رشتہ داروں نے وینٹی لیٹر کا پلگ نکال کر ایئرکولر کا لگا لیا، مریض ہلاک
بھارت میں کورونا وائرس کا ایک مشتبہ مریض اپنے رشتے داروں کے ہاتھوں اس وقت دنیا سے چل بسا جب مبینہ طور پر ایئرکولر کو چلانے کے لیے اس کے وینٹی لیٹر کے سوئچ کو نکال دیا گیا۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق اس 40 سالہ مریض (نام ظاہر نہیں کیا گیا) کا علاج ریاست راجھستان کے علاقے کوٹہ کے ماہارو بھیم سنگھ ہسپتال کے آئی سی یو میں 13 جون سے زیرعلاج تھا، کیونکہ ڈاکٹروں کا ماننا تھا کہ وہ کورونا وائرس کا شکار ہوچکا ہے۔
2 دن بعد یعنی 15 جون کو اس شخص کو حفاظتی تدبیر کے طور پر ایک آئسولیشن وارڈ میں منتقل کیا گیا کیونکہ آئی سی یو میں زیرعلاج ایک اور مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی تھی۔
اس مریض کے رشتے دار ہسپتال میں ایک ایئرکولر لے آئے تھے کیونکہ دن میں درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا اور اسی وجہ سے مبینہ طور پر وینٹی لیٹر کو سوئچ نکال دیا گیا کیونکہ کمرے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے کوئی اور ساکٹ نہیں مل سکا تھا۔
ہسپتال کے عملے نے آئسولیشن وارڈ میں ایئرکنڈیشنرز نکال دیئے تھے تاکہ کووڈ 19 پھیل نہ سکے۔
ہسپتال کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ کے مطابق وینٹی لیٹر میں ایک بیک اپ بیٹری بھی تھی مگر مریض کے رشتے داروں نے ڈاکٹروں یا نرسوں کو اس کا پلگ نکالنے کے بارے میں نہیں بتایا۔
ڈاکٹر نوین سیکسنا کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔
انہوں نے بتایا 'ہم نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو واقعے کی تفصیلات کی رپورٹ پیش کرے گی'۔
وینٹی لیٹر کی بیک اپ بیٹری سوئچ نکالے جانے کے بعد لگ بھگ 30 منٹ میں بند ہوگئی تھی اور مریض کے رشتے داروں نے طبی عملے سے مدد لینے کی کوشش کی، مگر وہ بچ نہیں سکا۔
ڈاکٹر نوین کے مطابق موت کے بعد اس مریض کا کورونا ٹیسٹ منفی ایا تھا اور اس کی موت کی وجہ وینٹی لیٹر بند ہونا تھا۔
ابھی پولیس کے پاس اس حوالے سے کوئی رسمی شکایت درج نہیں کرائی گئی۔