• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

فہد مصطفیٰ کو وزیر اعظم کو ووٹ دینے پر پچھتاوا

شائع June 28, 2020
اداکار نے وزیر اعظم سے ٹوئٹر پر سوال کیا کہ وہ انہیں بتائیں کہ ان کا ووٹ دینے کا فیصلہ درست تھا یا غلط—فائل فوٹو: فیس بک
اداکار نے وزیر اعظم سے ٹوئٹر پر سوال کیا کہ وہ انہیں بتائیں کہ ان کا ووٹ دینے کا فیصلہ درست تھا یا غلط—فائل فوٹو: فیس بک

ملک میں بڑھتی مہنگائی اور دیگر مسائل کے باعث جہاں عام افراد بھی وزیر اعظم سے شکوے کرتے دکھائی دیتے ہیں، وہیں انہیں ووٹ دے کر منتخب کرنے والی شوبز شخصیات بھی اب ان سے شکوہ کرتے دکھائی دے رہی ہیں۔

اداکار و میزبان فہد مصطفیٰ نے ملک کے حالیہ حالات کے بعد اپنی ایک ٹوئٹ میں عمران خان سے شکوہ کیا کہ وہ انہیں بتائیں کہ ان کی جانب سے وزیر اعظم کو ووٹ دینے کا فیصلہ درست تھا یا غلط؟

فہد مصطفیٰ نے اپنی ٹوئٹ میں وزیر اعظم کو مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ وہ جانتے ہیں کہ ملک کو چلانا کوئی آسان کام نہیں۔

اداکار نے وزیر اعظم سے شکوہ کرتے ہوئے لکھا کہ جب وہ اپوزیشن میں ہوتے تھے تو ملک چلانے سے متعلق کہتے تھے کہ یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعظم سے سوال کیا کہ وہ انہیں بتائیں کی ان کی جانب سے انہیں ووٹ دینے کا فیصلہ درست تھا یا غلط؟

فہد مصطفیٰ کے سوال اور شکووں پر وزیر اعظم عمران خان یا کسی حکومتی نمائندے نے تو کوئی جواب نہیں دیا تاہم ان کی ٹوئٹ پر اداکار اعجاز اسلم سمیت دیگر افراد نے کمنٹس کرکے انہیں مزید صبر کرنے کا کہا۔

خاتون مداح ماہم جی نے تو فہد مصطفیٰ کو یہ کہہ ڈالا کہ اگر انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ووٹ دیا ہے تو انہوں نے بہت بڑی غلطی کردی۔

اعجاز اسلم نے فہد مصطفیٰ کی ٹوئٹ پر کمنٹ کیا کہ یہ بہت بڑا سوال ہے کہ ہم ووٹ ڈالنے کیوں نکلے تھے؟ ساتھ ہی انہوں نے فہد مصطفیٰ کو تجویز دی کہ اب سارا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیں۔

اداکار اعجاز اسلم نے فہد مصطفیٰ کی ٹوئٹ پر کمنٹس کرنے کےعلاوہ اپنی ایک ٹوئٹ میں بھی موجودہ حکومت کے 2 سال میں ملک میں سامنے آنے والے مسائل پر بات کی۔

اعجاز اسلم نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ گزشتہ دو سال میں’پیٹرول مافیا، پانی مافیا، بجلی مافیا، بے روزگاری، کرنسی کی قدر میں کمی، کورونا بحران، شوگر مافیا اور آٹا مافیا سمیت دیگر مسائل سامنے آئے۔

اداکار نے مزید لکھا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ مستقبل میں کیسے مسائل سامنے آتے ہیں؟

اعجاز اسلم کی ٹوئٹ پر میزبان وسیم بادامی سمیت کئی افراد نے کمنٹس کیے اور انہیں مشورہ دیا کہ بس انہیں گھبرانا نہیں ہے۔

وسیم بادامی نے اعجاز اسلم کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ بھائی بس آپ نے گھبرانا نہیں ہے، جس پر اداکار نے انہیں جواب دیا کہ کب تک آخر عوام کو بے وقوف بنایا جائے گا اور انہیں یہ دیکھتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ ہمارے خوبصورت ملک کو لالی پاپ کی باتوں پر گندے نالے کی نذر کردیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024