• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ہنزہ: گلیشیئر پگھلنے سے طغیانی، بجلی گھر کو نقصان، رہائشی دربدر

شائع June 1, 2020
جھیل سے ڈھائی سے 3 ہزار کیوسک پانی کا اخراج ہواس جس سے حسن آباد نالے میں سیلاب آگیا —تصویر: ڈان
جھیل سے ڈھائی سے 3 ہزار کیوسک پانی کا اخراج ہواس جس سے حسن آباد نالے میں سیلاب آگیا —تصویر: ڈان

گلگت: شسپر گلیشیئر ایک مرتبہ پھر پگھلنا شروع ہونے سے ہنزہ کے گاؤں حسن آباد میں دریا کے بہاؤ میں طغیانی آگئی جس کے باعث متعدد افراد دربدر اور ایک زیر تعمیر بجلی گھر کو نقصان پہنچا۔

حسن آباد نالے میں پانی کی سطح میں اضافے سے نہروں کو نقصان پہنچا اور شاہراہ قراقرم کا ایک ٹکڑا بہہ گیا۔

یاد رہے کہ حسن آباد گاؤں سے چند کلومیٹر دور واقع یہ گلیشیئر 2018 میں بھی پگھلنا شروع ہوگیا تھا۔

گلیشیئر میں اضافے نے قربیی گلیشیئر موچور سے نکلنے والی ایک نہر میں پانی کے بہاؤ کو روک دیا جو دریائے ہنزہ میں گرتا ہے جس کے بعد ایک مصنوعی جھیل بن گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت: گلیشیئر پگھلنے سے منصوعی جھیل نے تباہی مچا دی

اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر ہنزہ کا کہنا تھا کہ جھیل سے پانی کے اخراج کی وجہ سے حسن آباد نالے میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوگیا۔

انہوں نے بتایا کہ حسن آباد نالے سے بہاؤ کے ساتھ قائم 14 گھروں کو خالی کروا کر مکیوں کو خیموں میں منتقل کردیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جھیل سے ڈھائی سے 3 ہزار کیوسک پانی کا اخراج ہواس جس سے حسن آباد نالے میں سیلاب آگیا اور نتیجتاً شاہراہ قراقرم کا ایک حصہ بہہ گیا اور کئی گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہا۔

’ڈپٹی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ ’سیلاب نے 2 میگا واٹ کے بجلی گھر، خالی اور کاشت شدہ زمین، نالے سے ساتھ ،موجود درختوں اور وسطی ہنزہ کے مختلف دیہاتوں میں پینے اور آب پاشی کےپانی کی لائنوں اور نہروں کو نقصان پہنچایا‘۔

مزید پڑھیں: ہنزہ: گلیشیئر سرکنے سے مصنوعی جھیل قائم

دوسری جانب گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ حفیظ الرحمٰن، کمانڈنٹ ایف سی این اے میجر جنرل احسان محمود خان، چیف سیکریٹری خرم شہزاد آغاز اور گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منیجمنت اتھارٹی اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے حکام نے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔

ضلعی انتظامیہ نے حکام کو جھیل کے پھٹنے کے امکان اور اس سے ہونے والے ممکنہ نقصان کے بارے میں بریف کیا۔

اس موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ گلگت کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ شسپر گلیشیئر کی وجہ سے آنے والی مشکلات کا مستقل حل فراہم کرے جبکہ نقصان کو کم کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان: گلیشیئر سرکنے سے ممکنہ تباہی کے پیش نظر 'حفاظتی اقدامات'

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ گلیشیئر پھٹنے سے پاک چین اقتصادی راہداری کے راستے اور پاکستان اور چین کو ملانے والے حسن آباد پل کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ موجوہ پل کو ممکنہ نقصان پہنچنے کی صورت میں متبادل پل کی تعمیر کی جارہی ہے اور متعلقہ محکمہ شاہراہ قراقرم کے متاثرہ حصے کی بحالی کے لیے کام کررہا ہے۔

حفیظ الرحمٰن نے خدشہ ظاہر کیا کہ درجہ حرارت بڑھنے کی صورت میں شسپر گلیشیئر کے پگھلنے میں اضافہ ہوسکتا ہے۔


یہ خبر یکم جون 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024