم ہے کہ 14 وزارتیں چلانے والے شخص کو 5 لاکھ کے عوض بھی ایک انجیکشن دستیاب نہیں تھا اور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم) کے چیئرمین جنرل محمد افضل نے اس کا بندوبست کیا۔
مزید پڑھیں: شیخ رشید کا ریلوے میں ایک لاکھ لوگوں کو روزگار دینے کا اعلان
حال ہی میں کووِڈ 19 سے صحتیاب ہونے والے وفاقی وزیر نے کہا کہ کورونا وائرس بہت سنجیدہ اور خوفناک بیماری ہے مجھ پر 4 خود کش حملے ہوئے جس میں میرے ساتھی شہید ہوئے لیکن میں نہیں گھبرایا لیکن یہ بیماری اللہ تعالیٰ کسی دشمن کو بھی نہ لگائے، اللہ شہباز شریف کو بھی صحت دے۔
شیخ رشید نے کہا کہ فوج کورونا وائرس، ٹڈی دل کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے اور سیلاب کے خلاف تیاریاں کررہی ہے، پاکستان کی فوج وہ عظیم فوج ہے جو اصل میں اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور جانتی ہے کہ اسے کیا کرنا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ اپوزیشن عمران خان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی، دونوں پارٹیاں رنگے ہاتھوں پکڑی گئی ہیں، ان کے خلاف اتنے سنگین کیسز ہیں کہ ان کی جان نہیں چھوٹ سکتی۔
شیخ رشید نے کہا کہ مجھے پتا تھا کہ نواز شریف چلیں جائیں گے اس لیے کہتا تھا کہ انہیں جانے دو کیا فرق پڑتا ہے اور پھر وہ چلے گئے۔
پیٹرول کی قیمت میں مافیاز نے اضافہ کیا
شیخ رشید نے کہا کہ میں نے چینی برآمد کی مخالفت کی تھی اور کابینہ، اس کی اقتصادی کمیٹی کے اجلاس میں میرا واحد اختلافی نوٹ ہے جس میں کہا گیا تھا کہ چینی برآمد نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مافیاز ہیں، پیٹرول میں بے وقت قیمت سستی کی گئی اس وقت سستا کرنے کا وقت نہیں تھا اور ایک سازش کے تحت مہنگی کردی گئی جبکہ صبح بجٹ تھا تاکہ اس کے منظور ہونے میں مسائل پیدا ہوں، یہ سب سازشی لوگ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایٹمی دھماکے گوہر ایوب، راجا ظفرالحق اور میں نے کروائے، شیخ رشید کا دعویٰ
ریلوے کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ سال ریلوے کی ترقی اور انقلاب کا سال ہے اور جن ڈیڑھ لاکھ افراد کو نوکریاں ملیں گی ان سب کو میرٹ پر نوکریاں دی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ میں بیمار تھا تو معلوم ہوا کہ صحافیوں کے لیے ریلوے ٹکٹس کی مد میں رعایات ختم کردی گئی ہیں، جنہیں میں بحال کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ 10 سال میں پہلی مرتبہ ریلوے انقلاب میں جارہی ہے اور جو جو افراد کمیشن کھانے اور بدعنوانی میں ملوث ہیں ان کے خلاف میں نیب کو خط ارسال کروں گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ریلوے کے کرایوں میں اضافے کی تجویز پیش کی گئی تھی جسے میں نے مسترد کردیا۔