بھارت: کورونا کیسز میں ریکارڈ اضافہ،دہلی میں صحت مراکز چلانے کیلئے فوج طلب
بھارت میں بدھ کے روز کورونا وائرس کے ریکارڈ 16 ہزار نئے کیسز سامنے آئے جبکہ حکومت نے نئی دہلی میں علاج کے نئے سینٹرز کے انتظامات سنبھالنے کے لیے فوج کو طلب کر لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق 4 لاکھ 56 سے زائد کیسز کے بعد بھارت وبا سے چوتھا سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا ہے۔
امریکا، برازیل اور روس کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ پہلے تین ممالک ہیں۔
ریاستی حکومتوں کی جانب سے پابندیوں میں نرمی کے بعد کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔
2 کروڑ سے زائد آبادی والے دارالحکومت نئی دہلی میں بھی بدھ کو ایک روز میں سب سے زیادہ 3 ہزار 900 سے زائد کیسز سامنے آئے۔
مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی، عالمی سطح پر چوتھا بڑا متاثرہ ملک ہوگیا
مقامی حکومت کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہر کے ہسپتالوں اور صحت مراکز میں کورونا کے مریضوں کے لیے تقریباً 13 ہزار 400 بستر مختص کیے گئے ہیں، جن میں سے تقریباً 6 ہزار 200 زیر استعمال ہیں۔
بھارتی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں آرمی کے ڈاکٹروں اور نرسز کے زیر نگرانی چلنے والے عارضی صحت مراکز میں آئندہ ہفتے تک مزید 20 ہزار اضافی بستر مہیا ہوجائیں گے۔
ان مراکز میں 10 ہزار بستروں پر مشتمل مذہبی سینٹر اور وارڈز میں تبدیل کی گئیں ریلوے کوچز بھی شامل ہیں۔
وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ 'مسلح افواج کے اہلکار نئی دہلی میں ریلوے کوچز میں زیر علاج مریضوں کی دیکھ بھال کریں گے۔'
شہری حکومت کا اندازہ ہے کہ جولائی کے آخر تک ان کے پاس کورونا کے 5 لاکھ 50 ہزار کیسز ہوں گے اور انہیں ایک لاکھ 50 ہزار بستروں کی ضرورت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: روس، بھارت میں ریکارڈ اموات اور کیسز
نئی دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سِسوڈیا کا کہنا تھا کہ کورونا کے ہر مریض کو صحت مرکز لے جانے کا وفاقی حکومت کا نیا حکم گھر پر ہی مریض کی جانچ پڑتال کے برعکس ہے اور اس سے محدود وسائل پر مزید بوجھ پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمارا ایمبولینس اور طبی نظام دباؤ میں ہے اور اب ہمیں مریضوں کو بسوں میں لے کر جانا پڑ رہا ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزارت داخلہ کو اس سے متعلق خط لکھا ہے کیونکہ یہ حکم نئی دہلی میں افراتفری پیدا کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں چین کے صوبے ہوبے کے شہر ووہان سے شروع ہونے والے اس مہلک کورونا وائرس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
تقریباً 6 ماہ کے اس عرصے میں اس کورونا وائرس سے نہ صرف لوگ متاثر ہوئے اور ان کی اموات ہوئیں بلکہ اس نے دنیا بھر کی معیشت کو بھی بری طرح متاثر کیا کیونکہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف ممالک نے پابندیاں اور لاک ڈاؤن کیے۔
اگر کورونا وائرس کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو 24 جون کی شام تک دنیا بھر میں تقریباً 93 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 4 لاکھ 78 ہزار سے زائد افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔