• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

کابینہ کمیٹی میں بڑے ایئرپورٹس کو ٹھیکے پر دینے سے متعلق بحث کا آغاز

شائع June 5, 2020
کمیٹی کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بڑے ایئر پورٹس کھولنے کے طریقوں اور ذرائع کو تلاش کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا۔ اے ایف پی:فائل فوٹو
کمیٹی کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بڑے ایئر پورٹس کھولنے کے طریقوں اور ذرائع کو تلاش کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا۔ اے ایف پی:فائل فوٹو

اسلام آباد: ملک کے بڑے ہوائی اڈوں کو ٹھیکے پر دینے سے متعلق کابینہ کمیٹی نے جمعرات کو اپنا پہلا اجلاس منعقد کیا اور اسٹیک ہولڈرز کو ایک ہفتے میں قابل عمل آپشنز کے ساتھ آنے کی ہدایت کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمیٹی جس کے سربراہ وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد ہیں، نے اراکین سے کہا کہ وہ کابینہ کے سامنے پیش کی جانے والی تجاویز کو حتمی شکل دیں۔

خیال رہے کہ ایئر پورٹس کو ٹھیکے پر دینے سے متعلق حکومت نے کابینہ کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بڑے ایئر پورٹس کھولنے کے طریقوں اور ذرائع کو تلاش کیا جاسکے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ کچھ سرمایہ کار ایئر پورٹس میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور حکومت بھی اب اس اہم شعبے کو سرمایہ کاروں کے لیے کھولنے کی خواہاں ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ کورونا ریلیف فنڈ میں دینے کا اعلان

اس اجلاس کے بعد جاری ہونے والے سرکاری اعلامیے میں کہا گیا کہ کمیٹی نے ایئر پورٹس کے آپریشنز کے دو پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا جن میں سے ایک سول ایوی ایشن اتھارٹی کا ریگولیٹری حصہ اور دوسرا آپریشنز کا کمرشل حصہ شامل ہے۔

اجلاس کے دوران ریگولیٹری اور تجارتی فریقین کو الگ الگ رکھنے کو مدنظر رکھتے ہوئے متعلقہ قانونی پہلوؤں کے ساتھ ساتھ مختلف آپشنز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

نجکاری کمیشن کے نمائندوں سے بھی اس معاملے پر مشاورت کی گئی۔

اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین رزاق داؤد نے کہا کہ ایئرپورٹس سے وابستہ تجارتی سرگرمیوں میں ایک بہت بڑی صلاحیت موجود ہے جس کا فائدہ ایوی ایشن کی صنعت کے بڑے بین الاقوامی ماہرین سے علم اور تجربے سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بڑے ہوائی اڈوں پر غیر ایروناٹیکل سرگرمیوں میں پائے جانے والے فرق، جن میں ڈیوٹی فری شاپس، ریسٹورانٹس اور تجارتی دکانیں شامل ہیں، کو اس طرح کی مہارت سے مؤثر طریقے سے پورا کیا جاسکتا ہے، اس طرح سے ملک کے ایئرپورٹس کو دنیا کے سرکردہ ایئرپورٹس کی برابری پر لایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کمیٹی کو ملک کے ایئرپورٹس پر مختلف عالمی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کے بارے میں بھی بتایا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ نے ذاتی حفاظتی سامان، سینی ٹائزر کی برآمد کی منظوری دیدی

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو لاتے ہوئے اور دنیا بھر میں مختلف اسٹیک ہولڈرز اور ایوی ایشن صنعت کے درمیان ملک کی بہتر تصویر پیش کرکے مختلف سرگرمیوں کے مجموعی آپریشن اور انتظام میں بین الاقوامی سطح کی بہترین اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری نے ملک میں معاشرتی اور معاشی ترقی کے لیے ہمیشہ ایک بہترین کردار ادا کیا ہے اور اس کے نتیجے میں ہزاروں ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام سے ملک کے نجی شعبے کا اعتماد بحال ہوگا اور وہ ایئرپورٹس سے متعلقہ صنعت میں سرمایہ کاری آئے گی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024