گوگل میپس میں نئے کووڈ 19 الرٹس کا اضافہ
گوگل میپس میں نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے صارفین کو بچانے کے لیے متعدد نئے فیچرز متعارف کرائے گئے ہیں تاکہ شہر کے اندر یا باہر سفر کرنے کے دوران سہولت فراہم کی جاسکے۔
ان فیچرز میں سفری پابندیوں کی معلومات کے ساتھ ساتھ یہ تفصیلات بھی دیکھی جاسکیں گی کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں کتنا رش ہوسکتا ہے۔
ایک فیچر ٹرانزٹ الرٹس کا ہے جس میں مقامی ادارے گوگل میپس میں لوگوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالے سے حکومتی اقدامات سے آگاہ کریں گے یعنی سروسز دستیاب ہیں یا نہیں، یا ماسک پہننا ضروری ہوگا۔
یہ الرٹس امریکا، برطانیہ، بھارت، میکسیکو، فرانس، تھائی لینڈ، اسپین، نیدرلینڈز، کولمبیا، برازیل، ارجنٹائن، آسٹریا اور بیلجیئم میں دستیاب ہیں جبکہ دیگر ممالک میں جلد اس فیچر کو متعارف کرایا جائے گا۔
گوگل کی جانب سے ایک فیچر بین الاقوامی سرحدوں کو عبور کرنے کے حوالے سے متعارف کرایا گیا جس میں صارفین کو بتایا جائے گا کہ انہیں کووڈ 19 چیک پوائنٹ پر جانا ہوگا یا نہیں، یہ فیچر امریکا، کینیڈا اور میکسیکو میں متعارف کرایا گیا ہے۔
گوگل میپس میں الرٹس اس وقت بھی نظر آئیں گے جب لوگ کسی کووڈ 19 کے ٹیسٹ کرنے والے مرکز یا طبی ادارے میں جانے کا ارادہ کریں گے۔
لوکل، ریاستی اور وفاقی حکومتوں کا ڈیٹا ان الرٹس کے لیے استعمال کیا جائے تاکہ لوگ گائیڈلائنز سے آگاہ رہیں۔
یہ فیچر ابتدائی طور پر امریکا، جنوبی کوریا، فلپائن، انڈونیشیا اور اسرائیل میں متعارف کرایا جائے گا جبکہ ٹیسٹنگ سینٹرز الرٹ بھی امریکا میں دستیاب ہوگا اور جلد دیگر ممالک میں بھی اسے پیش کیا جائے گا۔
گوگل کی جانب سے ایک فیچر کو مزید بہتر بنایا جارہا ہے جو اس نے گزشتہ سال متعارف کرایا تھا جس میں کسی ٹرین یا بس میں رش کی پیشگوئی کی جاتی تھی۔
مگر اب اس میں ٹرانزٹ ڈائریکشنز کو بھی دیکھا جاسکے گا اور صارفین ہجوم کی پیشگوئی اسکرول کرکے جان سکیں گے اور اپنے مشاہدات کا اندراج بھی کرسکیں گے۔
صارفین وہ ڈیٹا بھی دیکھ سکیں گے جس سے معلوم ہو کہ کسی ٹرانزٹ سینٹر میں کس وقت زیادہ یا کم ہجوم ہوتا ہے یا کسی بھی اسٹیشن کا لائیو ڈیٹا بھی دیکھ سکیں گے۔
یہ فیچر ائندہ چند ہفتوں میں متعارف کرایا جائے گا اور اس کے لیے ایسے صارفین کے ڈیٹا کو استعمال کیا جائے گا جو گوگل لوکیشن ہسٹری استعمال کرتے ہیں، تاہم ان صارفین کی شناخت ظاہر نہیں کی جائے گی۔