• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

برطانوی ادارے نے پاکستان میں کورونا کے خطرناک اعداد و شمار جاری کردیے

شائع June 15, 2020
الگورتھم کے تحت جاری کیے گئے اعداد و شمار پر لوگ تنقید بھی کر رہے ہیں—فائل فوٹو: ڈان
الگورتھم کے تحت جاری کیے گئے اعداد و شمار پر لوگ تنقید بھی کر رہے ہیں—فائل فوٹو: ڈان

دسمبر 2019 میں چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والی کورونا کی وبا نے 15 جون کی دوپہر تک اگرچہ پاکستان میں ایک لاکھ 44 ہزار478 افراد کو متاثر کیا تھا اور اس سے محض 2729 اموات ہوئی تھیں۔

تاہم برطانیہ کے معروف امپیریل کالج نے اپنے حالیہ منصوبے میں پاکستان میں کورونا سے متعلق حیران کن تخمینے دیتےہوئے انکشاف کیا ہے کہ اگست 2020 کے وسط میں پاکستان میں ایک دن میں کم از کم 80 ہزار اور زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ لاکھ افراد وبا کے باعث زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

امپیریل کالج لندن نے برطانوی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ فنڈز سے متعدد اداروں اور ماہرین کے ساتھ ایک الگورتھم منصوبے کے تحت پاکستان سمیت متعدد ممالک میں کورونا سے متعلق تخمینوں کی رپورٹ مرتب کی۔

آن لائن جاری کیے گئے منصوبے میں پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش، برازیل، بھارت، انڈونیشیا، ملائیشیا، روس، انڈونیشیا، شام اور ترکی سمیت درجنوں ممالک سے متعلق اندازوں پر مبنی حیران کن اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔

مذکورہ منصوبے کے تحت کم اور متوسط آمدنی والے ممالک کے کورونا سے متعلق اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔

الگورتھم پروجیکٹ کے پہلے ورژن میں اموات کی تعداد زیادہ بتائی گئی ہے—اسکرین شاٹ
الگورتھم پروجیکٹ کے پہلے ورژن میں اموات کی تعداد زیادہ بتائی گئی ہے—اسکرین شاٹ

اس منصوبے میں امریکا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی، اسپین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) جیسے ممالک کو شامل نہیں کیا گیا۔

مذکورہ منصوبہ الگورتھم اور مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) کی مدد سے تمام ممالک میں جون کے پہلے ہفتے تک تصدیق ہونے والے کیسز کے مطابق بنایا گیا۔

الگورتھم منصوبے کے تحت 2 طرح کے 6 اقسام کی رپورٹس تک صارفین کو رسائی دی گئی ہے۔

منصوبے کو ورژن ون اور ورژن ٹو کے نام سے 6 اقسام میں تیار کیا گیا ہے اور منصوبے کی تمام اقسام مختلف اعداد و شمار اور تخمینے فراہم کرتی ہیں۔

منصوبے کے ورژن ون کے الگورتھم تخمینوں کے مطابق پاکستان میں کورونا کی وبا اگست 2020 کے وسط تک اپنے عروج پر پہنچ چکی ہوگی اور ملک میں سب سے زیادہ اموات 10 اگست کو ہوں گی جو کہ ڈیڑھ لاکھ سے بھی زائد ہوں گی۔

اسی طرح ورژن ٹو کے الگورتھم تخمینوں میں بھی پاکستان میں اگست میں کورونا کی وبا کے عروج پر پہنچنے کے تخمینے لگائے گئےہیں اور 10 اگست 2020 کو سب سے زیادہ یعنی 77 ہزار تک اموات ہوں گی۔

الگورتھم پروجیکٹ کے دوسرے ورژن میں اموات کی تعداد کم بتائی گئی ہے—اسکرین شاٹ
الگورتھم پروجیکٹ کے دوسرے ورژن میں اموات کی تعداد کم بتائی گئی ہے—اسکرین شاٹ

اسی الگورتھم چارٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10 اگست کے بعد پاکستان میں کورونا سے اموات کم ہونا شروع ہوجائیں گی اور دسمبر کے آخر تک وبا سے ملک میں زیادہ سے زیادہ 2 تک اموات ہوں گی۔

الگورتھم چارٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں جنوری 2021 تک کورونا تقریبا ختم ہوچکا ہوگا، تاہم اس وقت ملک میں 22 لاکھ سے 23 لاکھ کے درمیان لوگ وبا کے باعث مر چکے ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جولائی کے آخر تک کورونا کے کیسز 10 سے 12 لاکھ تک پہنچ سکتے ہیں، اسد عمر

حیران کن تخمینوں کے مطابق جنوری 2021 تک پاکستان میں ایک کروڑ 35 لاکھ سے لے کر ڈیڑھ کروڑ افراد وبا سے متاثر ہوچکے ہوں گے۔

پاکستان کی طرح بھارت اور افغانستان سمیت دیگر ممالک کے حوالے سے بھی حیران کن تخمینے بتائے گئے ہیں، جس وجہ سے مذکورہ منصوبے کو دنیا بھر میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے منصوبے کو عوام میں پریشانی پھیلانے کا سبب قرار دیتے ہوئے اسے حقیقت سے بالاتر بھی قرار دیا۔

حکومت پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کی حکومتوں کی جانب سے تاحال امپیریل کالج لندن کے مذکورہ الگورتھم منصوبے کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آ سکا۔

خٰیال رہے کہ اس سے قبل سنگاپور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن (ایس یو ٹی ڈی) نے اپریل میں مصنوعی ذہانت، الگورتھم اور ریاضی کے فارمولوں کے ساتھ پیش گوئی کی تھی کہ پاکستان میں اس وائرس پر کنٹرول کے لیے لگ بھگ ڈیڑھ ماہ کا عرصہ درکار ہے۔

یونیورسٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھاکہ پاکستان میں اس وبا پر 8 جون تک 97 فیصد قابو پالیا جائے گا۔

یونیورسٹی نے رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان میں کورونا کی وبا عروج پر نہیں پہنچی اور 27 اپریل سے یہ عروج پر پہنچنا شروع ہوگی، جس کے بعد کیسز کی شرح میں بتدریج کمی آئے گی اور 9 جون تک اس پر 97 فیصد، 23 جون تک 99 فیصد اور یکم ستمبر تک سو فیصد قابو پایا جاسکتا ہے۔

تخمینوں کے مطابق کورونا کے خاتمے تک پاکستان میں 22 لاکھ سےزائد اموات ہوچکی ہوں گی—فائل فوٹو: اے پی
تخمینوں کے مطابق کورونا کے خاتمے تک پاکستان میں 22 لاکھ سےزائد اموات ہوچکی ہوں گی—فائل فوٹو: اے پی

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024