امارات ایئرلائنز نے پاکستانی مسافروں کیلئے خدمات عارضی طور پر معطل کردیں
راولپنڈی: مشرق وسطیٰ سمیت دنیا بھر میں معروف فضائی کمپنی امارات نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پاکستان سے مسافروں خدمات کو عارضی طور پر معطل کردیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق منگل کی شب ایئرلائن کے ترجمان نے ایک جاری پریس ریلیز میں کہا کہ ’ہمیں افسوس ہے کہ پاکستان سے مسافروں کی خدمات عارضی طور پر 24 جون پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق 4 بجے سے آئندہ ہفتے کے آغاز تک معطل کردی جائیں گی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس دوران امارات اعلان کردہ شیڈول کے مطابق وطن متحدہ عرب امارات میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے اور کارگو خدمات انجام دینے کے لیے پروازیں جاری رکھے گا جو پاکستان متحدہ عرب امارات اور ہمارے عالمی نیٹ ورک کے درمیان سامان کی تجارت اور نقل و حمل میں مدد فراہم کرتی ہے‘۔
مزید پڑھیں: امارات، اتحاد اور قطر ایئرلائنز کا پروازیں شروع کرنے کا اعلان
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ ’ہم مسافروں کے لیے خدمات دوبارہ شروع کرنے کے تقاضوں پر متعلقہ حکام سے رابطے میں ہیں اور جلد ہی اپنی پروازوں کو دوبارہ چلانے کے منتظر ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری خدمت کی ٹیم کے ذریعے متاثرہ صارفین سے براہ راست رابطہ کیا جائے گا اور کسی بھی قسم کی تکلیف پر ہم معذرت خواہ ہیں‘۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پاکستان کی حکومت نے 26 مارچ کو ہر قسم کی مقررہ اور غیر مقررہ ملکی پروازیں، چارٹرڈ اور نجی طیاروں کی مسافر پروازیں 2 اپریل تک کے لیے معطل کی تھیں۔
بعد ازاں اس میں متعدد مرتبہ توسیع کی گئی اور سول ایویشن اتھارٹی کی ویب سائٹ کے مطابق اب بھی پاکستان سے بین الاقوامی پروازیں معطل ہیں تاہم حکومت بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو خصوصی طیاروں کے ذریعے پاکستان لانے کے لیے پروازیں چلا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا فضائی آپریشن معطل، پائلٹس کا جہاز اڑانے سے انکار
اس کام کے لیے قومی ایئرلائن پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے خصوصی طیاروں سمیت متعدد غیر ملکی ایئرلائنز سے بھی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔
پاکستان میں اس وقت جہاں بین الاقوامی پروازیں منسوخ ہیں وہیں مقامی سطح پر ایک شہر سے دوسرے شہروں کے لیے پرواز آپریشنل ہیں۔
خیال رہے کہ جہاں دنیا بھر میں لاکھوں افراد کورونا وائرس سے متاثر ہورہے ہیں وہیں پاکستان میں بھی اس کے کیسز اور اموات بڑھ رہی ہیں اور اب تک ایک لاکھ 88 ہزار 926 لوگ اس سے متاثر جبکہ 3 ہزار 755 انقال کر چکے ہیں۔