• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

’کتنی جانیں لو گے اور کب سمجھو گے‘، صبا قمر ڈپریشن کے موضوع پر پھٹ پڑیں

شائع June 27, 2020
صبا قمر کہتی ہیں کبھی سوچا ہے ایک فقرہ ایک جملہ ایک  ٹرول کسی کی زندگی تباہ کرسکتا ہے—تصویر: اسکرین شاٹ
صبا قمر کہتی ہیں کبھی سوچا ہے ایک فقرہ ایک جملہ ایک ٹرول کسی کی زندگی تباہ کرسکتا ہے—تصویر: اسکرین شاٹ

کبھی حساس تو کبھی مزاحیہ اداکاری کے جوہر دکھانے والی صبا قمر کے یوٹیوب چینل پر اب ان مسائل پر بات ہوگی جو ہمارے معاشرے کے لیے انتہائی اہم اور سنجیدہ ہیں۔

سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو ٹیزر میں ڈپریشن کے مسئلے پر کھل کر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اور کتنی جانیں لیں گے؟ انعم تنولی، روشان فرخ، قرۃ العین علی خان، سشانت سنگھ راجپوت اور ان جیسے نہ جانے کتنے لوگ، جن کے دل شاید بہت حساس تھے‘۔

صبر قمر نے کہا کہ آخر ہم کب انسان کو انسان سمجھیں گے کیوں ہم کسی کی صورت پر بات کرتے ہیں اور جب صورت میں کوئی عیب نہ ملے تو سیرت کو ٹارگٹ کرتے ہیں، کیوں ہم دوسروں کو کم تر، کم ظرف سمجھتے ہیں؟کبھی کسی کی حیثیت، کبھی کسی کی آواز، کبھی کسی کے وجود کا مذاق اڑاتے ہیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

سوالات اٹھاتے ہوئے صبا قمر کہتی ہیں کبھی سوچا ہے ایک فقرہ، ایک جملہ، ایک ٹرول کسی کی زندگی تباہ کرسکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم کیوں لوگوں کی ذاتی زندگیوں میں گھستے ہیں، اوروں کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں اور جو دل میں آتا ہے بنا سوچے سمجھے جملے کستے ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ کتنی آسانی سے ہم لوگوں کو اوقات یاد دلاتے ہیں ہمیں کوئی حق نہیں کسی کو کچھ کہنے کا کیوں ایک خوبصورت زندگی کو مشکل بنادیتے ہیں، باقی سب صاف نظر آتا ہے تو کسی کی تکلیف کیوں نظر نہیں آتی۔

ویڈیو میں صبا قمر کہتی ہیں کہ باقی بیماریاں تو ہم سب کو سمجھ آتی ہیں لیکن یہ ڈپریشن! ہم ذہنی مسائل کو سنجیدہ کیوں نہیں لیتے؟ سائیکو، ملنگ، پاگل جیسے نام دیتے ہیں، ان کی مدد کرنے کی کوشش کیوں نہیں کرتے۔

یاد دہانی کرواتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بچپن سے پڑھتے آئے ہیں کسی کا کسی کے ساتھ موازنہ نہ کرو، نفرت سے مت دیکھو، کسی کو حقیر مت جانو، کسی کے ساتھ غلط بیانی مت کرو لیکن عمل نہیں کرتے کیوں کہ شاید پرورش میں کمی رہ گئی۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ کیوں ہم بچوں کو نفرت پر مبنی سبق سکھاتے ہیں اور پھر روتے ہیں کہ بچے عزت نہیں کرتے، جب نفرتوں کے بیج بوئیں گے تو پھول کہاں کھلیں گے؟

ویڈیو کے آخر میں انہوں نے پیغام دیا کہ ’خدارا بند کرو یہ تماشہ، زندگی کو آسان بناؤ، اور کتنی جانیں لوگے اور کب سمجھو گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ بچے ہوں یا بڑے، انہیں فیصلے خود کرنے دیں، انہیں پیار دیں، دوسروں کو محبت کرنا سکھائیں، انہیں بتائیں کہ دوسروں پر فقرے کسنا، بلی کرنا، جھوٹ بولنا اعلیٰ ظرف انسان کی نشانی نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024