پاکستان کے ٹرک آرٹسٹ کا جارج فلائیڈ کو خراج تحسین پیش
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے ٹرک آرٹ آرٹسٹ نے امریکی پولیس کے ہاتھوں قتل کیے گئے سیاہ فام شخص کو خراج پیش کرتے ہوئے ان کی تصاویر اپنے گھر کی دیواروں پر بنادیں۔
کراچی کے آرٹسٹ حیدر علی نے مئی کے آخر میں امریکی ریاست مینیسوٹا کے شہر مینیا پولس میں پولیس کے ہاتھوں قتل کیے گئے سیاہ فام امریکی شخص جارج فلائیڈ کی تصاویر کو اپنے گھر کی دیواروں پر بنا کر انہیں خراج پیش کیا۔
جارج فلائیڈ کو خراج تحسین پیش کرنے والے آرٹسٹ علی حیدر نے مقامی صحافی بلاگر ثنا فاطمہ سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ انہوں نے اپنے آرٹ کے ذریعے جارج فلائیڈ کو خراج تحسین پیش کیا ہے، تاہم درحقیقت انہوں نے آرٹ کے ذریعے عدل، انصاف اور برابری کے لیے آواز بلند کی ہے۔
جارج فلائیڈ کو نقلی نوٹ دینے کے الزام میں گرفتاری کے وقت پولیس اہلکاروں نے گھٹنوں تلے دبایا تھا، جس کی وجہ سے سانس گھٹنے کے باعث وہ چل بسے تھے، بعد ازاں ان پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کے مقدمات دائر کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی گئی تھی۔
جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد امریکا سمیت دنیا بھر میں نسلی تعصب کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے اور مذکورہ مظاہروں نے (بلیک لائیو میٹرز) نام سے تحریک کی شکل اختیار کرلی اور اب تک دنیا بھر میں اس تحریک کے تحت مظاہرے جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جارج فلائیڈ کے قتل کے الزام میں پولیس افسر کےخلاف مقدمہ
بلیک لائیو میٹرز کے تحت دنیا بھر میں لوگ سیاہ فام افراد اور خصوصی طور پر جارج فلائیڈ کو خراج پیش کر رہے ہیں اور کراچی کے آرٹسٹ حیدر علی نے بھی انہیں اسی مہم کے تحت خراج پیش کیا۔
حیدر علی نے اپنے گھر کی دیواروں پر جارج فلائیڈ کی بڑی تصویر بنا کر نسلی ہم آہنگی اور سیاہ فام افراد کے لیے محبت کا اظہار بھی کیا۔
حیدر علی نے جارج فلائیڈ کی تصویر ٹرک آرٹ کی طرز پر بنائی اور ان کی تصویر کے گرد عدل، انصاف اور برابری جیسے نعرے بھی لکھے۔
مزید پڑھیں: جارج فلائیڈ کے قتل کیخلاف مظاہروں پر فوجی کارروائی کی تنبیہ
حیدر علی نے جارج فلائیڈ کی تصویر کے ساتھ ٹرکوں پر لکھے جانے والے معروف جملے (ہم کالے ہیں تو کیا، ہم دل والے ہیں) اور (دنیا ہے دل والوں) بھی لکھے۔
حیدر علی کی تصاویر سوشل میڈیا پر آنے کے بعد وائرل ہوگئیں اور لوگ ان کی تعریفیں کر رہے ہیں، ان کی تصاویر کو نسلی ہم آہنگی کی طاقتور آواز قرار دیا جا رہا ہے۔