عالمی سطح پر کورونا وائرس کیسز کی تعداد 70 لاکھ کے قریب پہنچ گئی
برازیل اور بھارت میں کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے ساتھ عالمی سطح پر کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 70 لاکھ کے قریب پہنچ گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ان تمام کیسز میں سے تقریباً 30 فیصد یعنی 20 لاکھ کے قریب کیسز کا تعلق امریکا سے ہے جبکہ سب سے تیزی سے اب یہ وبا لاطینی امریکا میں پھیل رہی ہے جہاں مجموعی تعداد کے 16 فیصد کیسز ہیں۔
عالمی سطح پر کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 4 لاکھ سے زائد ہوچکی ہے۔
مزید پڑھیں: کورونا وبا: پاکستان میں متاثرہ افراد کی تعداد 98 ہزار 943، اموات 2 ہزار سے تجاوز کرگئیں
اسی طرح دنیا بھر میں ہونے والی ہلاکتوں میں سے تقریباً ایک چوتھائی ہلاکتیں امریکا میں ہوئی ہیں جبکہ جنوبی امریکا میں بھی ہلاکتوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
گزشتہ 5 ماہ کے عرصے میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد دنیا کے سب سے خطرناک مرض ملیریا سے ایک سال میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد کے برابر پہنچ چکی ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت چین کے شہر ووہان میں 10 جنوری کو سامنے آئی تھی تاہم اپریل کے اوائل میں دنیا بھر میں کل ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ تک پہنچی تھی۔
دوسری جانب 3 لاکھ ہلاکتوں کے بعد گزشتہ 23 روز کے دوران مزید ایک لاکھ افراد کی موت سے مجموعی تعداد 4 لاکھ ہوگئی۔
دنیا میں سب سے زیادہ ایک لاکھ 10 ہزار ہلاکتیں امریکا میں ہوئیں جبکہ برازیل میں بھی ہلاکتوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کے سونامی سے پاکستان کا نظام صحت کمزور پڑنے لگا
ماہرین کا ماننا ہے کہ اموات کی مجموعی تعداد رپورٹ ہونے والے اعداد و شمار 4 لاکھ سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ کئی ممالک میں تمام متاثرہ مریضوں کے ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت نہیں اور چند ممالک ہسپتال کے باہر ہونے والی ہلاکتوں کو اعداد و شمار میں شامل نہیں کر رہے۔
روس میں 8 ہزار 984 نئے کیسز سامنے آئے
روس میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے 8 ہزار 984 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد کل کیسز کی تعداد 4 لاکھ 67 ہزار 673 ہوگئی۔
حکام کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹوں میں 134 افراد ہلاک بھی ہوئے جس کے بعد ملک میں کل ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار 859 ہوگئی۔
تیل کی پیداوار میں کمی جون میں بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ
تیل پیدا کرنے والے ممالک نے کورونا وائرس کی وجہ سے قیمتوں میں کمی کے باعث پیداوار کمی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق تیل پیدا کرنے والے ممالک کے گروپ (اوپیک) نے پیداوار میں کمی کے اپریل کے معاہدے کو توسیع کرتے ہوئے اسے جولائی میں بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہے کہ حکومتیں معیشتوں کو بحال کرنے پر توجہ دے رہی ہیں جبکہ وائرس سے بری طرح متاثر ہونے والے یورپی ممالک نے اپنی سرحدیں کھول دی ہیں اور لوگوں کو کام پر جانے کی اجازت دے رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان 'اسمارٹ لاک ڈاؤن' متعارف کرانے والوں میں سے ہے، وزیر اعظم
ایشیا کی سب سے بڑی دو معیشتوں کے ڈیٹا میں بحالی کے لیے طویل سفر کا عندیہ دیا گیا جبکہ چین میں بین الاقوامی مارکیٹوں میں طلب میں کمی کی وجہ سے بیرونی تجارت متاثر ہورہی ہے۔
دوسری جانب بھارت میں بھی فیکٹریاں کم مزدوروں کے ساتھ بحالی کے لیے کوششیں کر رہی ہیں۔
بھارت اس وقت سخت ترین ملک گیر لاک ڈاؤن سے آہستہ آہستہ بحالی کی جانب گامزن ہے جس کی وجہ سے لاکھوں مہاجر مزدور دور دراز علاقوں میں اپنے گھروں کو لوٹ گئے تھے۔
برطانیہ میں عبادت گاہیں کھولنے کی اجازت دے دی گئی
برطانوی حکومت نے 15 جون سے عبادت گاہوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دے دی۔
کورونا وائرس لاک ڈاؤن میں تازہ نرمیوں کے اعلان میں شادیوں اور دیگر خدمات کی اجازت نہیں دی گئی۔
تاہم عبادت گاہوں میں عوام سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ سماجی دوری کے قواعد پر عمل کریں گے۔
برطانیہ کے سیکریٹری کمیونٹیز رابرٹ جینرک نے کہا کہ عبادت گاہوں کو دوبارہ کھولنا حکومت کی ‘ترجیح‘ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران تمام مذاہب کے لوگوں نے ’بے حد صبر و تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کیا ہے‘۔
ملائیشیا میں معاشی سرگرمیاں بحال کرنے کا اعلان
ملائیشیا نے کہا کہ وہ تقریباً تمام معاشی سرگرمیوں کو دوبارہ کھول دے گا اور 10 جون سے عوام کو بین الاقوامی سفر کی اجازت بھی دیدے گا۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم محی الدین یاسین نے ٹیلیویژن پر خطاب میں اعلان کیا کہ کوروناوائرس کے پھیلاؤ کو کامیابی کے ساتھ قابو کرلیا گیا ہے اور ملائیشیا 31 اگست تک بحالی کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’مجھے معلوم ہے کہ وائرس پر قابو پانے کے لیے حکومت آپ کی زندگیوں کو ہمیشہ کے لیے قابو میں نہیں رکھ سکتی ہے‘۔