• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

46 اضلاع میں 5 ہزار مربع کلومیٹر سے زائد علاقہ ٹڈیوں سے صاف کردیا گیا

شائع June 8, 2020
اب تک ملک میں 2 لاکھ 60 ہزار 785 مربع کلومیٹر پر سروے بھی مکمل کیا جاچکا ہے۔ فائل فوٹو:اے ایف پی
اب تک ملک میں 2 لاکھ 60 ہزار 785 مربع کلومیٹر پر سروے بھی مکمل کیا جاچکا ہے۔ فائل فوٹو:اے ایف پی

اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے نیشنل لوکسٹ کنٹرول سینٹر (این ایل سی سی) نے اعلان کیا ہے کہ ملک کے 46 اضلاع کے متاثرہ 5 ہزار 245 مربع کلومیٹر کے رقبے کو ٹڈیوں سے صاف کرلیا گیا ہے جبکہ 2 لاکھ 60 ہزار 785 مربع کلومیٹر پر سروے مکمل ہوچکا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران میانوالی اور ڈیرہ غازی خان اضلاع میں ٹڈیوں کی موجودگی کے ساتھ 71 ہیکٹر رقبے پر آپریشن کیا گیا اور ایک لاکھ 14 ہزار 935 ہیکٹر رقبے پر سروے بھی کیا گیا ہے۔

مشترکہ سروے اور آپریشن کو وزارت قومی فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، محکمہ زراعت اور پاک فوج نے 279 گاڑیاں اور 2 ہزار 275 اہلکاروں کی مدد سے مکمل کیا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں ٹڈی دل کا 27 سالوں میں بدترین حملہ

این ایل سی سی کے مطابق 86 لاکھ 12 ہزار 267 ہیکٹر رقبے کا سروے کیا گیا ہے جبکہ پنجاب میں متاثرہ زمین کے ایک لاکھ 74 ہزار 460 ہیکٹر پر آپریشن کیا گیا۔

اس کے علاوہ سندھ میں جامشورو، مٹیاری اور حیدرآباد میں 667 ہیکٹر اراضی پر آپریشن کیا گیا۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ میں 49 ہزار 811 ہیکٹر پر ایک سروے کیا گیا۔

اب تک 32 لاکھ 76 ہزار 415 ہیکٹر اراضی کا سروے کیا گیا ہے جبکہ 41 ہزار 739 ہیکٹر اراضی کو ٹڈیوں سے پاک کیا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں 80 ہزار 580 ہیکٹر اراضی کا سروے کیا گیا جبکہ ڈیرہ اسمٰعیل خان، جنوبی وزیرستان، شمالی وزیرستان، لکی مروت، کرک، کرم اور خیبر اضلاع میں صحرائی ٹڈیوں کی موجودگی کی تصدیق کی گئی۔

صوبے میں اب تک 37 لاکھ 36 ہزار 208 ہیکٹر اراضی کا سروے کیا جاچکا ہے جبکہ 45 ہزار 320 ہیکٹر پر آپریشن کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹڈی دل کے حملے سے خوراک کے تحفظ کو خطرات لاحق

بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک لاکھ 30 ہزار 417 ہیکٹر رقبے کا سروے کیا گیا جبکہ خضدار، آواران، نوشکی، چاغی، گوادر، لسبیلہ، پنجگور، خاران، واشک، کوئٹہ، بارکھان، ڈیرہ بگٹی، ڈکی، ہرنائی، جعفرآباد، جھل مگسی، بولان، قلات، قلعہ عبد اللہ، قلعہ سیف العلی، کوہلو، لورالائی، مستونگ، موسیٰ خیل، نصیرآباد، پشین، سبی، سراب، صحبت پور، ژوب اور زیارت اضلاع میں 3 ہزار 417 ہیکٹر پر کنٹرول آپریشن کیا گیا۔

فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن (ایف اے او) کے تازہ ترین ٹڈی دل کی صورتحال میں بتایا گیا ہے کہ ٹڈی دل پنجگور اور کوئٹہ کے درمیان، پسنی کے ساحل پر، روہڑی کے قریب وسطی وادی میں، پنجاب کے میدانی علاقوں اور کے پی میں موجود تھے۔

تمام علاقوں میں مئی کے دوران ٹڈی دل کے کم عمر جھنڈ کی تعداد بڑھ رہی ہے اور جیسے جیسے موسم خشک ہورہا ہے ٹڈی دل مشرق کی جانب موسم گرما کی نسل افزائش کے لیے چولستان، نارا اور تھرپارکر کے صحرائی علاقوں میں منتقل ہورہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچستان، پنجاب اور کے پی میں اضافی ٹڈی دل اکٹھے ہوں گے اور وہ پاکستان کی سرحد کے ساتھ ساتھ چولستان، نارا اور تھرپارکر منتقل ہوجائیں گی جہاں وہ مون سون بارشوں کے آغاز کے ساتھ ہی انڈے دیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024