بھارت نے فضائی حملے کی غلطی کی تو منہ توڑ جواب دیں گے، وزیرخارجہ
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کی جانب سے فضائی حملے کی دھمکی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت حماقت نہیں کرنا کیونکہ پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے۔
وزارت خارجہ سے جاری بیان کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ بھارت نے حملے کی غلطی کی تو اس کا منہ توڑ اور فوری جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ امیت شاہ کا آج کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے، دنیا بھارتی وزیر داخلہ کے بیان کا نوٹس لے۔
یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ کشمیر میں 9 نوجوانوں کا قتل، پاکستان کی بھارتی 'ریاستی دہشتگردی' کی مذمت
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت یہ گیڈر بھبکیاں بند کرے، پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے لیکن بھارت معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے۔
بھارتی وزیر داخلہ کو مخاطب کرکے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امیت شاہ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ان کا لداخ کے بارے میں کیا خیال ہے، بھارت لداخ پر سرجیل اسٹرائیک کیوں نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ لداخ کے معاملے پر بھارتی میڈیا کیوں خاموش ہے، جبکہ اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے۔
اپنے سخت ردعمل میں وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں اقلیتیں حکومت سے نالاں ہیں جبکہ معاشی حالات بگڑ چکے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر میں بھارت نے ظلم کی انتہا کی ہوئی ہے اور دوسری طرف افغانستان کے امن عمل کو بھی سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت اپنے اندرونی حالات سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے۔
مزید پڑھیں:بھارت کی سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا ہمیشہ منہ توڑ جواب دیا جائے گا، آرمی چیف
واضح رہے کہ بھارتی ریاست اڑیسہ میں اپنے خطاب میں بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے مودی حکومت کی جانب سے قومی سلامتی کے لیے کیے گئے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلے دور میں پاکستان کے اندر جاکر سرجیکل اسٹرائیک کا حکم دیا تھا۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق امیت شاہ نے کہا تھا کہ 'بھارت کی سرحد پار کرنا بچوں کا کھیل نہیں ہے اور اس کی سزا بھی ہے، جس کو دنیا جانتی ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ حالات ایسے ہوئے تو مودی سرجیکل اور فضائی کارروائی کے لیے ایک منٹ کی تاخیر نہیں کرتے، انہوں نے پاکستان کے اندر دہشت گردوں کو سزا دینے کے لیے ایسا کیا تھا۔
یاد رہے کہ 27 فروری 2019 کو پاک فضائیہ نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فورسز کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا تھا۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا تھا کہ پاک فضائیہ نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فضائیہ کی دراندازی کو ناکام بنا دیا اور 2 بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایک بھارتی لڑاکا طیارہ مقبوضہ کشمیر میں گر کر تباہ ہوا جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کے علاقے آزاد کشمیر میں گرا۔
بھارت کا مِگ 21 طیارہ آزاد کشمیر میں تباہ کیے جانے کے بعد اس کے پائلٹ وِنگ کمانڈر ابھی نندن کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔
اگلے روز ہی وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران اعلان کیا تھا کہ ہم امن کے لیے بھارت کے گرفتار پائلٹ ابھی نندن کو رہا کردیں گے۔
یکم مارچ کو ابھی نندن کو سخت سیکیورٹی میں واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا تھا۔
اس سے قبل جنوری 2017 میں بھارتی فوج کے سربراہ نے کہا تھا کہ ’بھارت دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف لائن آف کنٹرول کے دوسری طرف بھی کارروائی کا حق رکھتا ہے، جبکہ ضرورت پڑنے پر مزید سرجیکل اسٹرائیکس کی جائیں گی'۔