• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

غیر ملکی مواد دکھانے پر سرکاری ٹی وی کیسے فخر کرسکتا ہے، فواد چوہدری

شائع May 31, 2020
ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے پر دیگر شخصیات نے بھی اعتراض کیے تھے—اسکرین شاٹ
ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے پر دیگر شخصیات نے بھی اعتراض کیے تھے—اسکرین شاٹ

اپریل کے آخر سے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر نشر کیے جانے والے ترکی کے مشہور ڈرامے 'دیریلیش ارطغرل' جسے اردو میں ترجمہ کرکے 'ارطغرل غازی' کو سرکاری ٹی وی پر نشر کیے جانے پر اگرچہ کچھ شوبز شخصیات بھی آواز اٹھا چکی ہیں۔

تاہم اب پہلی بار خود حکومتی وزیر نے بھی اسے سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسے ہی تمام ٹی وی چینلز بیرون ممالک سے سستے ڈرامے خرید کر چلانے لگے تو مقامی انڈسٹری تباہ ہوجائے گی۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنی ٹوئٹس میں اس بات پر بھی حیرانگی کا اظہار کیاکہ کس طرح ایک سرکاری ٹی وی غیر ملکی ڈرامے پر فخر کر رہا ہے۔

فواد چوہدری نے اپنی ایک ٹوئٹ میں حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ کس طرح غیر ملکی مواد دکھانے پر سرکاری ٹی وی فخر کر سکتا ہے، ساتھ ہی انہوں نے پی ٹی وی انتظامیہ کو مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ انہیں مقامی پروڈکشن ہاؤسز کے تیار کردہ ڈرامے نشر کرنے چاہئیں ورنہ مقامی پروڈکشن ہاؤسز بھی غیر ملکی ڈرامے بنانے لگیں گے۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ غیر ملکی ڈرامے سستے پڑتےہیں مگر ایسے ڈرامے ہمارے لیے طویل المدتی نقصان کا باعث ہیں اور اس سے ہمارا پروگرامننگ نظام تباہ ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 'ارطغرل غازی' پر پاکستانی شوبز ستارے منقسم

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے کی جانے والی مذکورہ ٹوئٹ میں 'ارطغرل غازی'سمیت کسی ڈرامے کا ذکر نہیں کیا تاہم انہوں نے پی ٹی وی پر غیر ملکی ڈرامے چلانے پر بظاہر اختلاف کیا،

چوہدری فواد حسین کی اسی ٹوئٹ پر کئی لوگوں نے ان کی تعریف بھی کی اور گلوکار و اداکار فخر عالم نے بھی ان سے اتفاق کیا اور ان کے بیان کو ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی وی کو غیر ملکی ڈرامے نشر نہیں کرنے چاہیے۔

تاہم وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کی اس ٹوئٹ پر بعض لوگوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

لوگوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد چوہدری فواد حسین نے ایک اور ٹوئیٹ کی جس میں انہوں نے لکھا کہ ارطغرل غازی زبردست ڈراما ہے، ان کی ٹوئیٹ میں ارطغرل کا معاملہ ہی نہیں، ان کی پوزیشن ہمیشہ یہی رہی ہے کہ آپ غیر ملکی ڈرامے چلائیں لیکن اس پر اتنا ٹیکس ضرور ہو کہ ہمارا مقامی ڈراما متاثر نہ ہو اگر تمام ٹی وی باہر سے سستے ڈرامے خرید لیں گے تو ہماری تو پوری انڈسٹری بیٹھ جائے گی۔

تاہم فواد چوہدری کی اس ٹوئیٹ پر بھی بعض لوگوں نے ان پر تنقید کی اور انہیں یاد دلایا کہ چند دن قبل ہی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ترک ڈرامے کی تعریفیں کرتے دکھائی دیتے تھے۔

مزید پڑھیں: ترک ڈراموں کے خلاف نہیں، انہیں پی ٹی وی پر چلانے کا مخالف ہوں، شان شاہد

دلچسپ بات یہ ہے کہ ارطغرل غازی کو سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے کے خلاف کی جانے والی ٹوئیٹس سے محض چند دن قبل ہی 25 مئی کو فواد چوہدری نے ڈرامے کی تعریف کرتے ہوئے اس کی کہانی سے متعلق ایک ٹوئیٹ کی تھی۔

چوہدری فواد حسین نے 25 مئی کو ایک ٹوئیٹ میں لکھا تھا کہ ارطغرل غازی کے تیسرے سیزن سے نئی ترک ریاست کی جدوجہد کا آغاز ہوتا ہے، ارطغرل نے پہلا اصول جو اپنے ساتھیوں کو بیان کیا وہ ابن العربی کی یہ نصیحت تھی کہ کامیاب ریاستوں کو سائنسدان، آرٹسٹ اور تاجر چاہئیں جو مضبوط ریاست کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے ترک ڈرامے کی تعریف کرنے کے بعد اسے سرکاری ٹی وی پر چلانے کی دبے الفاظ میں مخالفت کرنے پر لوگوں نے حیرانگی کا اظہار بھی کیا اور فواد چوہدری پر منافقت کا الزام بھی لگایا۔

یہ بھی پڑھیں: شان کے بعد ریما بھی ’ارطغرل غازی‘ کے پاکستان میں دکھائے جانے پر ناخوش

خیال رہے کہ ارطغرل غازی کو پی ٹی وی پر 24 اپریل سے یومیہ رات کو پرائم ٹائم میں نشر کیا جا رپا ہے، اس ڈرامے نے پاکستان میں مقبولیت کے نئے ریکارڈز بنائے اور اسے محج 25 دن میں یوٹیوب پر 30 کروڑ سے زائد بار دیکھا گیا تھا۔

اسی طرح ڈرامے کو پاکستانی شائقین اور خود شوبز شخصیات نے بھی سراہا تھا اور کئی شوبز شخصیات نے ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر دکھانے پر خوشی کا اظہار بھی کیا تھا، تاہم شان، ریما، یاسر حسین اور منشا پاشا جیسی شخصیات نے اس ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے کی مخالفت بھی کی تھی۔

اس ڈرامے کی کہانی 13ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی ہے۔

ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے۔

ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔

ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے۔

پاکستان میں ڈرامے نے مقبولیت کے نئے ریکارڈز بنائے—اسکرین شاٹ
پاکستان میں ڈرامے نے مقبولیت کے نئے ریکارڈز بنائے—اسکرین شاٹ

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024