• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

پاکستان نے وزیراعظم کے بیان سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

شائع June 8, 2020
دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کا بیان  مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے عالمی برداری کی توجہ ہٹانے کی مہم کا حصہ ہے— فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کا بیان مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے عالمی برداری کی توجہ ہٹانے کی مہم کا حصہ ہے— فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

پاکستان نے وزیراعظم عمران خان کے بیان سے متعلق بھارتی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کے بیان کو مکمل طور پر توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ عائشی فاروقی نے کہا کہ ہم جھوٹے اور من گھڑت بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے حقائق کو مکمل طور پر مسخ کرنے پر مبنی بھارت کے بیان کو مسترد کرتے ہیں، یہ گھناؤنی کوشش قابل مذمت ہے۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کا 5 جون، 2020 کا بیان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور کشمیریوں کے خلاف جاری جرائم سے عالمی برداری کی توجہ ہٹانے کی مہم کا حصہ ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا ہے جس میں سرحد پار سے ہمارے لوگوں کے خلاف کی جانے والی دہشت گردی شامل ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے گلگت بلتستان میں ثقافتی ورثے کے حوالے سے بھارتی اعتراضات مسترد کردیے

اس میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ میں ہمارے ہزاروں شہری جاں بحق ہوئے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے بھی اپنی جانیں قربان کیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے میں پاکستان کی قربانیوں اور کردار کو عالمی برادری نے تسلیم کیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اینالیٹیکل سپورٹ اینڈ سینکشنز مانیٹرنگ کی رپورٹ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی بھارتی کوشش کو مسترد کرنے کے بعد 5 جون کو بھارتی وزارت خارجہ نے گزشتہ برس واشنگٹن میں یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس سے گفتگو میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے سینئر حکام اور دیگر بھارتی مبصرین پاکستان کے مختلف حصوں کو عدم استحکام کا شکار کرنے سے متعلق اپنے مذموم ڈیزائنز کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ آج بھارتی اقلیتوں کے خلاف ہندوتوا کی دہشت گردی، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور پڑوسی ممالک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے بھارت کی جانب سے بطور آلہ دہشت گردی کا استعمال مکمل طور پر بے نقاب ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت خطے میں عدم استحکام کیلئے ریاستی دہشتگردی کی پالیسی استعمال کررہا ہے، پاکستان

ترجمان کے مطابق بھارت اپنے پاکستان مخالف بیان کو فروٖغ دینے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اینالیٹیکل سپورٹ اینڈ سینکشنز مانیٹرنگ کی رپورٹ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے، ہمیں یقین ہے کہ عالمی برادری کو گمراہ نہیں کیا جائے گا۔

دفتر خارجہ کے مطابق متعلقہ عالمی شراکت داروں کی جانب سے افغانستان میں جاری امن عمل کے سہولت کار کے طور پر پاکستان کے کردار کو تسلیم کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے افغان امن عمل کے آغاز سے عالمی برادری کو خطے میں بدخواہوں کے کردار سے خبردار کردیا تھا جو مخالفین افغانستان میں امن، استحکام اور ترقی نہیں دیکھنا چاہتے، اور امن عمل کے کامیابی سے آگے بڑھنے میں رکاوٹ پیدا کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑنا چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک مرتبہ کہتے ہیں کہ متعلقہ فریق ممالک ایسی کوششوں سے بچیں جبکہ ہم افغانستان میں جامع سیاسی تصفیہ کی حمایت جاری رکھے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024