• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بین الافغان امن مذاکرات کے لیے پاکستان، امریکا کی گفتگو

شائع June 8, 2020
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور زلمے خلیل زاد کے درمیان ملاقات گزشتہ روز ہوئی تھی—فوٹو:پی ٹی ای
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور زلمے خلیل زاد کے درمیان ملاقات گزشتہ روز ہوئی تھی—فوٹو:پی ٹی ای

امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان امن عمل زلمے خلیل زاد نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جس میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور امریکی افواج نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ امریکی نمائندہ خصوصی نے جنرل قمر جاوید باجوہ سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔

امریکی بیان میں کہا گیا کہ 'ملاقات میں عید کے دوران حالیہ جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی میں تیزی کے علاوہ بین الافغان مذاکرات کے پیش نظر کشیدگی میں کمی پر بات کی گئی'۔

مزید پڑھیں:آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

زلمی خلیل زاد نے طالبان کو مذاکرات کی میز تک لانے کے لیے کوششوں پر پاکستان کے کردار کو سراہا۔

امریکا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 'زلمے خلیل زاد اور جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ افغانستان میں امن سے خطے میں سیکیورٹی کی بہتری، رابطہ کاری اور ترقی کے مواقع پیدا ہوں گے'۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ زلمے خلیل زاد نے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور سمیت خطے کی مجموعی سیکیورٹی کی صورت حال، افغان مہاجرین اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ملاقات میں افغانستان کی بارڈر مینجمنٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدہ ہوگیا،14 ماہ میں غیر ملکی افواج کا انخلا ہوگا

خیال رہے کہ 2001 میں نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے بعد افغانستان میں شروع ہونے والی جنگ کے خاتمے کے لیے دونوں متحارب فریقین امریکا اور طالبان کے درمیان رواں سال فروری کے اختتام پر تاریخی معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے اس امن معاہدے میں طالبان کی جانب سے افغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کی ضمانت دی گی جبکہ امریکی افواج کے بتدریج افغانستان سے انخلا کا عمل شروع ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اگر امریکا نے طالبان سے جلد معاہدہ نہ کیا تو تاریخی موقع ضائع ہوسکتا ہے، وزیر خارجہ

معاہدے پر دستخط کی تقریب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ پاکستان، افغانستان سے امریکی فوج کا 'ذمہ دارانہ انخلا' چاہتا ہے۔

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا-طالبان معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کے لیے موجود پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 'یہ ایک اہم دن ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024