• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سشانت سنگھ راجپوت کی آخری فلم آن لائن ریلیز کرنے کا اعلان

شائع June 17, 2020
سشانت سنگھ نے 14 جون کو خودکشی کی — اے ایف پی فوٹو
سشانت سنگھ نے 14 جون کو خودکشی کی — اے ایف پی فوٹو

بولی وڈ اداکار 34 سالہ سشانت سنگھ راجپوت نے 14 جون کی دوپہر ایک بجے کے قریب بھارتی شہر ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر خودکشی کرلی تھی۔

پولیس نے واقعے کی اطلاع پر جائے وقوع کا جائزہ لینے کے بعد ہی بتایا تھا کہ اداکار نے خودکشی کی ہے تاہم اس حوالے سے مزید تفتیش شروع کردی گئی۔

اداکار کی اچانک موت نے ان کے گھروالوں، مداحوں اور دوستوں کو شدید صدمے کا شکار کیا، یہاں تک کہ سشانت سنگھ کے ایک کزن کی اہلیہ دنیا سے چل بسیں۔

یہ بھی پڑھیں: بولی وڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی کرلی

سودھا دیوی نامی خاتون سشانت سنگھ کی اچانک موت کا صدمہ برداشت نہیں کرسکیں اور عین اس وقت پٹنہ میں آخری سانسیں لیں جب ممبئی میں اداکار کی آخری رسومات ادا کی جارہی تھیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سودھا دیوی نے سشانت سنگھ کی خودکشی کی خبر سننے کے بعد کھانا پینا چھوڑ دیا تھا۔

دوسری جانب اداکار کی آخری فلم 'دل بیچارہ' جو کہ ایک ہولی وڈ فلم دی فالٹ ان آرز اسٹارز پر مبنی ہے، آن لائن ریلیز کی جائے گی۔

فلم فیئر کی رپورٹ کے مطابق یہ فلم مکیش چھابڑا کا بطور ڈائریکٹر ڈیبیو ہے اور اسے مئی میں ریلیز کیا جانا تھا مگر کورونا وائرس کی وبا کے باعث ریلیز نہیں کیا گیا۔

مکیش چھابڑا سشانت سنگھ کے قریبی دوستوں میں شامل تھے اور دونوں ایک دوسرے کو بھائی سمجھتے تھے۔

اس فلم میں سنجنا سنگھی نے سشانت سنگھ کے ساتھ مرکزی کردار ادا کیا تھا اور ان کی خودکشی پر ایک انسٹاگرام پوسٹ پر اپنے غم کا اظہار کیا۔

View this post on Instagram

. . You gave me a forever, within a limited number of days, and for that. I’m forever grateful. - our beloved novel, The Fault In Our Stars A forever of learnings, and of memories. I refreshed my web pages a 100 times hoping I’m reading some sort of horrible joke. I’m not equipped to process any of this. I don’t think I ever will be. I’m definitely not equipped to articulate my feelings, this is me failing, but trying. We were to save all our anecdotes and stories from the time we spent shooting together up until the release of our film, so we kept them in our stomachs till now. After 2 years of seemingly all the possible difficulties one single film can face, with all sorts of crap constantly being written, and being relentlessly pursued - we were supposed to FINALLY see watch it together - my first, and what you told me you believed was your best film yet. Amidst your journey, and in the middle of 16 hour long shoot days, you somehow found a way and had a desire to yell out to me from the opposite side of set screaming “Rockstar, itni achi acting thodi na karte hain paagal!” ; To guide me over things big & small through our film’s process, To tell me to conserve my energy on set; To discuss even the smallest nuance you thought could change the narrative of a scene and would whole heartedly accept my disagreement; To discuss ways in which we could together forge a brighter educational future for the children of India. You were a force Manny, and you always will be. We’re going to spend an eternity to try and make sense of what you’ve left us behind with, and I personally never will be able to. I simply wish you never left us behind in the first place. Just know, you have a country full of millions, looking up at you, smiling at you, thankful for you. As you smile back at us, from up above. The fact that you get to spend the rest of your time by your mother’s side, I know you gives the only happiness you wanted in the world. #RIPSushantSinghRajput

A post shared by Sanjana Sanghi (@sanjanasanghi96) on

سُشانت سنگھ راجپوت کی جانب سے مبینہ خودکشی کرنے کا واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب کہ 2 دن قبل ہی ان کی سابق مینیجر 28 سالہ ڈیشا سالین نے بھی گھر کی عمارت سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی تھی۔

سشانت سنگھ راجپوت نے اداکاری کی شروعات ڈراموں سے کی تھی، ان کا پہلا ڈراما کس دیش میں ہے میرا دل 2008 میں ریلیز ہوا تھا۔

پہلے ڈرامے میں اداکاری کے جوہر دکھانے کے بعد انہوں نے مقبول بھارتی ڈراما سیریل 'پوتر رشتہ' میں کام کیا جس نے ان کی مقبولیت کو گھر گھر پہنچا دیا۔

سشانت سنگھ راجپوت ڈانس ریئلٹی شو ذرا نچ کے دکھا میں بھی ڈانس کرتے دکھائی دیے، اسی طرح انہوں نے ایک اور معروف ڈانس ریئلٹی شو جھلک دکھلا جا سیزن فور میں بھی شرکت کی۔

سُشانت سنگھ راجپوت نے 2013 میں فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا، انہوں نے اب تک محض ایک درجن فلموں میں ہی کام کیا تھا۔

سُشانت کی پہلی فلم کائی پو چے تھی، تاہم انہیں سب سے زیادہ شہرت عامر خان کی 2014 میں ریلیز ہونے والی فلم پی کے سے ملی، جس کے بعد انہوں نے 2016 میں ریلیز ہونے والی فلم ایم ایس دھونی میں شاندار اداکاری کرکے مداحوں کے دل جیت لیے۔

سشانت سنگھ راجپوت کی فلموں میں کائی پو چے، شدھ دیسی رومانس، پی کے، ڈیٹیکٹو بایو مکیش بخشی، ایم ایس دھونی: دی یونائیٹڈ اسٹوری، رابطہ، ویلکم ٹو نیویارک، کیدرناتھ، سون چڑیا، چھچھورے اور ڈرائیو شامل ہیں۔

خیال رہے کہ 14 جون کو اداکار کی لاش ممبئی میں ان کے گھر میں پھندے سے لٹکی ملی تھی۔

بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق 34 سالہ سُشانت سنگھ راجپوت کی پھندا لگی لاش ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں ان کی رہائش گاہ سے ملی۔

رپورٹ میں پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ابتدائی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ سشانت سنگھ راجپوت نے ڈپریشن کی وجہ سے خودکشی کی تاہم اس حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق بولی وڈ اداکار کی لاش ممبئی کے پرتعیش علاقے باندرا میں ان کی رہائش گاہ سے ملی اور انہوں نے اپنے کمرے کو بند کرکے خود کو پھندا لگا کر خودکشی کی۔

واقعے کی اطلاع پر پولیس نے اداکار کی رہائش گاہ پر پہنچ کر ان کے کمرے کے دروازے کو توڑ ا اور ان کی لاش کو پھندے سے اتارا۔

بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق سشانت سنگھ کی رہائش گاہ پر ان کے چند دوست بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: سشانت سنگھ راجپوت نے زندگی کے آخری ڈھائی گھنٹے کیسے گزارے؟

رپورٹ کے مطابق پولیس نے سشانت سنگھ راجپوت کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک کی تفتیش سے ظاہر ہوتا ہے کہ اداکار نے خودکشی کی ہوگی تاہم اس حوالے سے تصدیقی طور پر کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

انڈین ایکسپریس نے بھی اپنی رپورٹ میں پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اداکار نے 14 جون کو اپنی رہائش گاہ میں خودکشی کی اور پولیس نے معاملے کی مزید تفتیش شروع کردی۔

بتایا جا رہا ہے کہ اداکار گزشتہ چند ماہ سے ذہنی دباؤ اور سخت ڈپریشن کا شکار تھے اور ان کی ڈپریشن میں حالیہ ہفتوں میں مزید اضافہ ہوگیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024