لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلا اشتعال شیلنگ سے نوجوان شہید
مظفرآباد: بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ سے ایک نوجوان شہید ہوگیا جس کے بعد اس سال بھارتی فائرنگ سے ہونے والی اموات کی تعداد 14ہو گئی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مقامی اسسٹنٹ کمشنر احمد سبحانی نے بتایا کہ یہ شہادت یہاں سے تقریبا 100 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع وادی لیپا میں ہوئی، جہاں صبح 7 بجکر 15 منٹ پر بلااشتعال شیلنگ شروع کی گئی اور یہ 4 گھنٹے تک جاری رہی۔
مزید پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کا جوان شہید
انہوں نے ٹیلیفون پر ڈان کو بتایا کہ 16 سالہ لڑکا توحید، ڈنہ بیہک میں مٹی سے بنے ایک انفرااسٹرکچر سے دوسرے کی طرف جا رہا تھا کہ اس وقت اس کے قریب ایک درخت پر مارٹر گولہ آ گرا، جس سے اس کا پورا جسلم چھلنی ہوگیا اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شیلنگ کے نتیجے میں لڑکے کا چہرہ ناقابل شناخت ہو گیا تھا۔
خیال رہے کہ بیہک اونچائی پر واقع چراگاہیں ہیں جہاں دیہاتی موسم گرما میں اپنے مویشیوں کو چراتے ہیں۔
احمد سبحانی نے بتایا کہ دسویں جماعت کا طالب علم پیر کے روز اپنے بہن، بھائی کے ہمراہ بیہک پر گیا تھا لیکن کنٹرول لائن کے پار سے دشمن کی جانب سے کی گئی بے دریغ جارحیت کا نشانہ بن گیا، اسے دوپہر میں اپنے آبائی گاؤں تلواڑی میں سپردخاک کردیا گیا۔
دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے بھی اس سلسلے میں ٹوئٹ کی گئی اور بتایا گیا کہ لائن آف کنٹرول کے ساتھ لیپا سیکٹر میں بھارتی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا اور آرٹلری، مارٹر اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹوئٹ میں بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان کی شہادت کی تصدیق کی، ساتھ ہی بتالا کہ پاک فوج نے بھارتی فائرنگ کا مؤثر جواب دیا۔،
یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر پاک فوج کی جوابی کارروائی میں ایک بھارتی فوجی ہلاک
علاوہ ازیں آزاد جموں کشمیر کے سیکریٹری شہری دفاع اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ سید شاہد محی الدین قادری کے مطابق تازہ ترین حادثے کے بعد رواں سال جاں بحق شہریوں کی تعداد 14 ہوگئی ہے جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 111 ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دشمن کی گولہ باری سے 25 مکانات اور آٹھ دکانیں بھی تباہ بھی ہو چکی ہیں اور 227 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے جبکہ اس کے علاوہ 87 مویشیوں کی ہلاکت بھی ہوئی ہے۔
بھارتی ناظم الامور دفتر خارجہ طلب
دوسری جانب بھارتی ناظم الامور گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کر کے بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا۔
بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے قابض بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنترول پر 29 اور 30 جون کو کی گئی سیز فائر کی خلاف ورزی کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔
بھارتی فورسز کی اس بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک معصوم شہری جاں بحق اور پانچ شدید زخمی ہو گئے تھے۔
بھارت کی لائن آف کنٹرول پر کیانی اور جورا کے سیکٹرز میں بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 16سالہ محمد توحید شہید ہو گئے تھے جبکہ اس کے علاوہ دو سالہ آزاد احمد، 6سالہ انیسہ وقاص، 28سالہ سراج دین، 16سالہ سرمد اکرم اور 42سالہ عبدالقیوم زخمی ہوگئے۔
مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے خاتون زخمی
قابض بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر مستقل آرٹلری، بھاری مارٹر گولوں اور خود ہتھیاروں سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
رواں سال بھارت کی جانب سے ایک ہزار 546 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کی جا چکی ہے جس کے نتیجے میں 14 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 114 زخمی بھی ہوئے۔