وزیراعظم کی تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کیلئے اقدامات کی ہدایت
اسلام آباد: کورونا وائرس بحران کے باعث تعلیمی نظام کو مزید تعطل سے بچانے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے ملک میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کے لیے حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کردی۔
عالمی وبا کے دوران تعلیمی نظام کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لینے کے لیے بلوائے گئے اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ ’مستقبل میں تعلیم دینے کے عمل کے لیے صوبائی حکومتوں کے تعاون سے مشترکہ حکمت عملی تشکیل دی جائے‘۔
اجلاس میں حکومت کے ملک میں یکساں نصاب متعارف کروانے کے منصوبے پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 'کورونا نے ہمارے گلتے سڑتے تعلیمی نظام کو تو جیسے چکنا چور کردیا'
خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد تمام تعلیمی ادارے 3 ماہ سے زائد عرصے سے بند ہیں۔
حالانکہ وفاقی اور صوبائی حکام نے آن لائن کلاسز متعارف کروائی ہیں لیکن اس پر موصول ہونے ولا ردِ عمل یہ ظاہر کرتا ہے کہ عوام کو اس کی کامیابی اور افادیت کے حوالے سے تحفظات ہیں۔
وزیراعظم کے دفتر کے مطابق عمران خان کو اجلاس میں بتایا گیا کہ ٹیلی اسکول کے منصوبے سے 80 لاکھ بچے مستفید ہورہے ہیں۔
اس کے ساتھ ای-تعلیم پورٹل بھی متعارف کروایا جائے گا جبکہ دور دراز علاقوں میں طلبہ کو پڑھانے کے لیے ریڈیو پاکستان کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
اجلاس میں وزیراعظم نے ملک میں یکساں نصاب متعارف کروانے کے سلسلے میں کوششوں کو تیز کرنے کی ہدایت کی کیوں کہ ’تعلیمی فرق‘ کا خاتمہ حکومت کی ترجیح ہے۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے بحران میں تعلیم کو پہنچتا نقصان اور نئی راہیں
علاوہ ازیں حکام کو تعلیمی اداروں کو درپیش مالی مشکلات دور کرنے اور والدین کی جانب سے تعلیمی اداروں کے بندش کے دوران فیسوں کی ادائیگی پر تحفظات کے حوالے سے منصوبہ بندی تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کو جن مسائل کا سامنا ہے انہیں بھی دور کیا جانا چاہیے۔
اجلاس میں وزیر تعلیم شفقت محمود، وزیر اطلاعات شبلی فراز، وزیر اعلیٰ تعلیم پنجاب راجا یاسر ہمایوں، وزیراعظم کے معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ اور اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے چیئرمین طارق بنوری نے شرکت کی۔
یہ خبر 19 جون 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔