• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

انگلینڈ کی کنڈیشنز پاکستان کیلئے سازگار ہیں، ثقلین مشتاق

شائع June 24, 2020 اپ ڈیٹ June 28, 2020
—فائل/فوٹو:اے ایف پی
—فائل/فوٹو:اے ایف پی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق عظیم آف اسپنر ثقلین مشتاق نے قومی ٹیم کے دورہ انگلینڈ کے حوالے سے کہا ہے کہ ساؤتھمپٹن اور مانچسٹر کی کنڈیشنز پاکستان کے حق میں ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں پی سی بی کے ہائی پرفارمنس سینٹر میں انٹرنیشنل پلیئرز ڈیولپمنٹ کے سربراہ مقرر ہونے والے ثقلین مشتاق نے کہا کہ ویسٹ انڈیز اور پاکستان کی ٹیموں کے دورہ انگلینڈ کرکٹ کی بحالی کی جانب بڑے اقدامات ہیں۔

سابق آف اسپنر نے کہا کہ 'اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ وقت نہ صرف کھیل کے لیے انتہائی مشکل ہے بلکہ کووڈ-19 نے پوری دنیا میں زندگی بدل دی ہے'۔

مزید پڑھیں:انگلینڈ جانے والی ٹیم کا کووڈ-19 ٹیسٹ 22 جون کو ہوگا

ڈان نیوز کو خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ 'ان مشکل حالات میں ویسٹ انڈیز اور پاکستان کرکٹ سیریز کے لیے انگلینڈ کا دورہ کرکے تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'آئی سی سی اور انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کو ان اقدامات کو سراہنا چاہیے'۔

انگلینڈ میں کرکٹ کھیلنے کا وسیع تجربہ رکھنے والے ثقلین کا کہنا تھا کہ دورے کا وقت اور کنڈیشنز پاکستانی ٹیم کے حق میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'ساؤتھمپٹن اور مانچسٹر متوقع طور پر ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے مقامات ہوں گے، جہاں میرے خیال میں اس وقت پاکستانی ٹیم کے لیے حالات سازگار ہوں گے'۔

ثقلین مشتاق نے باؤلرز کو گیند سے چھیڑنے سے روکنے کے لیے کی گئی قانون سازی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'اس پابندی کا مطلب ہے کہ انگلینڈ کے دو مرکزی باؤلرز جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ کوئی بڑا اثر نہیں ڈال سکیں گے، جس طرح وہ ماضی میں بلے بازوں کے لیے مشکلات پیدا کرتے تھے'۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی بلے بازوں کو اس سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔

انگلینڈ کے کھلاڑیوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ‘معین علی اور ورلڈ کپ میں ابھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے عادل رشید انگلینڈ کی ٹیم کا مستقل حصہ نہیں ہیں اور میرے خیال میں پاکستان کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے’۔

یہ بھی پڑھیں:پی سی بی کا رواں برس ایک اور ہوم سیریز کا منصوبہ

ثقلین مشتاق کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے یاسر شاہ اس سیریز میں اپنی کارکردگی دکھا سکتے ہیں جبکہ ان کا ٹیسٹ ریکارڈ بھی انتہائی شان دار ہے اور پاکستان کے لیے کئی میچ جیتوا چکے ہیں۔

خیال رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کی روانگی انگلینڈ کی جانب سے چارٹر کیے گئے طیارے میں 28 جون کو متوقع ہے۔

انگلینڈ پہنچنے کے بعد قومی ٹیم برمنگھم میں 14 روزہ قرنطینہ میں رہے گی جس کے بعد تربیتی کیمپ شروع ہوگا۔

قومی ٹیم دورہ انگلینڈ میں 3 ٹیسٹ اور تین ٹی20 میچز کی سیریز کھیلے گی اور دورے کا آغاز 5 اگست کو پہلے ٹیسٹ میچ سے متوقع ہے۔

طے شدہ شیڈول کے مطابق پاکستانی ٹیم میزبان ٹیم کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ 5 سے 9 اگست تک مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ اسٹیڈیم میں کھیلے گی۔

سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ 13 سے 17 اگست جبکہ تیسرا ٹیسٹ 21 سے 25 اگست تک ایجبسٹن میں کھیلا جائے گا۔

ٹیسٹ سیریز کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹی20 میچوں کی سیریز بھی کھیلی جائے گی اور تینوں میچز اولڈ ٹریفورڈ اسٹیڈیم میں بالترتیب 28 اگست، 30 اگست اور یکم ستمبر کو منعقد ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024