• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

ہتک عزت کا دعویٰ: شہباز شریف کی درخواست پر عمران خان کے وکلا سے جواب طلب

شائع June 5, 2020
درخواست پر اگلی سماعت 10 جون کو ہوگی — فائل فوٹو / اے ایف پی
درخواست پر اگلی سماعت 10 جون کو ہوگی — فائل فوٹو / اے ایف پی

مقامی عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ہتک عزت کے دعوے کی جلد سماعت کی متفرق درخواست پر وکلا سے جواب طلب کرلیا۔

ایڈیشنل سیشن جج محمد سہیل انجم نے متفرق درخواست پر سماعت کی اور فریقین کے وکلا سے 10 جون کو جواب طلب کرلیا۔

شہباز شریف نے اپنے وکیل مصطفیٰ رمدے کی وساطت سے درخواست دائر کی۔

درخواست میں شہباز شریف نے موقف اختیار کیا کہ ہتک عزت کا دعویٰ 3 سال سے زیر التوا ہے، اب تک دعویٰ پر 60 سماعتیں ہوچکی ہیں، جن میں سے 33 میں عمران خان کے جونیئر وکلا نے التوا کی درخواست کی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش نہیں ہو رہے، لہٰذا ان پر جرمانہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاناما کیس: 'حکومت نے خاموش رہنے کیلئے 10 ارب روپے کی پیشکش کی'

شہباز شریف نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ دعویٰ کی جلد سماعت کی درخواست منظور کی جائے اور روزانہ کی بنیاد پر درخواست پر سماعت کی جائے۔

واضح رہے کہ عمران خان نے اپریل 2017 میں الزام لگایا تھا کہ شہباز شریف نے پاناما لیکس کے معاملے پر چپ رہنے اور موقف سے پیچھے ہٹنے کے لیے انہیں 10 ارب روپے کی پیشکش کی۔

10 ارب روپے کی پیشکش کے اس الزام پر جولائی 2017 میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب نے پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا کیس دائر کیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، جن کے بڑے بھائی نواز شریف وزیراعظم پاکستان کے عہدے پر تعینات ہیں، کا تعلق انتہائی معزز گھرانے سے ہے اور عوامی خدمت و فلاح و بہبود کی بنا پر درخواست گزار کا قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہت عزت و احترام کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: ہتک عزت کے دعوے پر عدالت کا عمران خان سے جواب طلب

خیال رہے کہ شہباز شریف نے گزشتہ برس بھی عمران خان کے خلاف ایک لیگل نوٹس بھجوایا تھا جس میں جاوید صادق کو فرنٹ مین مقرر کرکے اربوں روپے وصول کرنے کے الزام پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

عمران خان کے فیس بک اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی اس ویڈیو میں عمران خان کو کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ جے آئی ٹی کے معاملے پر 'اگر ہم چپ کرکے بیٹھ جائیں تو وزیراعظم نواز شریف کے پاس بہت وسائل ہیں'۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ 'اب وزیراعظم اس معاملے سے نکل نہیں سکتے تاہم اگر ہم چپ کرکے بیٹھ جائیں تو ان کے پاس بہت وسائل ہیں، جب مجھے چپ کرنے کے لیے 10 ارب روپے آفر کرسکتے ہیں تو یہ اداروں کو کتنا آفر کرسکتے ہیں؟'

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024