• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

سینیٹر رحمٰن ملک کا بلاگر سنتھیا رچی کو قانونی نوٹس

شائع June 8, 2020
رحمٰن ملک پر بلاگر سنتھیا رچی نے ریپ کا الزام عائد کیا تھا—فوٹو:ڈن
رحمٰن ملک پر بلاگر سنتھیا رچی نے ریپ کا الزام عائد کیا تھا—فوٹو:ڈن

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر رحمٰن ملک کے وکلا نے امریکی خاتون سنتھیا رچی کوالزامات عائد کرنے پر 50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بذریعہ ٹی سی ایس بھیجوا دیا۔

سابق وزیرداخلہ رحمٰن ملک کے ترجمان ریاض علی طوری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سینیٹر رحمٰن ملک نے اپنے قانونی نوٹس میں سنتھیا رچی کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے کر سختی سے تردید کی ہے۔

پی پی پی رہنما نے کہا کہ یہ لڑائی محترمہ شہید بینظیر بھٹو کی تکریم کی لڑائی ہے جو نہ صرف میری بلکہ پوری قوم کی قائد ہے، محترمہ بینظیر بھٹو شہید اور میرے کردار کشی کے پیچھے کون سے عناصر ہیں وقت آنے پر بے نقاب کروں گا۔

مزید پرھیں:بلاگر سنتھیا رچی کا پیپلز پارٹی کے رہنما رحمٰن ملک پر ریپ کا الزام

انہوں نے کہا کہ مجھے مسلسل جیل بھیجوانے اور قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں لیکن میں کبھی کسی کے دباو میں آیا اور نہ کبھی آوں گا۔

سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا کہ میرا ضمیر اور میرا دامن صاف ہے، جب میرے خلاف کچھ نہیں ملا تو دشمن گھٹیا ترین الزامات پر اتر آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سنتھیا نامی امریکی خاتون سے میرا ذاتی کوئی جھگڑا نہیں وہ ایک دوست ملک کی شہری ہے لیکن وقت بتائے گا کہ اس نے پاکستان کے امیج کو بہتر بنانے میں کیا کردار ادا کیا۔

وکلا نے نوٹس میں کہا ہے کہ امریکی خاتون نے من گھڑت، بےبنیاد اور نازیبا الزامات لگا کر سینیٹر رحمٰن ملک کی ساکھ مجروح کی، سب سے پہلے محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے خلاف نازیبا الزامات لگا کر پیپلز پارٹی سمیت ہر پاکستانی کے جذبات کو مجروح کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ رحمٰن ملک نے بطور چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سنتھیا رچی کے محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے خلاف الزامات پر نوٹس لیا تھا۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ سنتھیا رچی نے نوٹس لینے پر ردعمل میں سینیٹر رحمٰن ملک کے خلاف الزامات کا سلسلہ شروع کر دیا اور پہلے بیان میں بطور وزیرِداخلہ غیر قانونی پی او سی جاری کرنے کا الزام لگایا۔

یہ بھی پڑھیں:سنتھیا رچی کیخلاف پاکستان پیپلزپارٹی کی درخواست پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری

ان کا کہنا تھا کہ سنتھیا رچی کے الزام کو رد کرتے ہوئے نادرا نے تردید جاری کی تھی کہ کوئی غیر قانونی پی او سی جاری نہیں ہوا، اس الزام میں ناکامی پر سنتھیا رچی نے رحمٰن ملک پر ریپ کا نازیبا الزام لگایا۔

رحمٰن ملک کے وکلا نے کہا کہ سنتھیا رچی، رحمٰن ملک سے وزارت داخلہ میں ان دفتر میں سینیٹر اعظم خان سواتی کی بیٹی کے ہمراہ ملی تھی، اس وقت اعظم خان وفاقی وزیر تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ سنتھیا رچی اس وقت اعظم خان سواتی کے حوالے سے اپنے ویزے میں توسیع کی درخواست لے کر آئی تھیں اور درخواست کوسیکریٹری داخلہ کو مزید کارروائی کے لیے بھیجا دیا گیا تھا۔

رحمٰن ملک کے وکلا نے کہا کہ مجوزہ قوانین کے تحت سنتھیا رچی کو ویزے میں توسیع کی گئی تھی جو کہ پہلے سے پاکستانی سفارت خانے نے جاری کیا تھا۔

خیال رہے کہ 2 روز قبل اپنے فیس بک پیج پر جاری ایک لائیو ویڈیو میں سنتھیا رچی نے دعویٰ کیا تھا کہ '2011 میں سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے میرا ریپ کیا تھا، یہ بات درست ہے، میں دوبارہ کہوں گی کہ اس وقت کے وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے میرا ریپ کیا تھا'۔

مزید پڑھیں: بلاگر سنتھیا رچی کے ٹوئٹ پر پیپلز پارٹی کا ایف آئی اے سے رجوع

سنتھیا رچی نے سابق وقافی وزیر مخدوم شہاب الدین اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر جسمانی طور ہراساں کرنے کا بھی الزام عائد کیا اور کہا تھا کہ اس دوران یوسف رضا گیلانی ایوان صدر میں مقیم تھے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ مجھے مارنے اور میرا ریپ کرنے کی لاتعداد دھمکیاں موصول ہوئی ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ جو کچھ بھی کہہ رہی ہیں اس کی حمایت میں شواہد موجود ہیں۔

دوسری جانب رحمٰن ملک، یوسف رضا گیلانی، ان کے بیٹے اور مخدوم شہاب الدین نے الزامات کو سختی سے مسترد کردیا تھا۔

بعد ازاں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے امریکی نژاد پاکستانی بلاگر سنتھیا رچی کے خلاف ہتک عزت کا دعوی دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس حوالے سے اعلان کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا تھا کہ سنتھیا رچی نے بے بنیاد الزامات لگا کر میری ساکھ مجروح کی۔

انہوں نے کہا تھا کہ سنتھیا رچی کے خلاف پاکستان اور امریکا میں ہتک عزت کا دعوی دائر کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024