سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی فلمی ’معمہ‘ بن گئی
بولی وڈ اداکار 34 سالہ سشانت سنگھ راجپوت نے 14 جون کی دوپہر ایک بجے کے قریب بھارتی شہر ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر خودکشی کرلی تھی۔
اداکار نے تین ملازمین اور ایک دوست کی موجودگی میں 14 جون کی دوپہر کو اپنے کمرے کا دروازہ بند کرکے خود کو پھندے پر لٹکایا تھا۔
ان کی پوسٹ مارٹم بھی 15 جون کو جاری کی گئی تھی، جس میں دم گھٹنے کو ان کی موت قرار دیا گیا تھا اور 15 جون کو ہی ان کی آخری رسومات ادا کردی گئی تھیں۔
سشانت سنگھ راجپوت کی اچانک خودکشی کے بعد جہاں بھارت کے سیاسی، سماجی اور شخصیات صدمے میں ہیں، وہیں عوام میں بھی ان کی خودکشی کے حوالے سے غم و غصہ ہے۔
اداکار کی خودکشی کے بعد کئی لوگوں نے براہ راست بھی فلم سازوں اور اداکاروں پر ایک سازش کے تحت سشانت سنگھ کو ذہنی پریشانی کی طرف دھکیل کر خودکشی پر مجبور کرنے جیسے الزامات لگائے ہیں اور ایسے الزامات کے بعد ان کی خودکشی کا معاملہ بھی فلمی ’معمے‘ کی صورت اختیار کر چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بولی وڈ اداکار سُشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی کرلی
جہاں 17 جون کو ایڈووکیٹ سدھیر کمار اوجھا نامی شخص نے ریاست بہار کے شہر مظفر پور کی عدالت میں سشانت سنگھ کی خودکشی کو قتل قرار دیکر سلمان خان سمیت 8 بولی وڈ شخصیات کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔
وہیں دوسری جانب ممبئی پولیس نے سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے کیس کی تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ایک درجن افراد کے بیان قلم بند کردیے۔
بھارتی نشریاتی ادارے ٹائمز ناؤ کے مطابق سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے کیس میں ان کے اہل خانہ کے بیانات کے بعد ان کے قریبی افراد کے بیانات ریکارڈ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔
اسی سلسلے میں ممبئی پولیس نے سشانت سنگھ راجپوت کے حالیہ مینیجر کا بیان بھی ریکارڈ کردیا، جنہوں نے انکشاف کیا کہ اداکار آخری دنوں میں مالی مشکلات کا شکار تھے۔
رپورٹ میں پولیس ذرائع کا حوالہ دے کر بتایا گیا تھا کہ سشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی سے تین دن قبل اپنے باورچی اور دھوبی کو تنخواہیں ادا کی تھیں اور ساتھ ہی انہیں بتایا تھا کہ وہ ان کے مستقبل کے حوالے سے کچھ بھی نہیں کہہ سکتے۔
اداکار کے مینیجر کے مطابق سشانت سنگھ زندگی کے آخری دنوں میں خودکشی کرنے والی اپنی سابق مینیجر 28 سالہ ڈیشا سالین سے بھی رابطے میں تھے، کیوں کہ وہ انہیں کروڑوں روپے کا کام دلوانے کی کوشش میں تھی۔
اداکار کے مینیجر نے بتایا کہ ڈیشا سالین نے سشانت سنگھ راجپوت کو ایک ویب سیریز میں 14 کروڑ روپے کے عوض مرکزی کردار دلوانے کی یقین دہانی کروائی تھی مگر بدقسمتی سے انہوں نے بھی خودکشی کرلی تھی۔
ڈیشا سالین نے سشانت سنگھ راجپوت سے محض 2 دن قبل مبینہ طور پر اپنی رہائشی عمارت کی 14 ویں منزل سے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی تھی۔
مزید پڑھیں: سشانت سنگھ راجپوت نے زندگی کے آخری ڈھائی گھنٹے کیسے گزارے؟
پولیس کے مطابق سشانت سنگھ کے مینیجر کے بیان کے برعکس اداکار کے واٹس ایپ ریکارڈ کے مطابق ڈیشا سالین اور سشانت سنگھ کے درمیان آخری بار مارچ میں رابطہ ہوا تھا۔
دوسری طرف سشانت سنگھ کی بہنوں اور ان کے والدین نے بھی ان کی مالی مشکلات کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں ایسی کوئی معلومات نہیں۔
علاوہ ازیں سشانت سنگھ کے اہل خانہ نے ان کے ڈپریشن کے حوالے سے بھی لاعلمی ظاہر کی۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ممبئی پولیس نے سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کی تفتیش کا دائرہ بڑھاتے ہوئے ان کے فلیٹ سے 5 ڈائریز بھی اپنی تحویل میں لے لیں جب کہ اداکار کے قریب رہنے والی تمام شخصیات کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے تھانے طلب کرلیا۔
علاوہ ازیں انڈین ایکسپریس نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 18 جون کو اداکارہ ریا چکربورتی نے بھی بندرا تھانے پہنچ کر اپنا بیان ریکارڈ کروادیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریا چکربورتی کو پولیس نے بیان ریکارڈ کروانے کے لیے سمن بھیجا تھا اور وہ صبح 12 بجے سے پہلے ہی بیان ریکارڈ کروانے پہنچیں۔
ریا چکربورتی گزشتہ کچھ عرصے سے سشانت سنگھ کے بہت قریب تھیں اور ان دونوں کے درمیان تعلقات کی خبریں بھی تھیں۔
ان سے قبل ہی پولیس نے فلم ساز مکش چھابڑا سمیت 10 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے تھے اور پولیس یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ ایسی کون سی وجوہات تھیں جن سے سشانت کو ڈپریشن ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: خودکشی کرنے والے سشانت سنگھ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی
ایک طرف جہاں پولیس نے سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کی تفتیش کو تیز کردیا ہے، وہیں دوسری طرف بھارت کی سوشل میڈیا پر لوگ بولی وڈ کی معروف شخصیات بھی اقربا پروری اور نئے آنے والے اداکاروں کو اہمیت نہ دینے کے الزامات لگا رہے ہیں۔
آئے دن ٹوئٹر پر سوشانت سنگھ کی خودکشی اور بولی وڈ میں اقربا پروری یا منظور نظر اداکاروں کو نوازنے جیسے معاملات پر ٹرینڈز بن رہے ہیں۔
کئی لوگ سشانت سنگھ کی خودکشی کا الزام بولی وڈ کے کلچر اور معروف شخصیات کی جانب سے نئے اداکاروں کے بجائے شوبز شخصیات کے بچوں کو نوازنے والی شخصیات پر لگا رہے ہیں۔