کورونا پر ہمارا رویہ ایسا ہے جیسےکچھ ہوا ہی نہیں، ہمایوں سعید
نامور اداکار ہمایوں سعید نے ملک میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد عوام کی جانب سے احتیاط نہ کرنے کے رویے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جموعی طور پر ہمارا رویہ ایسا ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں یا سب کچھ نارمل ہے۔
ہمایوں سعید نے انسٹاگرام پر اپنی پوسٹ میں لوگوں کو کورونا وائرس سے متعلق احتیاط اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے لکھا کہ اب ملک بھر میں کورونا کے کیسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس سے یہ لازمی ہوگیا ہے کہ ہمیں مزید سخت احتیاط کی ضرورت ہے۔
یہ جوانی ہے دیوانی اداکار نے عوام کو اپیل کی کہ وہ موجودہ حالات میں غیر ضروری طور پر گھر سے نہ نکلیں اور انتہائی لازمی کام کی صورت میں ہی گھر سے احتیاطی انتظامات کے تحت نکلیں اور وہ فیس ماسک پہننے سمیت دیگر اقدامات بھی اٹھائیں۔
ہمایوں سعید نے اپنی پوسٹ میں لوگوں کو مزید ہدایت کی کہ اگر کوئی بھی گھر سے ضروری کام کے لیے نکلے تو وہ باہر سماجی فاصلے پر عمل کرتے ہوئے دوسروں سے دور ہی رہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کا خوف، ہمایوں سعید اور عدنان صدیقی نے خود کو قرنطینہ کرلیا
پنجاب نہیں جاؤں گی ہیرو نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ اس وقت ہمارا رویہ ایسا ہے جیسے سب کچھ نارمل ہے۔
خیال رہے کہ ہمایوں سعید نے مارچ و اپریل میں خود کو کورونا کے شک کے پیش نظر ایک ماہ تک قرنطینہ کردیا تھا۔
ہمایوں سعید نے خود کو اس وقت قرنطینہ کردیا تھا جب کہ وہ اور عدنان صدیقی مارچ کے اختتام پر امریکا سے وطن لوٹے تھے اور انہوں نے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر خود کو قرنطینہ کردیا تھا۔
ہمایوں سعید نے خود کو ایک ماہ تک قرنطینہ کرلیا تھا اور قرنطینہ کے دوران انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’وطن واپسی پر وہ اور عدنان ایک ہوٹل میں رکے، جہاں انہوں نے کورونا کے ٹیسٹ کروائے، وہ ڈاکٹرز کو پریشان کرتے رہتے تھے کہ وہ انہیں ٹیسٹ کے نتائج کب بتائیں گے، انہیں ایسا بھی لگا کہ کہیں انن کے ٹیسٹ کے غلط نتائج نہ آجائیں اور وہ اس وقت بےحد خوفزدہ تھے‘۔
مزید پڑھیں: قرنطینہ کے دوران لگا جیسے مجھے کورونا ہوگیا، ہمایوں سعید
ہمایوں کے مطابق ’قرنطینہ کے دوران جب وہ کھانستے یا انہیں چھینک آتی تو اس وقت انہیں لگا کہ وہ واقعی کورونا کا شکار ہوگئے ہیں۔
تاہم بعد ازاں ان کے ٹیسٹ منفی آئے تھے اور انہوں نے احتیاط کے طور پر خود کو ایک ماہ تک قرنطینہ بھی کر رکھا تھا اور اب انہوں نے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد پاکستانی لوگوں کے رویے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہیں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں گزشتہ ماہ مئی کے وسط سے لاک ڈاؤن نرم ہے اور 31 مئی کی سہ پہر تک ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 69 ہزار 429 تک جا پہنچی تھی جب کہ اموات کی تعداد 1463 تک جا پہنچی تھی۔