• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پی آئی اے کو سفارشی ٹولا چلا رہا ہے، اب اس پر سفر نہیں کروں گی، ماہین خان

شائع June 2, 2020
تین دہائیوں سے پی آئی اے میں سیاسی بھرتیاں ہو رہی ہیں، فیشن ڈیزائنر—فوٹو: فیس بک
تین دہائیوں سے پی آئی اے میں سیاسی بھرتیاں ہو رہی ہیں، فیشن ڈیزائنر—فوٹو: فیس بک

معروف فیشن ڈیزائنر ماہین خان نے کہا ہے کہ وہ حیران ہیں کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کو سفارشی ٹولا چلا رہا ہے جبکہ اب وہ دوبارہ پھر کبھی ان کے طیاروں پر سفر نہیں کریں گی۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر فیشن ڈیزائنر نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ گزشتہ 30 سال میں پی آئی اے میں سیاسی بھرتیاں کی گئیں اور اپنے ہی رشتہ داروں کو ملازمتیں دی گئیں۔

انہوں نے لکھا کہ وہ حیران ہیں کہ کس طرح پی آئی اے کو سفارشی ٹولے کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں حال ہی میں کراچی میں ہونے والے پی آئی اے کے طیارہ حادثے کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ یہ شرمناک ہے کہ حادثے میں چلے جانے والے افراد کے اہل خانہ کے ساتھ برا سلوک کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں اعلان کیا کہ اب وہ دوبارہ پی آئی اے کے طیاروں میں کبھی بھی سفر نہیں کریں گی۔

ماہین خان نے کراچی طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایک شخص کی بہن کی ویڈیو بھی ٹوئٹ کی، جس میں وہ اپنے بھائی کی لاش وصول کرنے میں درپیش مشکلات پر بات کرتی دکھائی دیں۔

ماہین خان نے ایک خاتون کی ویڈیو شیئر کی، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ پی آئی اے کے طیارے میں ان کے بھائی مرزا وحید شاہ بیگ بھی سوار تھے اور انہیں حادثے کا علم خبروں کے ذریعے ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ کے قریب پی آئی اے کا طیارہ گر کر تباہ،97 افراد جاں بحق

مذکورہ ویڈیو میں خاتون نے دعویٰ کیا کہ حادثے کے دن سے لے کر آج تک وہ اپنے بھائی کی لاش وصول کرنے کے لیے ایک سے دوسری جگہ خوار ہو رہی ہیں مگر انہیں درست معلومات ہی فراہم نہیں کی جا رہی۔

خاتون نے دعویٰ کیا کہ پی آئی اے نے اس حوالے سے کوئی بھی ہیلپ ڈیسک قائم نہیں کی اور نہ ہی اس بات کا خیال رکھا جا رہا ہے کہ جن کے پیارے حادثے میں چلے گئے ان کے غمزدہ لواحقین کے ساتھ کس طرح بات کی جانی چاہیے۔

مذکورہ خاتون نے دعویٰ کیا کہ پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے مدد تو دور کی بات بلکہ وہ لواحقین کے عزیزوں سے بدتمیزی سے پیش آ رہے ہیں اور رشتہ داروں کی جانب سے کوئی بھی سوال پوچھے جانے پر پی آئی اے انتظامیہ ان کے ساتھ نامناسب انداز میں بات کررہی ہے۔

مزید پڑھیں: حادثے کا شکار طیارے میں سوار افراد کی تفصیلات

ماہین خان نے جس خاتون کی ویڈیو شیئر کی، اسے 30 مئی کو ٹوئٹر پر اپ لوڈ کیا گیا، تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ مذکورہ ویڈیو کتنی پرانی ہے۔

خیال رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے آنے والا پی آئی اے کا طیارہ اے 320 کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہوا تھا۔

طیارے میں مسافر اور عملے کے ارکان سمیت 99 افراد سوار تھے، جس میں سے 97 جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: طیارہ حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والی 12 سالہ لڑکی دم توڑ گئی

حادثے کے حوالے سے ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر حادثہ پیش آیا، تاہم حادثے کی تحقیقات جاری ہے۔

حادثے کے باعث مقامی آبادی کو بھی نقصان پہنچا تھا اور طیارہ گرنے کے باعث جہاں متعدد گھر تباہ ہوگئے تھے، وہیں کچھ افراد بھی زخمی ہوگئے تھے۔

طیارہ گرنے کے بعد آگ لگنے کے باعث ایک 12 سالہ لڑکی سمیت 3 گھریلو خواتین ملازمین بھی جھلس گئی تھیں، جن میں سے 12 سالہ لڑکی دوران علاج یکم جون کو چل بسی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024