• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

15 نیشنل پارکس کے منصوبوں کا اجرا: موسمیاتی تبدیلی ملک کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے، وزیراعظم

شائع July 2, 2020 اپ ڈیٹ July 3, 2020
وزیراعظم کے مطابق  جب تک مقامی لوگوں کو فائدہ نہیں ہوتا نیشنل پارکس نہیں بچیں گے—
 فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم کے مطابق جب تک مقامی لوگوں کو فائدہ نہیں ہوتا نیشنل پارکس نہیں بچیں گے— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے ملک میں 15 نیشنل پارکس کے قیام کے منصوبے کا اجرا کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ملک کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔

اسلام آباد میں ماحولیاتی کے اجرا کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نیشنل پارک ڈیکلیئر کردیتے ہیں لیکن اس میں درخت بھی کٹ رہے ہوتے ہیں جانور بھی جارہے ہوتے ہیں، کسی کو سمجھ ہی نہیں ہے کہ نیشنل پارک کو کیسے محفوظ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایکو ٹورازم کو سمجھنا بھی بہت اہم ہے، ہم نے سیاحت کے لیے جو علاقے کھولے ہیں وہ صرف اس لیے بچے ہوئے ہیں کیونکہ وہاں پر سڑکیں نہیں ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ سیاحت کے لیے نئے علاقوں کو اس وقت تک نہ کھولا جائے جب تک اس حوالے سے قوانین تیار نہیں ہوجاتے کہ علاقے میں کس چیز کی اجازت دینی ہے اور کس سے روکنا ہے۔

مزید پڑھیں: شجرکاری مہم: 'عوام کم از کم 2 پودے لگا کر نسل نو کا تحفظ یقینی بنائیں'

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے کئی ایسے علاقے دیکھے ہیں جہاں گاڑیوں کو جانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے وہاں صرف لوگوں کو گھوڑوں پر یا پیدل جانا چاہیے، گاڑیاں چلیں گی تو وہ علاقے تباہ ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے گلیات اور مری کو تباہ ہوتے دیکھا، مری میں گھر بنانے سے متعلق قوانین موجود تھے، وہاں اب پانی کی قلت اور دیگر مسائل موجود ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایکوٹورازم اب سامنے آرہی ہے کہ جو بھی علاقے اب سیاحت کے لیے کھولے جارہے ہیں وہ ان کے ماحول کو دیکھ کر کھولے جارہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ مارگلہ کی پہاڑیوں میں حیاتیاتی تنوع (biodiverisity) موجود ہے، وہاں مختلف طرح کے پودے موجود ہیں اور ہم نے پارک بنا کر بچایا ہوا لیکن مجھے ڈر ہے کہ خیبرپختونخوا میں بغیر منصوبہ بندی کے ترقی ہورہی ہے جس سے اسے نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ اللہ نے اس ملک کو نعمتیں دی ہیں اور پچھلے 70 سالوں میں اس ملک میں کیا ہم نے ان نعمتوں کی قدر نہیں کی، ہمارے جنگلات ختم ہوتے گئے، ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بھی کچھ نہیں سوچا تھا جس کی وجہ سے محفوظ کیے گئے علاقے تباہ ہورہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے شجرکاری مہم کا آغاز کردیا

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قیام سے اب تک آبادی میں 3 سے 4 گنا اضافہ ہوا ہے، ہم ان علاقوں میں جاکر انہیں تباہ کررہے ہیں جنہیں ہمیں بچانا چاہیے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے 15 نیشنل پارکس کا اقدام اٹھایا ہے مجھے خوشی ہے کہ تمام صوبوں میں نیشنل پارکس بن رہے ہیں اور ان نیشنل پارکس کو محفوظ رکھنے سے متعلق ہدایات جاری کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ جب تک مقامی لوگوں کو فائدہ نہیں ہوتا وہ نیشنل پارکس نہیں بچیں گے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے جنگلی حیات کو بھی بچانا ہے اور مقامی افراد کو ان نیشنل پارکس سے روزگار بھی فراہم کرنا ہے جس سے ان کی زندگیاں بہتر ہوجائیں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ چترال میں مارخور کو محفوظ کیا ہے ورنہ وہ ختم ہوجاتے، اب ان کے شکار کی محدود اجازت دی جاتی ہے اور شکاری پیسے ادا کرتا ہے جبکہ مقامی لوگ ہی مارخور کو بچارہے ہیں اور ان کی تعداد پہلے سے زیادہ ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ برفانی چیتے کے تحفظ کے لیے بھی ہمیں منصوبہ بندی کرنی پڑے گی، اس طرح کے بہت سے جانور جنہیں ہم بچاسکتے ہیں اور وہ اس وقت بچیں گے جب مقامی لوگ ہمارے ساتھ انتظامیہ میں شامل ہوں گے اور ان علاقوں کو بچانے میں ان کی دلچسپی بھی ہوگی۔

مزید پڑھیں: خان صاحب، بس 10 ارب درخت لگانے کا وعدہ مت بھولیے گا

عمران خان نے کہا کہ امریکا میں نیشنل پارکس کے تحفظ سے متعلق معلومات لے کر ان پر عمل کرنا ہے اور اس حوالے سے وسائل بروئے کار لانے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی سے ملک کو بہت خطرہ ہے کیونکہ گلیشیئرز سے دریاؤں میں پانی آتا ہے اور جیسے جیسے موسم گرم ہوگا یہ پانی کم ہوتا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 10 ارب درخت اور ان نیشنل پارکس کا منصوبہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک بہت بڑا کردار ادا کرے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ نیشنل پارکس کے تحفظ کو سنجیدگی سے لینا ہوگا، ماضی میں کسی حکومت نے اس چیز کو ترجیح نہیں دی اور یہ نہیں سمجھا کہ یہ کتنا ضروری ہے۔

وزیراعظم نے زور دیا کہ شہروں کے لیے ماسٹر پلان بنائیں یا تو ماسٹر پلان نہیں ہیں یا پرانے ہوگئے ہیں، انہوں نے کہا کہ شہر تباہ ہورہے ہیں، شہر پھیلتے جارہے ہیں جس کی وجہ سے سیوریج، پانی اور بجلی کا نظام ٹھیک نہیں ہوسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ٹاؤں پلاننگ کرنے کی ضرورت ہے جسے ہم گرین اور کلین پاکستان کا حصہ بنائیں گے اور اپنے شہروں کو بچائیں۔

اسلام آباد میں ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح

وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کردیا۔

وزیر اعظم نے خصوصی طور پر منعقدہ تقریب میں ان ترقیاتی منصوبوں کا افتتاحی کیا، اس موقع پر وزار اور مشیر بھی موجود تھے۔

وزیر اعظم نے جن منصوبوں کا افتتاح کیا ان میں اسلام آباد میں کورنگ ایکسپریس وے شامل ہیں جبکہ دیگر منصوبوں کا بھی افتتاح کردیا گیا۔

ڈیولپمنٹ اور انفرااسٹرکچر کے ان منصوبوں کے حوالے سے وزیر اعظم کو تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024