• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

چینی کمپنی کو سینڈک کے علاقے میں کام کرنے کی اجازت

شائع July 1, 2020
حکومت بلوچستان  نے ایم سی سی/ایس ایم ایل کے کنٹریکٹ میں 15 سال کی توسیع کردی— فائل فوٹو: محمد اکبر نوتزئی
حکومت بلوچستان نے ایم سی سی/ایس ایم ایل کے کنٹریکٹ میں 15 سال کی توسیع کردی— فائل فوٹو: محمد اکبر نوتزئی

کوئٹہ: حکومت بلوچستان نے مقامی سطح پر سینڈک میٹلز لمیٹڈ (ایس ایم ایل) کے نام سے رجسٹرڈ چینی فرم میٹرولوجیکل کنسٹرکشن کمپنی آف چائنا( ایم سی سی) کو سینڈک لیز ایریا میں ایسٹ اور باڈی (East Ore Body) کا پتا لگانے اور ڈویلپمنٹ کی اجازت دے دی۔

اس حوالے سے کمپنی کو تصدیق نامہ عدم اعتراض (این او سی) بھی جاری کردیا گیا ہے۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے ایم سی سی/ایس ایم ایل کے کنٹریکٹ (ٹھیکے) میں 15 سال کی توسیع کردی ہے۔

مزید پڑھیں: ’نئے بلاک کیلئے لائسنس نہ دیا گیا تو سینڈک منصوبے پر کام رک جائے گا‘

ذرائع نے کہا کہ توسیع کے تحت 31 اکتوبر، 2022 کو موجودہ کنٹریکٹ کی مدت پوری ہونے کی بعد کمپنی ایسٹ اور باڈی سائٹ پر کھوج کا کام جاری رکھے گی۔

خیال رہے کہ ایم سی سی 2002 سے سینڈک گولڈ کاپر منصوبے پر کام کررہی ہے، بلوچستان مائنر اینڈ منرل ڈیپارٹمنٹ نے کمپنی کو سینڈک لیز ایریا کی ایسٹ اور باڈی پر کام کی اجازت اس لیے دی ہے کیونکہ موجودہ سینڈک سائٹ پر کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے۔

حکام کے مطابق ایس ایم ایل/ ایم سی سی کے ساتھ معاہدہ 31 اکتوبر 2022 کو ختم ہونا تھا تاہم وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس میں مزید 15 برس کی توسیع کردی۔

یہ بھی پڑھیں:سینڈک کا معاملہ وفاق کے ساتھ اٹھانے کیلئے کمیٹی تشکیل

وزارت توانائی، پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کیے گئے خط میں کہا گیا کہ ایم سی سی-ایس ایم ایل کے ساتھ معاہدہ ایم سی سی/ ایس ایم ایل کی جانب سے ساڑھے 4 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کو یقینی بنائے گا جو اپنی ذمہ داری پر سینڈک ایریا میں ایسٹ اور باڈی میں معدنیات کی تلاش اور ترقی کا کام کریں گے۔

تاہم خط میں کہا گیا کہ ایس ایم ایل کی مائننگ لیز کے معاملہ (جو 2025 تک برقرار ہے) اسے علیحدہ طور پر بلوچستان منرلز، رولز، 2002 کے تحت دیکھا جائے۔


یہ خبر یکم جولائی، 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024