بھارت: کورونا سے ہلاک دولہے کی شادی، آخری رسومات میں شریک 100 افراد وائرس سے متاثر
بھارت میں شادی کی تقریب اور اس کے دو روز بعد کورونا سے ہلاک ہونے والے دولہے کی آخری رسومات میں شرکت کرنے والے تقریباً 100 سے زائد افراد میں وائرس کی تصدیق ہوگئی۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے حکام نے بتایا کہ جس وقت شادی کی تقریب جاری تھی تب دولہا کورونا کے مہلک مرض سے شدید متاثر تھا۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس: روس، بھارت میں ریکارڈ اموات اور کیسز
انہوں نے بتایا کہ 26 سالہ نوجوان کی شادی 15 جون کو ہوئی جس کے دو روز بعد وہ وائرس سے ہلاک ہوگیا۔
ریاست کے دارالحکومت پٹنہ میں چیف میڈیکل افسر راج کشور نے بتایا کہ 'اب تک 111 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے، متاثرہ افراد نے شادی یا دولہے کی آخری رسومات میں شرکت کی تھی'۔
دوسری جانب ڈاکٹروں نے اس بات پر شک کا اظہار کیا کہ دولہے سے وائرس دیگر لوگوں کو لگا، کیونکہ دولہے کی آخری رسومات سے قبل ہی اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کے ٹیسٹ مثبت آئے۔
اس ضمن میں راج کشور نے کہا کہ لگ بھگ 400 افراد جو شادی یا دولہے کی آخری رسومات میں شریک ہوتھے انہیں آئیسولیٹ کردیا جائے گا۔
دولہا نئی دہلی میں ایک سافٹ ویئر انجینئر تھا جو شادی کے لیے محض ایک ہفتہ قبل گھر واپس آیا تھا اور شادی کے وقت اس میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر تھیں۔
مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی، عالمی سطح پر چوتھا بڑا متاثرہ ملک ہوگیا
دولہا کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا لیکن اس کے اہلخانہ نے ڈسچارج کرایا اور شادی کی تقریب میں 300 سے زائد مہمانوں کو مدعو کیا۔
تاہم شادی کے دو روز بعد ہی وہ اپنے گھر پر انتقال کرگیا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ دلہن اور دولہا کے کسی رشتہ دار کا کورونا ٹیسٹ مثبت نہیں آیا۔
شادی اور آخری رسومات میں شریک افراد کی تعداد کے حوالے سے حکام نے سماجی فاصلے کے قواعد کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کو محدود کرنے کے لیے بھارت میں شادی میں 50 مہمانوں اور آخری رسومات میں 20 افراد کو شرکت کی اجازت ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس سے 6 لاکھ سے زائد افراد متاثر جبکہ 17 ہزار اموات ہوچکی ہیں۔
مزیدپڑھیں: 'بھارت کورونا اور دفاعی محاذ پر ناکامی سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان کیخلاف بیان بازی کررہا ہے'
بہار میں کورونا وائرس سے 62 اموات ریکارڈ کی جا چکی ہیں جبکہ 10 ہزار متاثرین ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ ٹیسٹنگ صلاحیت میں کمی کی وجہ سے اصل اعداد و شمار کہیں زیادہ ہیں۔
دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے کیسز میں اضافے کے باوجود لاک ڈاؤن میں نرمی کردی ہے۔
گزشتہ روز انہوں نے قوم کو خبردار کیا کہ وہ زیادہ محتاط رہیں۔