• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

وزیراعظم ملک میں پی پی ایز، ٹیسٹنگ کٹس کی دستیابی سے مطمئن

شائع June 16, 2020
وزیراعظم نے اس بات کا سنجیدہ نوٹس نہیں لیا کہ نئے مریضوں کے لیے ہسپتالوں میں جگہ نہیں ہے—تصویر: فیس بک
وزیراعظم نے اس بات کا سنجیدہ نوٹس نہیں لیا کہ نئے مریضوں کے لیے ہسپتالوں میں جگہ نہیں ہے—تصویر: فیس بک

اسلام آباد: ملک میں ذاتی تحفظ کی اشیا(پی پی ایز) ٹیسٹنگ کٹس کی دستیابی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے صوبوں کو ہدایت کی ہے کہ جن علاقوں میں وائرس کیسز کی تعداد زیادہ ہو وہاں ’اسمارٹ لاک ڈاؤن‘ لگایا جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کووِڈ 19 کی صورتحال پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے خبردار کیا کہ وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے آئندہ آنے والے ہفتے انتہائی اہم ہیں ساتھ ہی عوام پر زور دیا کہ معاشی سرگرمیوں اور حکومت کے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) میں توازن کے لیے احتیاطی تدبیر اختیار کریں۔

دفتر وزیراعظم کے مطابق وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ ملک کے 20 بڑے شہروں میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگادیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ایک لاکھ 48 ہزار سے زائد کورونا متاثرین، صحتیاب افراد کی تعداد 56 ہزار سے بڑھ گئی

اس کے ساتھ وزیراعظم نے مقامی قیادت کو ہدایت کی کہ ہسپتالوں کی صورتحال کا جائزہ لیں تاہم اجلاس میں نجی و سرکاری ہسپتالوں کووِڈ 19 کے مریضوں کے لیے بستروں کی قلت کے بارے میں بات نہیں کی گئی۔

اس سلسلے میں ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعظم نے اس بات کا سنجیدہ نوٹس نہیں لیا کہ نئے مریضوں کے لیے ہسپتالوں میں جگہ نہیں ہے کیوں کہ کیسز بڑھ کر تقریباً ڈیڑھ لاکھ اور اموات 3 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہیں۔

دفتر وزیراعظم سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ’وزیراعظم نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ احتیاطی تدابیر اور معاشی سرگرمیوں میں توازن کے لیے زمینی حقائق کومدِ نظر رکھتے ہوئے حساس مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے‘۔

مزید پڑھیں: ماہرین کو پاکستان میں کورونا سے 80 ہزار ہلاکتوں کا خدشہ ہے، وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی

دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) کے اجلاس میں اضافی آکسیجن کی سہولت والے بیڈز، وینٹی لیٹرز کو فعال کرنے اور ان کی خریداری کے حوالے سے تفتیصلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ اضافی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مجموعی طور پر 2 ہزار 150 اضافی آکسیجن کی سہولت والے بیڈز جولائی کے اختتام تک فعال کردیے جائیں گے جس میں سے ایک ہزار جون کے آخر جبکہ ایک ہزار 150 جولائی میں فعال ہوں گے۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ملک میں کووِڈ 107 لیبارٹریز کام کررہی ہیں جن میں روزانہ کی بنیاد پر 25 ہزار ٹیسٹس کیے جارہے ہیں۔ اس وقت وینٹیلیٹرز کی تعداد 4 ہزار 800 ہے جسے میں 1600 وینٹیلیٹرز کا مزید اضافہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں 20 شہر کورونا کے ہاٹ اسپاٹ قرار، فوری اقدامات کی ہدایات

ساتھ ہی اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ مقامی سطح پر وینٹیلیٹرز اور این 95 ماسکس جولائی کے آخر تک بننے شروع ہوجائیں گے اور ہسپتالوں میں مزید 2 ہزار بیڈز بھی فراہم کیے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کووِڈ 19 کے مریضوں کے علاج کے لیے کچھ ادویات اور انجیکشن کی عدم دستیابی کا نوٹس لیا۔

انہوں نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ تمام ہسپتالوں میں درکار ادویات اور انجیکشن کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024