نیپرا کا غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، زائد بلنگ پر 'کے الیکٹرک' کو نوٹس
نیشنل الیکٹرک پاور اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور زائد بلنگ پر 'کے الیکٹرک' کو نوٹس جاری کردیا۔
نیپرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ کے-الیکٹرک کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور زائد بل وصول کرنے سے متعلق میڈیا رپورٹس پر نوٹس لیا گیا۔
نوٹس کے مطابق نیپرا نے کے-الیکٹرک کو فوری طور پر تفصیلی رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
علاوہ ازیں نیپرا نے صارفین سے درخواست کی کہ کے-الیکٹرک کے خلاف زائد بلنگ سے متعلق شکایت نیپرا کے ضلعی دفتر میں جمع کرائیں۔
مزید پڑھیں: کراچی میں بجلی کی بار بار بندش سے شہری شدید پریشان
نیپرا نے مزید کہا کہ کے-لیکٹرک کے خلاف آن لائن شکایت بھی جمع کرائی جاسکتی ہے۔
اس سے قبل 4 جنوری کو کے-الیکٹرک نے بلوں میں 4 روپے سے زائد تک کے اضافے سے متعلق ذرائع ابلاغ میں زیر گردش اعداد و شمار کو گمراہ کن قرار دے دیا تھا۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ کچھ نیوز چینلز اور اشاعتی اداروں نے صارفین کے ماہانہ بلوں کے آخر میں 4 روپے سے زائد کے اعداد و شمار کا حوالہ دیا جو غلط ہے۔
اس سے قبل نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے کے-الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی قیمت میں اضافے کے لیے دی گئی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے 4 روپے 88 پیسے فی یونٹ اضافے کی اجازت دی تھی۔
اتھارٹی کا کہنا تھا کہ اس نے کے-الیکٹرک کی 11 سہ ماہی درخواستوں پر فیصلہ جاری کیا، بجلی کی قیمت میں اضافہ 2016 کی جولائی تا ستمبر کی سہ ماہی سے شروع ہوگا اور 2019 کی جنوری تا مارچ سہ ماہی تک ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:کے-الیکٹرک، کراچی میں بارشوں کے دوران 35 میں سے 19 ہلاکتوں کی ذمہ دار قرار
نیپرا نے واضح کیا تھا کہ ملک بھر میں ٹیرف عائد کرنے کی منظوری حکومت دیتی ہے اور قیمتوں میں اضافے کی منظوری بھی حکومتی سطح پر دی جائے گی۔
طویل لوڈشیڈنگ کےخلاف شہریوں کا احتجاج
دوسری جانب شہر قائد کے مختلف علاقوں میں شہریوں نے طویل اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ شدید گرمی کے موسم میں دن میں کئی بار گھنٹوں کے لیے بجلی غائب ہوجاتی ہے جس سے نہ صرف انہیں سخت تکلیف کا سامنا ہے بلکہ گھروں میں آئیسولیٹ کورونا کے مریضوں کے لیے یہ دوہری اذیت ہے۔
احتجاج کے باعث سڑکیں بلاک ہوگئی اور دیگر شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ایک ٹریفک پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ گرومندر سمیت چند علاقوں میں احتجاج کے علاوہ دیگر علاقوں میں شام کو احتجاج ختم ہوگئے۔
طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہر میں پانی کا بحران بھی جنم لے رہا ہے جس سے عوام کی مشکلات دوگنی ہوگئی ہیں۔