روس نے امریکی فوجیوں کو مارنے کیلئے افغان جنگجوؤں کو انعام کی پیشکش کی، امریکی اخبار
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس کے مطابق روسی فوج نے افغانستان میں امریکی فوجیوں اور دیگر فورسز کو قتل کرنے کے لیے طالبان سے وابستہ جنگجوؤں کو انعام کی پیشکش کی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ حکام نے اس معاملے پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے کئی ماہ قبل یہ تعین کیا کہ روسی ملٹری انٹیلی جنس نے گزشتہ برس یورپ میں قتل سے وابستہ کوششوں میں کامیاب حملوں کے لیے انعامات کی پیشکش کی تھی۔
اخبار نے کہا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان کے ساتھ قریبی طور پر وابستہ جنگجوؤں یا مسلح جرائم پیشہ عناصر نے کچھ انعامی رقم وصول بھی کی۔
مزید پڑھیں: امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدہ ہوگیا،14 ماہ میں غیر ملکی افواج کا انخلا ہوگا
تاہم وائٹ ہاؤس، سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) اور ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس کے دفتر نے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ سے متعلق رائٹرز کو جواب دینے سے انکار کردیا۔
اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انٹیلی جنس کے نتائج پر بریف کیا گیا ہے، وائٹ ہاؤس نے ابھی تک روس کے خلاف کسی اقدامات کی اجازت نہیں دی۔
امریکی اخبار نے کہا کہ 2019 کی لڑائی میں 20 امریکی مارے گئے تھے تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ کونسی ہلاکتیں شکوک و شبہات کی زد میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان امن معاہدہ ٹوٹنے کے قریب ہے، طالبان کا امریکا کو انتباہ
واضح رہے کہ تقریباً 20 برس تک طالبان سے جنگ کے بعد امریکا، افغانستان سے انخلا، امریکی حمایت یافتہ حکومت اور ملک کے مختلف حصوں پر قابض جنگجو گروہ کے درمیان امن کے حصول کی کوششوں کے طریقوں پر غور کر رہا ہے۔
رواں سال 29 فروری کو امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدہ ہوا تھا جس میں امریکی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
امریکی عہدیداران اور نیٹو نے مئی کے اواخر میں کہا تھا کہ اس وقت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب طالبان سے اتفاق کردہ شیڈول سے قبل افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد 8 ہزار 600 کے قریب ہے۔