کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ناسا کی منفرد ڈیوائس
امریکی خلائی ادارے ناسا نے ایک ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جو نوول کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوسکے گی۔
ناسا کی جیٹ پروپلسیون لیبارٹری نے ایک نیکلس یا ہار تیار کیا ہے جو کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لوگوں کو خبردار کرتا ہے کہ وہ اپنے چہرے کو چھونے جارہے ہیں۔
اس ڈیوائس کو پلس (Pulse) کا نام دیا گیا ہے اور اسے تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے تیار کیا گیا۔
اس میں ایک سنسر لگایا گیا ہے جو اس وقت ارتعاش یا وائبریشن پیدا کرتا ہے جب ہاتھ چہرے کی جانب بڑھتے ہیں۔
ہاتھ چہرے کے جتنا قریب ہوگا ارتعاش اتنا زیادہ طاقتور ہوگا۔
ناسا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 'اس ویئرایبل ڈیوائس کا مقصد کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم از کم کرنے میں مدد دینا ہے، جو اس وقت پھیلتا ہے جب کوئی فرد کسی آلودہ سطح کو ہاتھوں سے چھوتا ہے اور پھر اپنی آنکھوں، ناک یا منہ کو چھوتا ہے'۔
بیان میں مزید بتایا گیا 'اس ڈیوائس سے لوگوں کو اندازہ ہوسکے گا کہ لوگ اپنے ہاتھوں سے چہرے کو دن بھر میں کتنی بار چھوتے ہیں، یہ ایسا لاشعوری رویہ ہے جس پر کوئی غور بھی نہیں کرتا'۔
امریکی ادارے کا کہنا تھا کہ یہ ڈیوائس کم قیمت اور آسانی سے کوئی بھی تیار کرسکتا ہے۔
اس کو تیار کرنے کا طریقہ کار اور پرزوں کی فہرست اوپن سورس فراہم کی گئی ہے اور کوئی بھی مفت ان کی مدد سے اس ڈیوائس کو تیار کرسکتا ہے۔
دہگر ٹیکنالوجی کمپنیاں جیسے ایپل، سام سنگ اور گوگل سمیت دیگر کی جانب سے بھی ڈیوائسز میں ایسی اپ ڈیٹس کی جارہی ہیں جن کا مقصد کووڈ 19 کے پھیلاؤ میں کمی لانا ہے۔
سام سنگ اور گوگل نے اسمارٹ واچز کے لیے ہاتھ دھونے کے حوالے سے ٹائمر پیش کیے ہیں جبکہ ایپل نے اپنی سالانہ کانفرنس کے دوران متعدد فیچرز متعارف کرائے جن میں سے ایک ایپل واچ میں ہینڈ واش ٹائمر بھی تھا۔
خیال رہے کہ گھر سے باہر فیس ماسک کا استعمال، عام استعمال کی اشیا کو اکثر صاف کرنا، ہاتھوں کو اکثر دھونا اور اپنے منہ کو کم از کم چھونا کورونا وائرس سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔